وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
این ایف ڈی بی نے نئی دلی میں گورننگ باڈی کی 9ویں میٹنگ منعقد کی
جناب پروشوتم روپالا نے بھارتی ماہی گیری شعبے کی انتہائی کامیاب داستانوں پر کتاب جاری کی
انہوں نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت ایکوا بازار ایپ کا آغاز کیا جو ایک آن لائن مارکیٹ پلیس ہے
Posted On:
18 AUG 2022 6:56PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 18 اگست، 2022 / ماہی پروری کے محکمے کے قومی بورڈ این ایف ڈی بی نے نئی دلی میں آج این اے ایس سی کامپلیکس کے لیکچر ہال میں گورننگ باڈی کی نویں میٹنگ منعقد کیں۔ ماہی پروری ، مویشیوں کے افزائش نسل اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پروشوتم روپالا نے گورننگ باڈی کی میٹنگ کی صدارت کی۔ ماہی پروری ، مویشیویں کے افزائش نسل اور ڈیئری کے وزیر مملکت اور گورننگ باڈی کے نائب چیئر مین ڈاکٹر ایل موروگن اور ماہی پروری ، مویشیویں کے افزائش نسل اور ڈیئر کے وزیر مملکت ڈاکٹر سنجیو کمار بالیان مہمان خصوصی اور گورننگ باڈی کے دیگر افسران ، نیتی آیوگ کے زراعت سے متعلق رکن نے میٹنگ میں شرکت کی۔ جن ریاستی وزیروں نے اس میٹنگ میں شرکت کی ان کا تعلق کیرالہ ، اروناچل پردیش، گجرات، میزورم ، تریپورہ اور سکم سے ہے۔ اس میٹنگ میں ہریانہ اور پڈو چیری کے وزیروں جناب جتیندر ناتھ سوین، ماہی گیری کے محکمے کے سکریٹری ، نیتی آیوگ کے زراعت سے متعلق رکن پروفیسر رمیش چند اور دیگر محکموں کے سکریٹریز نیز گورننگ باڈی کے 14 نامزد غیر سرکاری ارکان نے آن لائن شرکت کی۔
جناب پروشوتم روپالا نے بھارتی ماہی پروری کی انتہائی کامیابیوں کی داستانوں پر ایک کتاب جاری کی جس کی اشاعت آزادی کے 75 سال پورے ہونے کے موقعے پر منائی جانے والی آزادی کے امرت مہوتسو کی تقریبات کے موقعے پر کی ہے ۔ یہ لوگوں تک رسائی حاصل کرنے کا ایک قدم ہے جس میں چھوٹے پیمانے کے زرعی شعبے کے ذریعے اپنائی جانے والی ٹکنالوجی اور نئے طور طریقوں پر توجہ دی گئی ہے اور ان اقدامات کو وسیع تر پیمانے پر لوگوں میں فروغ دینے پر نیز کامیاب ماہی گیری پر توجہ دی گئی ہے اس کے بعد ایک آن لائن مارکیٹ پلیس فیچر ایکوا بازار ایپ کا آغاز کیا گیا۔ یہ ایپ آئی سی اے آر – سی آئی ایف اے نے تیار کیا ہے جس کے لیے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت این ایف ڈی بی نے رقم مہیا کی ہے۔ اس ایپ سے ماہی پروروں اور متعلقہ فریقوں کو مچھلی پالن ، ان کے چارے، دواؤں جیسی سہولیات حاصل ہوں گی اور ماہی پروری کے لیے درکار خدمات فراہم ہوں گی۔ اس کے علاوہ اہی پرور بڑے سائز کی مچھلیاں بھی تیار کر سکیں گے۔ یہ ایک مارکیٹ پلیس ہے جو ایکوا کلچر شعبے میں متعلقہ فریقوں کو یکجا کرنے میں مدد دے گا۔
ڈاکٹر سنجیو کمار بالیان نے کہا کہ راجستھان ، یو پی ، ہریانہ، پنجاب میں کسانوں کو فروغ دینے کے زبردست موقعے موجود ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان ریاستوں میں ایکوا کلچر کو فروغ دیا جاتا ہے تاکہ وہ آندھر پردیش کے ساتھ مقابلہ کر سکیں۔
ڈاکٹر ایل موروگن نائب چیئرمین نے کہا کہ ماہی پروری کے محکمے کو بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے پروجیکٹوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے تحت حکومت نے پہلی مرتبہ مچھلی کی پیداوار کا نشانہ حاصل کرنے کے لیے چھوٹے کاروباریوں کے اسٹارٹ اپس کو فروغ دینا شروع کیا ہے۔
جناب جتیندر ناتھ سوئن نے ماہی پروری کے شعبے میں این ایف ڈی بی کے رول کے بارے میں بتایا جو ماہی پروری کے محکمے کا ایک تکنیکی ادارہ ہے ۔ انہوں نے ملک میں ماہی پروری کے شعبے کے فروغ میں اس کے تعاون کا بھی ذکر کیا۔
ڈاکٹر رمیش چند ، رکن (زراعت) ، نیتی آیوگ نے کہا کہ ماہی پروری کے شعبے میں پچھلی دہائی کے دوران لگاتار تقریباً 8 فیصد ریکارڈ ترقی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کو چاہیے کہ اب بورڈ کے طے شدہ مقاصد کے تحت نتائج برآمد کرے۔ انہوں نے کہاکہ آندھر پردیش کی طرف سے اندرون ملک مچھی پیداوار میں تقریباً 52 فیصد کا حصہ ہوتا ہے۔
این ایف ڈی بی کی قیادت چیف ایگزیکٹیو کرتے ہیں۔ اس بورڈ کی تشکیل دو سطح کی کمیٹیوں کے تحت کی گئی تھی۔ گورننگ باڈی کی میٹنگ ایک سال میں ایک بار منعقد ہوتی ہیں اور ایگزیکٹیو کمیٹی کی میٹنگ سہ ماہی طور پر ہوتی ہے۔
******************
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U - 9309
(Release ID: 1852988)
Visitor Counter : 146