خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کے شعبے کا تعاون
Posted On:
05 AUG 2022 6:02PM by PIB Delhi
خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ گروس ویلیو ایڈڈ (جی وی اے ) کے ساتھ مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کے شعبے کا تعاون لگاتار بڑھ رہا ہے اور یہ لگاتار تعاون 9.97 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ گروتھ ریٹ (سی اے جی آر) پر 15-2014 میں 1.34 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر 21-2020 میں 2.37 لاکھ کروڑ روپئے تک ہوا ۔
خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) خوراک کو ڈبہ بند کرنے کی صنعت کے شعبے کی مجموعی ترقی اور پیش رفت کے مقصد کے ساتھ ساتھ ، فارم سے باہر روزگار اور صنعت کے مواقع پیدا کرنے کے مقصد سے مختلف اسکیمیں نافذ کرتی ہے جن کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
(i)ایم او ایف پی آئی پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی ) نافذ کرتا ہے جس کا منجملہ مقصد فصل کے بعد جدید بنیادی ڈھانچے کی کی تشکیل، قدر میں اضافہ، کسانوں کو بہتر منافع فراہم کرنا، فارم سے باہر روزگار کے مواقع پیدا کرنا وغیرہ شامل ہے۔
(ii) اس کے علاوہ، وزارت پی ایم- فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) اسکیم کو بھی نافذ کر رہی ہے تاکہ ملک بھر میں ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (او ڈی او پی ) اپروچ کے تحت دو لاکھ موجودہ مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کے قیام/اپ گریڈیشن کے لیے مالی، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کی جا سکے۔
(iii) عالمی خوراک مینوفیکچرنگ چیمپئن کی تشکیل میں مدد کی خاطر فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کے لیے ایک پیداوار سے جڑی ترغیبات کی ایک نئی اسکیم (پی ایل آئی ایس) نافذ کی جا رہی ہے ۔یہ اسکیم سرمایہ کاری کو ترغیب دیتی ہے اور اس شعبے میں برآمدات اور روزگار کو فروغ دے گی۔
خوراک کو ڈبہ بند کرنے کے شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کو راغب کرنے کے لیے، حکومت نے ایک سرمایہ کار کے موافق ایک پالیسی بنائی ہے جہاں خودبخود راستے کے تحت خوراک کی مصنوعات کی مینوفیکچرنگ کے لئے 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی ہےاور حکومت کی منظوری کے ذریعہ اورخوردہ تجارت نیز ای کامرس کے ذریعے بھی 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی ہے۔ ایف ڈی آئی کی یہ اجازت ہندوستان میں تیار کئے گئے یا تیار کردہ کھانے کی مصنوعات کے سلسلے میں دی گئی ہے۔
ہندوستان میں تیار اور/یا تیار کردہ کھانے کی مصنوعات کے سلسلے میں۔ نیز، تمام سرمایہ کاری کے مفادات کو آسان بنانے کے لیے، ایم او ایف پی آئی نے ایک وقف شدہ نویش بندھو پورٹل کے ساتھ ساتھ انویسٹ انڈیا کے ساتھ ایک سرمایہ کاری سہولت سیل قائم کیا ہے۔ 22-2021 کو ختم ہونے والے پچھلے 5 سالوں کے دوران فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں کل ایف ڈی آئی کی آمد 3.54 بلین امریکی ڈالر ہے۔
وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی طرف سے جاری کردہ صنعتوں کے تازہ ترین سالانہ سروے (اے ایس آئی) 2018-19 کے مطابق،رجسٹرڈ سیکٹر میں 40579 فوڈ پروسیسنگ یونٹ ہیں۔ اے ایس آئی ملٹی نیشنل کمپنیوں (ایم این سیز) کا الگ الگ ڈیٹا/تفصیلات نہیں دیتے ہیں۔ تاہم، اے ایس آئی کے 19-2018 کے مطابق یونٹوں کی تعداد ریاست کے اعتبار سے حسب ذیل ہے۔
رجسٹرڈ سیکٹر میں خوراک کو ڈبہ بند کرنے والی یونٹوں کی تعداد
نمبر شمار
|
ریاست کا نام
|
یونٹوں کی تعداد
|
1
|
انڈومان و نیکوبار جزائر
|
4
|
2
|
آندھرا پردیش
|
5653
|
3
|
اروناچل پردیش
|
27
|
4
|
آسام
|
1569
|
5
|
بہار
|
884
|
6
|
چنڈی گڑھ
|
17
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
1630
|
8
|
دادرہ اور نگر حویلی
|
9
|
9
|
دمن اور دیو
|
33
|
10
|
دہلی
|
169
|
11
|
گوا
|
106
|
12
|
گجرات
|
2245
|
13
|
ہریانہ
|
1045
|
14
|
ہماچل پردیش
|
157
|
15
|
جموں و کشمیر
|
176
|
16
|
جھارکھنڈ
|
240
|
17
|
کرناٹک
|
2343
|
18
|
کیرالہ
|
1708
|
19
|
مدھیہ پردیش
|
927
|
20
|
مہاراشٹر
|
2791
|
21
|
منی پور
|
30
|
22
|
میگھالیہ
|
30
|
23
|
ناگالینڈ
|
20
|
24
|
اوڈیشہ
|
1188
|
25
|
پڈوچیری
|
66
|
26
|
پنجاب
|
3114
|
27
|
راجستھان
|
898
|
28
|
سکم
|
20
|
29
|
تمل ناڈو
|
4982
|
30
|
تلنگانہ
|
3900
|
31
|
تریپورہ
|
105
|
32
|
اتر پردیش
|
2105
|
33
|
اتراکھنڈ
|
362
|
34
|
مغربی بنگال
|
2026
|
|
میزان
|
40,579
|
************
ش ح۔ح ا ۔ م ص
)U:9285)
(Release ID: 1852825)
Visitor Counter : 160