مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

الیکٹرو میگنیٹک فیلڈ(ای ایم ایف ) کے اخراج میں کٹوتی

Posted On: 05 AUG 2022 4:30PM by PIB Delhi

مواصلات کے مرکزی وزیر مملکت  جناب دیو سنگھ چوہان نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ الیکٹرو میگنیٹک فیلڈ (ای ایم ایف ) کے اخراج  جو موبائل ٹاوروں سے خارج ہوتے ہیں وہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے غیر آئنائزنگ ریڈیو فریکوئنسیز  کے حامل ہوتے ہیں اور ان میں ایک خاص طرح کی قوت موجود ہوتی ہے اور یہ  ماحولیات پر منفی یا برعکس  اثرات مرتب نہیں کرتے۔ صحت کی عالمی تنظیم  (ڈبلیو ایچ او) کے بین الاقوامی ای ایم ایف  پروجیکٹ نے 2005 میں جانوروں، کیڑے مکوڑوں، پودوں اورسمندر میں رہنے والےجانوروں پر ای ایم ایف اخراج کے اثرات  سے متعلق  ایک معلوماتی شیٹ شائع کی ہے اور  وہ اس  نتیجہ پر پہنچا ہے کہ انسانی صحت کے تحفظ کے لئے  غیر آئنائزنگ ریڈی ایشن پروٹیکشن (آئی سی این آر آر پی)  کے رہنما خطوط میں نمائش کی حدود ماحولیات کا تحفظ بھی کرتی ہیں۔

ہندوستان میں موبائل ٹاورز سے الیکٹرو میگنیٹک فیلڈ (ای ایم ایف ) کے اخراج کے موجودہ ضابطے پہلے ہی محفوظ حدود سے 10 گنا زیادہ  سخت (یہاں تک  کہ کم بھی ) ہیں۔ جسے  آئی سی این آر آر پی کی طرف سے  تجویز کیا گیا ہے اور ڈبلیو ایچ او کی طرف سے سفارش کی گئی ہے۔ ہندوستان میں مقرر کردہ  حدودحسب ذیل ہیں:

 

فریکوئنسی رینج

ای-فیلڈ

قوت (وولٹ/میٹر)

ایچ-فیلڈ

قوت (اے ایم پی/میٹر)

پاور ڈینسٹی

(واٹ/اسکوئر.میٹر)

400MHz to 2000MHz

0.434f ½

0.0011f ½

f/2000

2GHz to 300GHz

19.29

0.05

1

 (ایف میگا ہرٹز میں فریکوئنسی ہے)

حکومت نے کسی بھی خلاف ورزی کی نگرانی کے لیے ایک  بہت منظم عمل اور طریقہ کار وضع کیا ہے، تاکہ ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے بیس ٹرانسیور اسٹیشن (بی ٹی ایس) سائٹ کے تجارتی آغاز سے قبل سیلف سرٹیفکیٹ جمع کرانے سمیت تجویز کردہ ضابطوں پر عمل کریں۔ محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن کے فیلڈ یونٹس لگاتار باقاعدگی سے  10فیصد بی ٹی ایس  سائٹس تک کا ای ایم ایف  آڈٹ انجام دیتے ہیں۔ محکمہ ٹیلی  کام سروس ان  ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (تی ایس پی) پر مالی جرمانہ بھی عائد کرتا ہے جن کے بی ٹی ایس ای ایم ایف  اخراج مقررہ حد سے زیادہ پائے جاتے ہیں۔

مذکورہ باتوں کے  علاوہ، اگر ایسے غیر شکایت والے  بی ٹی ایس کے اخراج کی سطح 30 دنوں کے اندر مجوزہ حدود کے اندر نہیں لائی جاتی ہیں ، تو اسے مقررہ طریقہ کار کے مطابق بند کر دیا جائے گا۔

ٹی ایس پیز کو حکومت کی طرف سے تجویز کردہ ان شرائط پر عمل کرنا ہوگا۔ اس طرح، حکومت سے فنڈ کی الاٹمنٹ ضروری نہیں ہے۔

 

************

 

 

ش ح۔ح ا ۔ م  ص

 (U: 9280)



(Release ID: 1852822) Visitor Counter : 95


Read this release in: English