کانکنی کی وزارت
انڈین بیورو آف مائنز، پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کے تحت کانکنی کی وزارت کے لیے انفرادی پورٹل بنائے گا
Posted On:
16 AUG 2022 5:16PM by PIB Delhi
پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان کی تعمیل کرتے ہوئے کانکنی کی وزارت نے بی آئی ایس اے جی-این (بھاسکرآچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو انفارمیٹکس) کے ذریعے انڈین بیورو آف مائنز (آئی بی ایم) کو انفرادی پورٹل بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے۔ اب تک دو ڈیٹا لیئرز بنائے جاچکے ہیں۔ پہلی پرت معدنی رعایتوں کے مقامی ڈیٹا کا احاطہ کرتی ہے جس میں موجودہ کانکنی لیز اور نیلامی کے ذریعے دیا جانے والا موجودہ جامع لائسنس شامل ہے۔ دوسری پرت میں معدنیات کی نیلامی کا بلاک شامل ہے جس کی نیلامی کامیابی کے ساتھ ہو چکی ہے لیکن کانکنی کی لیز پر عملدرآمد زیر التوا ہے۔ پورے ملک میں 297200 ہیکٹر رقبے پر محیط تقریباً 3154 کانکنی لیز (دونوں کام کرنے والے اور غیر کام کرنے والے بشمول نیلام شدہ بلاکس) کا مقامی ڈیٹا پورٹل پر اپ لوڈ کیا گیا ہے، جس کی توثیق کی جا رہی ہے۔ اس ماہ کے آخر تک توثیق کا عمل مکمل ہوجانے کا امکان ہے۔
ملک کے بنیادی ڈھانچے کے منظر نامے کے لیے ایک تاریخی تقریب میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 13 اکتوبر 2021 کو پی ایم گتی شکتی - کثیر ماڈل کنیکٹویٹی کے لیے قومی ماسٹر پلان کا آغاز کیا۔ مختلف تنفیذی ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ معلومات کا فرق جس کی وجہ سے منصوبوں پر عمل درآمد میں لاگت اور وقت سے زیادہ اضافہ ہوتا ہے۔ یہ مسائل نہ صرف عوام کو تکلیف کا باعث بنے بلکہ ملک کو عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے سے بھی محروم کر دیا۔ اس سے نمٹنے کے لیے مختلف ایجنسیوں کے درمیان تال میل بڑھانے، ویب پر مبنی پلیٹ فارم پر بنیادی ڈھانچے تیار کرنے کے لیے تمام دستیاب اور مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کی کوششیں کی گئیں۔ دیگر مسائل مثلاً منظوری کے عمل میں کافی وقت لگنا، ریگولیٹری کلیئرنس کی کثرت وغیرہ کو حل کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔
اس مقصد کے لیے پی ایم گتی شکتی پروگرام کو بنیادی ڈھانچے کے بڑے منصوبوں کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے لیے ادارہ جاتی منصوبہ بندی کے ذریعے ماضی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ پی ایم گتی شکتی چھ ستونوں: جامعیت، ترجیح، اصلاح، ہم آہنگی، تجزیہ اور متحرک پر مبنی ہے۔
اناج کے گودام کے لئے الگ سے پروجیکٹس کی منصوبہ بندی اور ڈیزائن کرنے کے بجائے پروجیکٹس کو مشترکہ وژن کے ساتھ ڈیزائن اور ان پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ اس میں مختلف مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں کی بنیادی ڈھانچے کی اسکیموں کو شامل کیا جائے گا۔ یہ بی آئی ایس اے جی-این کی طرف سے تیار کردہ اسرو امیجری کے ساتھ مقامی منصوبہ بندی کے آلات سمیت ٹیکنالوجی کا بھی وسیع پیمانے پر فائدہ اٹھائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 9209)
(Release ID: 1852379)
Visitor Counter : 176