امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سال 22-2021 میں 100 ایل ایم ٹی چینی  برآمدہوئی اور 35  ایل ایم ٹی چینی کا استعمال ایتھنول کے لئے کیا گیا


ہندوستان میں چینی کی پیداوار  مستحکم    بنی ہوئی ہے: مرکز

بارہ ایل ایم ٹی  اضافی برآمد سے  چینی ملوں کے پاس  3600 کروڑروپے   کی رقم آئے گی، جس سے وہ گناکسانوں کا بقایا اد ا کرسکیں گے

ایک سو بارہ لاکھ  میٹرک ٹن تک  برآمد کے بعد بھی مناسب قیمتوں پر ملک میں چینی  کی وافر دستیابی رہے گی

ہندوستان، اب  چینی کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور دوسرا  سب سے بڑا برآمد کا ر ملک ہے

Posted On: 05 AUG 2022 7:13PM by PIB Delhi

گزشتہ کچھ برسوں کےدوران ، ملک میں چینی کی پیداوار  گھریلو کھپت سے مسلسل زیادہ رہی ہے،  جس سے  اضافی چینی کی صورتحال  بنی رہی ہے ۔  ملک میں اضافی چینی کے  مسئلے کو حل  کرنے  کے لئے  مرکزی  حکومت  پچھلے کچھ چینی سیزن  کے دوران   چینی ملوں کو  اضافی چینی کو  ایتھنول   کے لئے  دینے کی  ترغیب دے رہی ہے۔   اس کے ساتھ  ہی ملوں کو اضافی چینی کی  برآمد   کرنے کی  بھی   سہولت دی جارہی ہے،جس سے چینی ملوں کے پاس آمدنی بڑھے اور وہ  گنّاکسانوں  کو ادائیگی کرسکیں ۔  حال ہی میں چینی کی برآمد   اور چینی کو ایتھنول میں  بدلنے   سے بھی  مانگ – سپلائی   متوازن  بنائے رکھنے  اور ملک میں  چینی کی قیمتوں کو مستحکم کرنے میں مدد ملی ہے۔چینی سیزن   19-2018  ( اکتوبر  -ستمبر ) سے  چینی  کی درآمد اور ایتھنول میں   چینی کے ڈائیورژن  یا استعمال کی تفصیلات  ا س طرح ہیں:

(لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی ) میں)

چینی سیزن

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

چینی کا ایتھنول کے لئے استعمال

3

9

22

35

برآمد

 

38

 

59

 

70

 

 

100

( تک01.08.2022)

 

 

 

 

 

 

 

 

 

پوری دنیا میں ہونےوالے   بڑے منظر نامے کے پیش  نظر  دیکھیں تو ، ہندوستان کسی بھی طرح کی بے قابو برآمد  ات سے     زیادہ قلت   پیداہو سکتی تھی اور مقامی قیمتیں  ستمبر-نومبر  2022 کی مدت کے دوران   بڑھ سکتی ہیں ۔ حکومت  ،  خردنی  مہنگائی  کی وجہ سے  تشویش  میں ہے۔  ایسے میں  ، ملک میں گھریلو کھپت کے لئے مناسب قیمت  پر  چینی کی  وافر دستیابی  قائم رہے ، اس کے لئے حکومت نے   مئی  2022 میں   100 ایل ایم ٹی سے زیادہ  چینی کی برآمد کو روک دیا ہے۔ برآمد کاروں کے ساتھ ساتھ   چینی ملوں کو    جون  2022 میں   برآمد کے لئے  10  ایل ایم ٹی تک کی برآمد ریلیز آرڈر  ( ای آر او ) جاری کئے گئے تھے۔ یکم اگست   2022 تک  تقریباََ  100  ایل ایم ٹی برآمد کیا گیا ہے۔

حالانکہ مئی  2022  میں  پابندی عائد ہونے کے وقت سے چینی کے اسٹاک کی   موجودہ صورتحال میں   تبدیلی آئی ہے ، جیسے   چینی کی  پیداوار بڑھی ہے اور گھریلو بازار میں کمزور مانگ کی وجہ سے  چینی کی کھپت میں  کمی آئی ہے۔ گنے کی  پیرائی   عام طورپر اکتوبر کے آخر یا نومبر کے  پہلے ہفتے میں  شروع ہوتی ہے ،  لیکن  آئندہ  چینی سیزن   23-2022  میں  گنے کی  وافر دستیابی کے سبب   پیرائی  اکتوبر  2022  کے   پہلے سے تیسرے ہفتے میں  ہی شروع ہوسکتی ہے ۔  ایسے میں  اکتوبر  2022 کے  توسط سے  بازار میں   نئی چینی آنے لگے گی۔  اس طرح  ،  آئندہ چینی سیزن  میں  60   ایل ایم ٹی  کا شروعاتی   اسٹاک   گھریلو قیمتوں کو   قابو میں رکھنے کے لئے کافی ہوگا۔

اس لئے جولائی 2022 کے آخری ہفتے میں حکومت  نے صورتحال کا جائزہ لیا  اور گنا کسانوں    اور چینی صنعت  کے حق میں    112  ایل ایم ٹی تک چینی کی  برآمد کی  اجازت دینے کا  فیصلہ  لیا گیا ہے۔ 112 ایل ایم ٹی  تک چینی کی برآمد کے بعد بھی  ،  60  ایل ایم ٹی  کا کلوزنگ اسٹاک   قائم رکھا جائے گا اور مہاراشٹر ، کرناٹک  اور دیگر ریاستوں  میں   پیرائی   اکتوبر  2022  کے   پہلے سے تیسرے ہفتے تک  شروع ہوجائے گی۔ایسے میں ملک میں   مناسب قیمت  پر چینی کا کافی دستیابی رہے گی  اور  خردہ  قیمت   مستحکم  رہنے کا امکان ہے۔ موجودہ چینی سیزن میں  یکم اگست  2022 تک   100  ایل ایم ٹی چینی کی برآمدسے چینی ملوں  کے  پاس  33 ہزار کروڑروپے تک آمدنی  ہوگی ،  جس سے وہ  کسانوں  کے   گنے کا بقایا قرض  ادا کرسکیں ۔ آگے اور  بارہ ایل ایم  ٹی چینی کی برآمد کرنے سے   چینی ملوں کے  پاس   3600  کروڑروپے تک کی آمدنی ہوگی ،  جس سے وہ  کسانوں کا بقایا ادا کرسکیں  گے ۔ 4   اگست  2022 تک کسانوں کا بقایا  9700 کروڑروپے کے  قریب ہے۔ اس حد تک  چینی کی برآمد کے غیر ملکی زرمبادلہ    حاصل کرنے اور تجارتی نقصان کو بھی  کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

 

*************

ش ح۔ش ت۔رم

U-9069

 


(Release ID: 1851179) Visitor Counter : 114


Read this release in: English , Marathi , Hindi