وزارتِ تعلیم
اخلاقی تعلیم
Posted On:
08 AUG 2022 5:00PM by PIB Delhi
وزیر مملکت برائے تعلیم محترمہ نےانّپورنا دیوی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ نیشنل کریکولم فریم ورک (این سی ایف ) ، 2005، جسے نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی ) نے تیار کیا ہے، جو اسکول کے تمام مراحل پر نصاب اور نصابی کتب کی ترقی کے لیے رہنما خطوط اور سمت متعین کرتا ہے، اخلاقی ترقی ۔ اقدار، رویے اور مہارتیں جیسے انسانی حقوق، انصاف، رواداری، تعاون، سماجی ذمہ داری، عدم تشدد اور ثقافتی تنوع کا احترام، وغیرہ جو اپنے آپ اور دوسروں کے ساتھ ہم آہنگی میں رہنے کے لیے ضروری ہیں، پر زور دیتا ہے ۔ این سی ای آر ٹی کی نصابی کتابیں جواین سی ایف ، 2005 کی بنیاد پر تیار کی گئی ہیں، تمام مضامین کے شعبوں میں اور اسکولی تعلیم کے مختلف مراحل میں I-XII جماعت کے نصاب اور نصابی کتب میں اخلاقی طرز عمل سے متعلق موضوعات اور مثالیں تجویز اور مربوط کرتی ہیں۔ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے ایک پالیسی فریم ورک ’’مولیہ پروا- اعلی تعلیمی اداروں میں انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ اخلاقیات کے فروغ کے لئے رہنما خطوط‘‘ کا آغاز کیا ہے ۔ یہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ کسی ادارے کے اسٹیک ہولڈرز، خواہ وہ فیکلٹی، طلباء، منتظمین یا دیگر ہوں، دیانتداری، لگن، امانت داری، پائیداری، جامعیت، عزم، احترام، ہم آہنگی اور تعلق جیسی بنیادی اقدار سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے۔ مزید برآں، قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی )، 2020 اخلاقی استدلال، روایتی ہندوستانی اقدار اور تمام بنیادی انسانی اور آئینی اقدار جیسے کہ سیوا، اہنسا، سوچھتا، ستیہ، نشکام ، کرما، شانتی، قربانی، رواداری، تنوع، تکثیریت، صالح طرز عمل، صنفی حساسیت، بزرگوں کا احترام، تمام لوگوں کا احترام اور پس منظر سے قطع نظر ان کی فطری صلاحیتیں وغیرہ کے لیے بھی فراہم کرتی ہے۔ مزید برآں، چونکہ تعلیم آئین کی اختیاری فہرست میں ایک موضوع ہے اور زیادہ تر اسکول ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے دائرہ اختیار میں ہیں اس لئےیہ متعلقہ ریاست او رمرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اسکولوں کے طلبہ کو اخلاقی تعلیم دینے کے لیے مناسب کارروائی کرے۔
************
ش ح ۔ اک ۔ ف ر
U. No.8951
(Release ID: 1850404)