وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

بینک میں سرمایہ کاروں/ کھاتہ داروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے حکومت کی طرف سے کئے گئے اقدامات

Posted On: 08 AUG 2022 6:28PM by PIB Delhi

حکومت کی جانب سے بینک میں سرمایہ کاروں/ کھاتہ داروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر بھاگوت کسن راؤ کراڈ نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ڈپازٹ انشورنس اینڈ کریڈٹ گارنٹی کارپوریشن (ڈی آئی سی جی سی)، جو کہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کا مکمل ملکیتی ماتحت ادارہ ہے، بینک ڈپازٹس کے لیے انشورنس فراہم کرتا ہے:

• ڈی آئی سی جی سی، ڈی آئی سی جی سی ایکٹ 1961 کی دفعات کے تحت جمع شدہ سود  سمیت تمام ڈپازٹس جیسے بچت، فکسڈ، کرنٹ اور ریکرنگ وغیرہ کا بیمہ کرتا ہے۔ جیسا کہ ایکٹ کے سیکشن 2 (جی) میں ڈیفائن کیا گیا ہے۔ ’ڈپوزٹ‘ کا مطلب ہے جمع کنندہ کی طرف سے اپنے تمام کھاتوں کے حوالے سے کسی بھی نام سے، ادا نہ کیے گئے بیلنس کا میزان، جس میں دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ، فکسڈ ڈپازٹس اور اس کے دائرۂ کار میں جمع شدہ سود بھی شامل ہے۔ ایکٹ کا سیکشن 16 (1)، مزید ڈی آئی سی جی سی کی طرف سے ڈپازٹ بیمہ فراہم کرتا ہے، جو کہ بینک میں ڈپازٹ کے سلسلے میں اس کی واجب الادا رقم کے برابر ہے، جو ڈپازٹ بیمہ کی محدودیت / حد کے ساتھ مشروط ہے۔

• بینکوں میں ڈپازیٹرز کو سکیورٹی کا ایک بڑا پیمانہ فراہم کرنے کے مقصد سے، ڈی آئی سی جی سی نے بیمہ شدہ بینکوں میں ڈپازیٹرز کے لیے بیمہ کور کی حد کو 1 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے فی جمع کنندہ کر دیا ہے، جس کا اطلاق 4 فروری 2020 سے ہوگیا ہے۔

• اس کے مطابق، مارچ 2022 کے آخر میں مکمل طور پر محفوظ کھاتوں کی تعداد، کھاتوں کی کل تعداد کا 97.9 فیصد بنتی ہے۔ رقم کے لحاظ سے، مارچ 2022 کے آخر تک کل بیمہ شدہ ڈپازٹس 81,10,431 کروڑ روپے کی تھیں، جو قابل تشخیص (ایسیسبل) ڈپازٹس کا 49.0 فیصد (1,65,49,630 کروڑ روپے) ہے۔ یہ انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار ڈپازٹ انشورنس (آئی اے ڈی آئی) کی رہنما ہدایات سے کہیں زیادہ ہے، جو قدر کے لحاظ سے 80 فیصد اور 20-30 فیصد تک کھاتوں کی کوریج کی سفارش کرتی ہے۔ مؤثر ڈپازٹ بیمہ کے بنیادی اصول کے مطابق، کور کو محدود، قابل اعتبار، ڈیپازٹ کی اکثریت کا احاطہ کرنے والا اور مارکیٹ ڈسپلن کے تابع ہونا چاہیے۔ ڈی آئی سی جی سی کی طرف سے دیا گیا کور اس اصول کے مطابق ہے۔

• پانچ لاکھ روپے کا ڈپازٹ انشورنس کور تمام بیمہ شدہ بینکوں اور ان کے جمع کنندگان پر یکساں طور پر لاگو ہوتا ہے، اور بیمہ شدہ بینک کی تمام شاخوں میں یکساں حق اور یکساں صلاحیت کے ساتھ کسی بھی ڈپازیٹر کو اس کے پاس رکھے ہوئے ڈپازٹس کے سلسلے میں قابل ادائیگی ہے۔ بینک کے لیکویڈیشن/ناکامی کی صورت میں ایک ساتھ لیا جاتا ہے۔

• مزید برآں، ڈپازٹ انشورنس اینڈ کریڈٹ گارنٹی کارپوریشن (ترمیمی) ایکٹ، 2021 کے ذریعے جو 01.09.2021 سے نافذ کیا گیا تھا، ڈی آئی سی جی سی ایکٹ، 1961 میں ایک نیا سیکشن اے 18 داخل کیا گیا تھا، جس سے ڈپازیٹرز کو بینکنگ ریگولیشن ایکٹ 1949 کے تحت بینکوں پر پابندیاں عائد کئے جانے کے معاملات میں ڈی آئی سی جی سی کے ذریعے عبوری ادائیگیوں کے ذریعے ڈپازٹ انشورنس کور کی حد تک ان کے ڈپازٹس تک آسان اور پابند وقت رسائی مل سکتی ہے۔ جب بینکوں کو، آر بی آئی کے ذریعہ ’تمام جامع ہدایات‘ (اے آئی ڈی) کے تحت پابندیوں کے دائرۂ کار میں رکھا گیا ہو۔  ایسے معاملات میں، ڈی آئی سی جی سی ایسی ہدایات کے نفاذ کے 90 دنوں کے اندر ڈیپازیٹرز کو 5 لاکھ روپے کے ڈپازٹ انشورنس کور تک کی عبوری ادائیگی کرنے کا ذمہ دار ہے۔ اے آئی ڈی کے تحت رکھے گئے بینکوں کے جمع کنندگان کو مقررہ وقت پر ادائیگی نے بینکاری نظام پر عوام کے اعتماد کو بہتر بنانے کی راہ ہموار کی ہے اور مالی استحکام کو مضبوط بنانے میں بھی اس سے مدد ملی ہے۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.8899

08.08.2022


(Release ID: 1850119) Visitor Counter : 378


Read this release in: English