کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

 طبی آلات سے  متعلق  پارکس

Posted On: 05 AUG 2022 4:55PM by PIB Delhi

کیمیکل اور  فرٹیلائزس (کھاد) کے وزیر مملکت جناب بھگونت کھوبا نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  متعلقہ محکمہ ‘‘میڈیکل ڈیوائسز پارکس کے فروغ’’  کی اسکیم کو نافذ کرتا ہے، جس کی کل مالی لاگت400 کروڑ روپے ہے ۔ اور ایک میڈیکل ڈیوائس پارک کے لیے اسکیم کے تحت زیادہ سے زیادہ امداد100 کروڑ روپے  تک محدود ہوگی۔ اسکیم کی مدت مالی سال 2021-2020 سے مالی سال 2025-2024  تک ہے اور منتخب طبی آلات سے متعلق   پارکس پروجیکٹ کو ریاستی عمل درآمد کرنے والی ایجنسی(ایس آئی اے) کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔دوا سازی کے محکمہ کو اسکیم کے تحت  16 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تجاویز موصول ہوئی ہیں۔ اسکیم کے رہنما خطوط میں دیئے گئے معیار کے مطابق تجاویز کا جائزہ لیا گیا اور ہر ایک ریاست کو 100 کروڑ روپے کی مالی امداد کی حتمی منظوری دی گئی۔ جن ریاستوں کو منظوری دی گئی ان میں  اتر پردیش، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش اور ہماچل پردیش  ریاستیں شامل ہیں ۔ اس اسکیم کے تحت ملک میں مزید  طبی آلات سے متعلق  پارکس  قائم کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔

 

مزید،  یہ  کہ  مذکورہ محکمہ نے  اے ایم ٹی زیڈ ، آندھرا پردیش میں سپر کنڈکٹنگ میگنیٹ ٹیسٹنگ، توثیق اور انٹیگریشن سینٹر کے پروجیکٹ کو ‘‘مشترکہ سہولت مراکز کی ترقی کے لیے طبی آلات کی صنعت میں مدد’’ کے تحت امداد فراہم کی ہے۔

 

 بھارتی حکومت  نے درآمدی انحصار کو کم کرنے کے لیے دواسازی کی دواؤں کی گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جن  میں بڑی تعداد میں دوائیں اور طبی آلات شامل ہیں۔ فارما اور طبی آلات کی صنعتوں کو  معاونت  فراہم  کرنے کے لیے پروگرام سے متعلق سرگرمیاں  درج ذیل  ہیں۔

 

  1. بھارت  میں اہم کلیدی ابتدائی  ساز و سامان (کے ایس ایم ایس)/ ذیلی ادویات (ڈی آئیز) اور ایکٹیو فارماسیوٹیکل انگریڈینسٹس یعنی  دوا سازی سے متعلق  سرگرم مرکبات (اے پی آئز) کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے  پیداوار سے منسلک  ترغیبات کی اسکیم (پی ایل آئی) ہے ، یہ اسکیم 6,940 کروڑ روپے کے مالی اخراجات سے متعلق ہے۔ اور یہ  مالی سال 2021-2020 سے مالی سال 2030-2029 کی مدت کے دوران، 41 شناخت شدہ مصنوعات کے لیے مالی ترغیب فراہم کرتی ہے۔ اسکیم کے تحت کل 51 درخواست دہندگان کا انتخاب کیا گیا ہے۔
  2. دواسازی کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم، جس کے مالیاتی اخراجات15,000 کروڑ روپے ہیں اور جو  مالی سال 2020-2021 سے مالی سال 2029-2028 تک کی مدت کے دوران، 55 منتخبہ درخواست دہندگان کو چھ سال کی مدت کے لیے ان  وٹرو  ڈاگنوسٹک میڈیکل   دیوائسس تحت شناخت شدہ مصنوعات کی تیاری کے لئے منتخبہ پانچ (5) صنعتی درخواست دہندگان سمیت تین زمروں کے تحت مالی ترغیب فراہم کرتی ہے۔
  3.  بلک ڈرگ پارکس کے فروغ  سے متعلق اسکیم، پر مالیاتی اخراجات 3,000 کروڑ روپے ہیں اور یہ اسکیم  مالی سال 2021-2020 سے مالی سال 2025-2024 تک کی مدت کے لئے، دواؤں کی بڑی  تعداد کے پرموشن سے متعلق  پارکس کے قیام کے لیے تین ریاستوں کو مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ اس سلسلے میں موصول ہونے والی تجاویز زیر غور ہیں۔
  4. محکمہ نے فارماسیوٹیکل صنعت کی مضبوطی سے متعلق (ایس پی آئی)  اسکیم شروع کی ہے، جس کی مالیت 500 کروڑ روپے ہے اور  جومالی سال 2022-2021 سے مالی سال 2026-2025 تک کی مدت کے لئے ہے  ، اورکلسٹرز میں فارما  ایم ایس ایم ایز کے لیے  بنیادی ڈھانچے کی مدد فراہم کرنا اور انفرادی فارما ایم ایس  ایم ایز کی ٹیکنالوجی کے اپ گریڈیشن کے مسائل کو حل کرنا اسکیم کے عنصر میں شامل ہے۔
  5. ‘‘پروموشن آف  میڈیکل ڈیوائسس پارکس ’’اسکیم کے تحت ہر ایک ریاست کو 100 کروڑ روپے کی مالی امداد کی حتمی منظوری دی گئی ہے ،  اور اتر پردیش، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش اور ہماچل پردیش ریاستوں کو ان کے میڈیکل ڈیوائس پارکس میں مشترکہ سہولیات کے قیام کے لیے مدد فراہم کی گئی ہیں۔
  6. مزید، ذیلی اسکیم ‘‘میڈیکل ڈیوائس انڈسٹری کے لیے مشترکہ سہولت مرکز کے لیے امداد" کے تحت، آندھرا پردیش میڈٹیک زون لمیٹڈ(اے ایم ٹی زیڈ)، آندھرا پردیش کو مقناطیسی  کوئل  کی جانچ اور تحقیق کی سہولت کا انعقاد کی خاطر مشترکہ سہولت کے قیام کے لیے  25 کروڑ کی امداد دی  فراہم کی گئی ہے۔۔
  7. طبی آلات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے پیداوار سے منسلک  ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی)  ہےجس کے مالی اخراجات  3,420 کروڑ روپے  ہے اور جو  مالی سال 2021-2020 سے مالی سال 2028-2027تک کی مدت کے لئے ہے، اور جو  منتخبہ کمپنیوں کو 5 فیصد کی شرح پر مالی سہولیات  فراہم کرتی ہے۔ پانچ (5) سال کی مدت کے لیے، بھارت میں تیار کردہ اور اسکیم کے چار ہدف والے حصوں کے تحت آنے والے طبی آلات کی بڑھتی ہوئی فروخت  کے تحت کل 21 درخواست دہندگان کا انتخاب کیا گیا ہے۔

غیر اسکیمیٹک اقدامات  درج ذیل ہیں:

اس شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے، حکومت نے طبی آلات کے شعبے میں 100فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی) کی اجازت دی ہے۔ اسی طرح حکومت نے خودکار راستے کے تحت گرین فیلڈ پروجیکٹس کے لیے فارما سیکٹر میں 100فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی ہے۔ براؤن فیلڈ پراجیکٹس کے لیے، 74فیصد تک، ایف ڈی آئی  سرمایہ کاری کو خودکار راستے کے تحت اور 74فیصد سے 100فیصد تک،  ایف ڈی آئی  سرمایہ کاری کو حکومت کی منظوری کے تحت  اجازت دی گئی ہے۔

میڈ ٹیک انڈسٹری کے مخصوص چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، شعبے کی تنوع اور کثیر الضابطہ نوعیت کے پیش نظر، میڈیکل ڈیوائسز ایسوسی ایشنز کے اسٹینڈنگ فورم کا ادارہ جاتی میکانزم قائم کیا گیا ہے تاکہ تمام متعلقہ فریق   بشمول ریگولیٹرز کے ساتھ مختلف امور پر غور کیا جا سکے۔

*************

 

ش ح ۔ ش ر۔ ر‍‌ض

U. No.8856

 


(Release ID: 1849753)
Read this release in: English