وزارت دفاع
ہندوستان میں امریکی بحریہ کے جہاز کی پہلی بار مرمت؛ امریکی بحری جہاز ’چارلس ڈریو‘ ایل اینڈ ٹی کٹوپلی شپ یارڈ پہنچا؛’میک ان انڈیا‘ اور ’دفاع میں آتم نربھرتا‘ کو زبردست فروغ حاصل
دفاع کے سکریٹری نے اس دن کو ہندوستانی جہاز سازی کی صنعت کے لئے، ایک یادگار دن قرار دیا
’’یہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان عمیق تر روابط میں ایک نئے باب کا آغاز ہے‘‘
Posted On:
07 AUG 2022 6:11PM by PIB Delhi
'میک ان انڈیا' اور 'دفاع میں آتم نربھرتا'کو زبردست فروغ دیتے ہوئےنیز بڑھتی ہوئی ہند-امریکہ جامع شراکت داری میں ایک نئی جہت کا اضافہ کرتے ہوئے، امریکی بحریہ کا جہاز (یو ایس این ایس) چارلس ڈریو، 07 اگست 2022کو چنئی کے کٹوپلی میں ایل اینڈ ٹی کے شپ یارڈ میں پہنچا۔ مرمت اور متعلقہ خدمات انجام دینے کے لیے، ہندوستان میں امریکی بحریہ کے کسی جہاز کی یہ پہلی مرمت ہے۔ امریکی بحریہ نے اس جہاز کی دیکھ بھال کے لیے کٹوپلی میں ایل اینڈ ٹی کے شپ یارڈ کو ایک ٹھیکہ دیا تھا۔ یہ کام، عالمی جہازوں کی مرمت کے بازار میں ہندوستانی شپ یارڈز کی صلاحیتوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہندوستانی شپ یارڈز، جدید سمندری ٹیکنالوجی پلیٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے، وسیع رینج اور کم لاگت کے ساتھ، بحری جہاز کی مرمت اور دیکھ بھال کی خدمات پیش کرتے ہیں۔
دفاع کے سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار، بحریہ کے نائب سربراہ وائس ایڈمرل ایس این گھورمڑے، فلیگ آفیسر کمانڈنگ تمل ناڈو اور پڈوچیری نیول ایریا ریئر ایڈمرل ایس وینکٹ رمن اور وزارت دفاع کے دیگر سینئر حکام، جہاز کے استقبال کے لیے شپ یارڈ پہونچے۔ چنئی میں قونصل جنرل محترمہ جوڈتھ ریوین اور نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے میں دفاعی اتاشی ریئر ایڈمرل مائیکل بیکر بھی اس موقع پر موجودتھے۔
اس کام کو ہندوستانی جہاز سازی کی صنعت اور ہندوستان-امریکہ دفاعی تعلقات کے لئے، خوشی کا یادگار دن قرار دیتے ہوئے، دفاع کے سکریٹری ڈاکٹر اجے کمار نے کہا’’امریکی بحریہ کے جہاز یو ایس این ایس چارلس ڈریوکو اس کے سفر کےلئے تیارکرنے کرنے کے لئے،ہندوستان میں خیرمقدم کرتے ہوئے، ہم واقعی خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان جامع شراکت داری کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کی پہل بھی خاص اہمیت رکھتی ہے۔ یہ دونوں ملکوں کے دریان گہری مصروفیات کے لیے ایک نئے باب کا آغاز ہے‘‘۔
ڈاکٹر اجے کمار نے مرمت کے لیے یو ایس این ایس چارلس ڈریو کی آمد کو ہندوستانی جہاز سازی کی صنعت کی پختگی کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے کہا ’’آج، ہندوستان کے پاس چھ بڑے شپ یارڈز ہیں جن کا کاروبار تقریباً 2 بلین ڈالر ہے۔ ہم نہ صرف اپنی ضروریات کے لیے بحری جہاز بنا رہے ہیں بلکہ ہمارے پاس اپنا ڈیزائن ہاؤس ہے جو ہر قسم کے جدید ترین جہاز بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ملک کا پہلا دیسی طیارہ بردار بحری جہاز وکرانت ہندوستانی جہاز سازی کی صنعت کی ترقی کی ایک روشن مثال ہے۔ نئے اختراعی ماحولیاتی نظام کے تحت، خود مختار مشن انجام دینے کے قابل جہاز، گوا شپ یارڈ لمیٹڈ اور ہمارے کچھ اسٹارٹ اپس نے بنائے ہیں۔ جہاز سازی کی صنعت آج نہ صرف روایتی کاموں کو انجام دے رہی ہے بلکہ اس کے ساتھ جدید ترین ٹیکنالوجیز کو بھی ہم آہنگ کررہی ہے‘‘۔
سکریٹری دفاع نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات بڑے پیمانے پراور وسیع دائرہ کار میں وسعت پا رہے ہیں اور یہ ہند-بحرالکاہل اور باقی عالمی مشترکہ نظاموں میں ایک کھلے، جامع اور اصول پر مبنی ترتیب کے مشترکہ اقدار اور عقائد پر مبنی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ چند سالوں میں دفاعی صنعت میں تعاون میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔
ڈاکٹر اجے کمار نے ہندوستانی دفاعی صنعت میں تعاون اور حمایت کے لئے امریکی شراکت داروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ’’بھارتی دفاعی برآمدات میں پچھلے چار پانچ سالوں میں زبردست اضافہ سامنے آیا ہے۔ برآمدات، جن کی مالیت 16 -2015میں تقریباً 1500 کروڑ روپے تھی، اب 800 فیصد بڑھ کر تقریباً 13000 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ہندوستانی برآمدات کی ایک بڑی منزل، امریکہ ہے،‘‘۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے وقت میں دفاعی برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا۔
چنئی میں امریکی قونصل جنرل محترمہ جوڈتھ راوین نے کہا: ’’اپریل میں، امریکہ-انڈیا 2+2 وزارتی مذاکرات میں، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے، امریکی بحریہ کے جہازوں کی مرمت کے لیے ہندوستانی شپ یارڈز کے استعمال کی جستجو کے اپنے ارادے کا اعادہ کیا تھا۔ وی ایس این ایس چارلس ڈریوس کی یہ افتتاحی مرمت ایک تاریخی پیشرفت ہے جسے ہماری مستحکم امریکہ- ہندوستان شراکت داری کی علامت کے طور پر منایا جائے گا‘‘۔
نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے کے دفاعی اتاشی ریئر ایڈمرل مائیکل بیکر نے کہا ’’ہماری شپنگ صنعتیں، شراکت داری کے ذریعے،فوجی جہازوں کی موثر، کارگر اور کم لاگت مرمت کی فراہمی کے لیے، آزاد اور کھلے ہند-بحرالکاہل میں مثبت کردار ادا کرتی ہیں‘‘۔
ایگزیکٹو کونسل کے ممبر اور ایل اینڈ ٹی کے سی ای او برائے دفاع اور اسمارٹ ٹیکنالوجیز کے مشیر جناب جے ڈی پاٹل نے کہا کہ امریکی بحریہ کی، میرین سی-لفٹ کمان نے، ہندوستان میں منتخب شپ یارڈز کا انتہائی باریک بینی سے جائزہ لیا تھا اور ایل اینڈ ٹی کو اپنے جہازوں کی مرمت کرنےکے لیے منظوری دے دی تھی۔ یہ عالمی معیارات کے مطابق بنائے گئے شپ یارڈ میں، جدید ترین بنیادی ڈھانچہ کی پہچان ہے۔
یو ایس این ایس چارلس ڈریو، 11 دنوں تک کے لیے کٹوپلی شپ یارڈ میں رہے گا اوراسکے مختلف حصوں میں مرمت کا کام کیا جائے گا۔
*****
U.No.8819
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1849693)
Visitor Counter : 210