نیتی آیوگ

نیتی آیوگ کا تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ جناب کے سی راؤ کے بیان پر ردعمل

Posted On: 06 AUG 2022 6:48PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ کو امداد باہمی پر مبنی وفاقیت کے مینڈیٹ کے ساتھ ایک ادارے کے طور پر اس بنیاد پر قائم کیا گیا تھا کہ مضبوط ریاستیں ایک مضبوط قوم بناتی ہیں۔ ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پہلے ہی متعدد اقدامات کیے جا چکے ہیں۔ صرف گزشتہ سال ہی نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین/ ممبران کے ذریعہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ 30 سے ​​زیادہ میٹنگیں کی گئیں۔ ان میٹنگوں نے مختلف مرکزی وزارتوں کے ساتھ ریاستوں سے متعلق متعدد مسائل کو حل کیا ہے اور نیتی آیوگ اور ریاستوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون کی راہ ہموار کی ہے۔ نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین کی قیادت میں ایک وفد نے 21 جنوری 2021 کو حیدرآباد میں تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی، تاکہ ریاست سے متعلق ترقیاتی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ ابھی حال ہی میں، نیتی آیوگ کی طرف سے میٹنگ کے لیے کی گئی درخواستوں کے باوجود، وزیر اعلیٰ نے کوئی جواب نہیں دیا۔

حکومت ہند تمام وزارتوں کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم کے دفتر کے ذریعے، قومی اہمیت کے تمام مسائل پر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ بات چیت کرتی رہی ہے۔ خاص طور پر، 7 اگست 2022 کی گورننگ کونسل میٹنگ کی تیاری کے لیے، مرکز اور تلنگانہ سمیت ریاستوں کے درمیان تفصیلی مشاورت کی گئی، جس کے نتیجے میں جون 2022 میں دھرم شالہ میں پہلی قومی چیف سکریٹریز کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس چھ مہینے پر مشتمل طویل بحث کا اختتام تھی، جس میں تلنگانہ کے چیف سکریٹری سمیت تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں نے حصہ لیا۔ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کا یہ الزام کہ ریاستوں کو ایجنڈا کی تیاری میں شریک نہیں کیا گیا، غلط ہے۔

پانی کے شعبے کے حوالے سے، گزشتہ 4 سالوں میں، حکومت ہند نے ریاست تلنگانہ کے لیے جل جیون مشن کے تحت 3982 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ تاہم ریاست نے صرف 200 کروڑ روپے نکالنے کا انتخاب کیا۔ اس کے علاوہ 2014-2015 سے 2021-2022 کے دوران پی ایم کے ایس وائی – اے آئی بی پی – سی اے ڈی ڈبلیو ایم کے تحت تلنگانہ کو 1195 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔

حکومت ہند قومی اہمیت کی فلیگ شپ اسکیموں/ پروگراموں سمیت ریاستوں کے مالیاتی امور میں مسلسل مدد کرتی رہی ہے۔ مرکز کے زیر اہتمام چلائی جانے والی اسکیموں کے تحت مجموعی طور پر مختص رقم جو 2015-16 میں 2,03,740 کروڑ روپے تھی، 2022-23 میں بڑھ کر 4,42,781 کروڑ روپے ہوگئی ہے، یعنی اس مدت کے دوران اس میں دوگنا سے بھی زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ چودہویں مالیاتی کمیشن کے تحت دی جانے والی رقم میں اضافہ کے علاوہ ہے جسے 32 فیصد سے بڑھاکر 42 فیصد کردیا گیا ہے۔ سی ایس ایس کے تحت مختص فنڈز کے استعمال کے لیے بھی کافی لچک پیدا کی گئی ہے۔

یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ نے 7 اگست کو ہونے والی نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل میٹنگ میں شرکت نہ کرنے کا انتخاب کیا ہے۔ گورننگ کونسل ایک ایسا فورم ہے جہاں مرکز اور ریاستی سطح پر ملک کی اعلیٰ ترین سیاسی قیادت ترقی سے متعلق اہم مسائل پر غور و خوض کرتی ہے اور قومی ترقی کے لیے مناسب نتائج پر مبنی حل پر اتفاق کرتی ہے۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.8789

06.08.2022



(Release ID: 1849254) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi , Telugu