زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

علاقی زرعی پیداوار کی ترقی کے لیے مالی امداد

Posted On: 05 AUG 2022 3:56PM by PIB Delhi

ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت (ایم او ایف پی آئی)، مرکزی شعبے کی امبریلا اسکیم ’پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی)، ڈبہ بند خوراک کی صنعت کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم (پی ایل آئی ایس ایف پی آئی) اور مرکزی طور پر اسپانسر شدہ (پی ایم ایف ایم ای)اسکیم کے ذریعے پورے ملک میں  ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی ترتیب کو ترغیب دے رہی ہے۔ زرعی پروسیسنگ کلسٹرز کے ذریعے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کی اسکیم کے تحت  پی ایم کے ایس وائی کی ایک جزوی اسکیم ہے۔ اس اسکیم کا مقصد جدید بنیادی ڈھانچے اور مشترکہ سہولیات کی ترقی ہے تاکہ کاروباریوں کو کلسٹر نقطہ نظر کی بنیاد پر ڈبہ بند خوراک کی اکائیاں قائم کرنے کی ترغیب دی جائے اور خوراک کے لیے جدید بنیادی ڈھانچہ بھی بنایا جائے۔ جس کا مقصد پیداواری علاقوں کے قریب پروسیسنگ نیز مربوط اور مکمل تحفظ کے بنیادی ڈھانچے کو فارم گیٹ سے لے کر صارفین تک سہولت فراہم کرنا ہے۔

ایک ضلع ایک مصنوعات (او ڈی او پی) کے لیے مرکز کے زیر سرپرستی پردھان منتری فارمولائیزیشن آف مائیکروفوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزیز ا سکیم ( پی ایم –ایف ایم ای اسکیم) کے تحت ڈبہ بند خوراک کی صنعتوں کی وزارت (ایم ایف ایف پی آئی)، ریاستوں کے ساتھ شراکت میں مالی، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کرتی ہے۔ڈبہ بند خوراک کے موجودہ، انتہائی چھوٹے اداروں کی اپ گریڈیشن بھی کی جاتی ہے۔ یہ اسکیم ماحصل کی خریداری، عام خدمات حاصل کرنے اور مصنوعات کی مارکیٹ کے لحاظ سے  پیمانے کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے، او ڈی او پی طریقہ اپناتی ہے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے ریاستوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ او ڈی او پی کے لیے جاری مرکزی سرپرستی والی اسکیموں کے وسائل کی  منتقلی کا فائدہ اٹھائے جن میں باغبانی کی مربوط ترقی کا مشن (ایم آئی ڈی ایچ)، خوراک کی تحفظ کا قومی مشن (این ایف ایس ایم)، راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی)، اور کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی) وغیرہ شامل ہیں۔ اسی طرح کا طریقہ، ماہی پروری، حیوانات اور دودھ پالن کی وزارت کو بھی تجویز کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی اسکیموں کو او ڈی او پی کے ساتھ مربوط کرسکیں۔

علاوہ ازیں، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے کے باغبانی کلسٹرز کے ترقیاتی پروگرام (ایچ سی ڈی پی) کے تحت اعلیٰ قیمت والی باغبانی فصلوں کے 55 کلسٹروں کی نشاندہی کی گئی ہے اور پہلے مرحلے میں 12 کلسٹرز پہلے ہی شروع کئے جاچکے ہیں۔

 یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.8748

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1848982) Visitor Counter : 72


Read this release in: English