کوئلے کی وزارت

ہریانہ میں کوئلے کی قلت

Posted On: 03 AUG 2022 4:09PM by PIB Delhi

کوئلہ ، کان کنی اورپارلیمانی امور کےمرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  مرکزی بجلی اتھارٹی( سی ای اے) کے مطابق 2022-23 (اپریل – جون 2022 ) کے دوران ہریانہ میں  کوئلےپر  مبنی تھرمل  پیداوار  8807.94 ملین یونٹ (ایم یو )  تھی، جبکہ  پچھلے سال اسی مدت کے دوران یہ 4602.08 ملین یونٹ تھی۔ اس طرح 2022-23 میں اس میں 91 فیصدکا اضافہ درج کیا گیا۔

ملک میں کوئلے کے سب سے بڑاسپلائر کول انڈیالمیٹڈ نے اسی مدت تمام سابقہ ریکارڈ س کو   پیچھے چھوڑتے ہوئےرواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں بجلی کے سیکٹر کو 152.59 میٹرک ٹن کوئلہ  روانہ کیا  اور  پچھلے سال اسی مدت کے مقابلے 19 فیصد کی نمو حاصل کی ۔ اسی طرح سنگارینی کولکریزکمپنی لمیٹڈ ( ایس سی سی ایل) نے پچھلے سال اسی مدت کے مقابلے 4.1 فیصد کی شرح نمو حاصل کرتے ہوئے رواں مالی سال کےپہلے سہ ماہی میں بجلی کے سیکٹر کو 14.43 میٹرک ٹن کوئلہ روانہ کیا۔ مرکزی بجلی اتھارٹی ( سی ای اے) کے مطابق بجلی پلانٹس میں کوئلے کا اسٹاک میں کافی سدھار آیا اور کوئلے کااسٹاک 31 مارچ 2022 کو 25.6 میٹرک ٹن کی سطح پر تھا جو 26 جولائی 2022 کو بڑھ کر 29.5 میٹرک ٹن تک پہنچ گیا ۔

بجلی کے سیکٹرکے لئے کوئلے کی سپلائی کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے  کوئلےکی وزارت،  بجلی کی وزارت  ریلوے کی وزارت، سی ای اے، سی آئی ایل اور ایس سی سی ایل کے نمائندوں پر مشتمل ایک بین وزارتی ذیلی گروپ مستقبل طور پر میٹنگ کرتا ہےتاکہ تھرمل پاور پلانٹس کے لئے کوئلے کی سپلائی بڑھانےکے لئےمختلف آپریشنل فیصلے کئے جاسکیں ساتھ ہی ساتھ پاورپلانٹس میں کوئلے کے اسٹاک کی نازک صورتحال کو دور کرنے سمیت بجلی کے سیکٹر سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹا جاسکے۔ اس کے علاوہ ایک بین وزارتی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو  ریلوے بورڈ کے چیئرمین کوئلے کی وزارت کے سکریٹری، ماحولیات ، جنگلات اورآب وہوا میں تبدیلی کی وزارت کے سکریٹری اور بجلی کی وزارت کے سکریٹری پر مشتمل ہے،اس کمیٹی کا مقصد کوئلے کی سپلائی کوبڑھانےکی نگرانی کرنا اور بجلی کی  پیداوار کی صلاحیت پر نگاہ رکھنا ہے ۔ نئی اورقابل تجدید توانائی کی وزارت کے سکریٹری اور سی ای اے کے چیئرپرسن مدعوئین کے طور پر منتخب کیا جاتا ہے جیسا کہ اور جب آئی ایم سی کی ضرورت ہوتی ہے۔

 

 

**********

 

ش ح ۔ ح ا۔ ف ر

U. No.8657

 



(Release ID: 1848244) Visitor Counter : 98


Read this release in: English