اقلیتی امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

اقلیتی برادریوں کی سلامتی اور تحفظ

Posted On: 03 AUG 2022 3:50PM by PIB Delhi

’’پبلک آرڈر‘‘ اور ’’پولیس‘‘ آئین ہند کے ساتویں شیڈول کے مطابق ریاستی مضامین ہیں۔ امن و امان برقرار رکھنے، اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کے خلاف جرائم کے اندراج اور مقدمہ چلانے کی ذمہ داری، متعلقہ ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ حکومت ہند، ملک میں داخلی سلامتی اور امن و امان کی صورتحال پر نظر رکھتی ہے اور امن، عوامی سکون اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے، وقتاً فوقتاً ریاستوں کو مناسب مشورے جاری کرتی ہے۔ سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف)، ان کی درخواست پر، امن و امان اور عوامی سکون کو برقرار رکھنے کے لیے، ریاستی حکومتوں کی معاونت اور مدد کے لیے تعینات کی جاتی ہیں۔ حکومت ہند نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے رہنما خطوط جاری کیے ہیں، جو کہ فرقہ وارانہ تشدد سے پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے، معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کرتے ہیں۔ ان رہنما خطوط کا مقصد، فرقہ وارانہ تشدد کی روک تھام اور اس سے پہلے کے لیے مناسب چوکسی، محتاط منصوبہ بندی اور تیاری کے اقدامات کو برقرار رکھنا ہے۔

مزیدبرآں، گزشتہ پانچ سالوں میں، اقلیتوں کے قومی کمیشن (این سی ایم) کے پاس درج شکایات کی تفصیلات ضمیمہ میں ہیں۔

جب بھی این سی ایم کو اس ضمن میں کوئی شکایت موصول ہوتی ہے تو متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کی جاتی ہے۔ کچھ معاملات میں، جب رپورٹ تسلی بخش نہیں ہوتی ہے، تو این سی ایم اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے سماعت بھی کرتا ہے۔ علاوہ از ایں، میڈیا رپورٹس کے معاملات میں، این سی ایم از خود نوٹس لیتا ہے اور رپورٹ طلب کرتا ہے۔

ضمیمہ

نمبرشمار

سال

شکایات

1

2017-18

09

2

2018-19

09

3

2019-20

02

4

2020-21

04

5

2021-22

08

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

یہ معلومات آج راجیہ سبھا میں، اقلیتی امور کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.8615

(ش ح - اع - ر ا)   

 


(Release ID: 1848182)
Read this release in: English , Tamil