دیہی ترقیات کی وزارت
پردھان منتری آواس یوجنا- گرامین(پی ایم اے وائی- جی) کے تحت ا ہداف
Posted On:
03 AUG 2022 4:38PM by PIB Delhi
دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت سادھوی نرنجن جیوتی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی ہے کہ دیہی علاقوں میں ‘‘سب کے لیے مکان’’ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، دیہی ترقی کی وزارت 1 اپریل 2016 سے پردھان منتری آواس یوجنا- گرامین (پی ایم اے وائی۔ جی) کو نافذ کر رہی ہے تاکہ اہل دیہی گھرانوں کو مجموعی طور پر، مارچ 2024 تک بنیادی سہولیات کے ساتھ 2.95 کروڑ پکے مکانات تعمیر کرنے کے ہدف کے ساتھ مدد فراہم کی جا سکے۔
پی ایم اے وائی۔ جی کے تحت 2.95 کروڑ مکانات کے مجموعی ہدف میں سے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں(یو ٹیز) کو پہلے ہی 2.70 کروڑ مکانات مختص کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 2.44 کروڑ مکانات مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے مستفیدین کے لیے منظور کیے گئے ہیں۔ اور 28.07.2022 تک 1.90 کروڑ مکانات مکمل ہو چکے ہیں۔ ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے حساب سے تفصیلات درج ذیل ہیں:
28.7.2022 تک پی ایم اے وائی۔ جی کے تحت کامیابیوں کی ریاست وار تفصیلات
(یونٹس اعداد میں)
نمبرشمار
|
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
ایم او آر ڈی کے ذریعہ مختص کردہ ہدف
|
ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ منظور شدہ مکانات
|
تکمیل شدہ مکانات
|
1
|
اروناچل پردیش
|
40,354
|
35,450
|
5,272
|
2
|
آسام
|
19,74,204
|
12,91,350
|
5,97,207
|
3
|
بہار
|
38,71,194
|
36,70,690
|
26,72,765
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
10,97,150
|
10,96,478
|
8,25,325
|
5
|
گوا
|
1,548
|
243
|
133
|
6
|
گجرات
|
4,49,167
|
4,33,454
|
3,82,443
|
7
|
ہریانہ
|
30,218
|
27,314
|
21,049
|
8
|
ہماچل پردیش
|
15,483
|
15,108
|
10,225
|
9
|
جموں وکشمیر
|
2,01,633
|
1,95,228
|
92,256
|
10
|
جھارکھنڈ
|
16,03,268
|
15,83,865
|
12,37,274
|
11
|
کیرالہ
|
36,827
|
34,516
|
20,499
|
12
|
مدھیہ پردیش
|
37,89,400
|
37,23,026
|
26,23,548
|
13
|
مہاراشٹر
|
14,61,075
|
12,60,600
|
8,35,405
|
14
|
منی پور
|
46,166
|
34,509
|
15,144
|
15
|
میگھالیہ
|
80,848
|
62,370
|
30,487
|
16
|
میزورم
|
20,518
|
13,983
|
5,587
|
17
|
ناگا لینڈ
|
24,775
|
22,301
|
4,239
|
18
|
اوڈیشہ
|
26,92,515
|
18,38,552
|
16,96,799
|
19
|
پنجاب
|
41,117
|
37,499
|
23,170
|
20
|
راجستھان
|
17,33,959
|
17,26,729
|
13,25,104
|
21
|
سکم
|
1,409
|
1,370
|
1,070
|
22
|
تملناڈو
|
8,17,439
|
7,53,296
|
3,77,593
|
23
|
تریپورہ
|
2,77,398
|
2,31,962
|
1,23,123
|
24
|
اترپردیش
|
26,14,821
|
26,10,310
|
25,76,543
|
25
|
اترا کھنڈ
|
29,052
|
28,445
|
22,962
|
26
|
مغربی بنگال
|
34,88,456
|
34,68,216
|
33,49,178
|
27
|
انڈمان ونکوبار
|
1,337
|
1,347
|
1,117
|
28
|
دادر اور نگر حویلی، دمن اور دیو
|
6,803
|
5,583
|
2,186
|
29
|
لکشدیپ
|
45
|
45
|
45
|
30
|
*پدوڈچیری
|
-
|
-
|
-
|
31
|
آندھرا پردیش
|
2,48,682
|
67,562
|
46,707
|
32
|
کرناٹک
|
3,07,746
|
1,60,880
|
1,01,675
|
33
|
* تلنگانہ
|
-
|
-
|
-
|
34
|
لداخ
|
1,906
|
1,906
|
1,428
|
|
مجموعی تعداد
|
2,70,06,513
|
2,44,34,187
|
1,90,27,558
|
* پڈوچیری اور تلنگانہ میں پی ایم اے وائی۔ جی کا نفاذ نہیں کیا جارہا ہے۔
پی ایم اے وائی۔ جی کے تحت، استفادہ کنندگان کو میدانی علاقوں میں 1.20 لاکھ روپے اور پہاڑی ریاستوں (شمالی مشرقی ریاستوں اور جموں و کشمیر اور لداخ کے یو ٹیز سمیت)، مشکل علاقوں اور مربوط ایکشن پلان (آئی اے پی) اضلاع میں 1.30 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ سوچھ بھارت مشن – گرامین(ایس بی ایم۔ جی) ، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس ) یا فنڈنگ کے کسی دوسرے مخصوص ذریعہ کے ساتھ ہم آہنگی کے ذریعے بیت الخلاء کی تعمیر کے لیے-/ 12,000 روپے کی اضافی امداد دی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ پی ایم اے وائی-جی سے فائدہ اٹھانے والے کو ایم جی این آر ای جی ایس کے ساتھ اس کے مکان کی تعمیر کے لیے موجودہ شرحوں پر 90/95 افرادی دن کی غیر ہنر مند اجرت کی ملازمت کی مدد فراہم کرنا لازمی ہے۔ پی ایم اے وائی۔ جی کے تحت گھرانوں کو دیگر متعلقہ اسکیموں کے ساتھ مل کر پانی، ایل پی جی اور بجلی کے کنکشن بھی فراہم کیے جاتے ہیں۔
*************
ش ح س ب۔ رض
U. No.8636
(Release ID: 1848180)
|