تعاون کی وزارت

امداد باہمی کی انجمنو  ں کے ذریعہ غبن سے حاصل کی گئی رقم

Posted On: 02 AUG 2022 5:17PM by PIB Delhi

 

ایک ہی ریاست کے ارکان والی امداد باہمی کی انجمنوں کو متعلقہ ریاست کے امداد باہمی کی انجمنوں  سے متعلق  قانون  کےضابطوں  کے تحت رجسٹر کیا جاتا ہے اور  متعلقہ ریاست کی امداد باہمی کی انجمنوں   کےریاستی  رجسٹرار ، انہیں منضبط  کرتے ہیں۔

ریاست کے امدادباہمی کے قانون کے تحت رجسٹر کی گئی اس قسم کی انجمنوں ،جن میں کثیر مقاصدی امدادباہمی کی انجمنیں  بھی شامل ہیں،کی تفصیلات ،متعلقہ ریاست کی امداد باہمی کی انجمنوں  کے ریاستی رجسٹرار  تیار کرتے ہیں۔

ایک سے زیادہ ریاستوں کے ارکان والی امداد باہمی کی انجمنوں  کو، جن میں کثیر مقاصدی  امداد باہمی کی انجمنیں  بھی شامل ہیں،کثیر ریاستی امداد باہمی کی انجمنوں (ایم ایس سی ایس )کے قانون مجریہ 2002 کے تحت امدادباہمی کی انجمنوں  کے سینٹرل رجسٹرار کےذریعہ رجسٹر کیا جاتا ہے۔کثیرریاستی امداد باہمی کی انجمنوں (ایم ایس سی ایس )کے قانون مجریہ 2002 کے ضابطوں کے تحت ، کُل 1509 کثیر ریاستی امداد باہمی کی انجمنوں  کو رجسٹر  کیا گیا ہے ۔ اور خودمختار  امداد باہمی  کی تنظیموں  کا کام کاج، ان کے ارکان کو جوابدہ ہے ۔جب کبھی بھی ایم ایس سی ایس  کے قانون کے قانون یاضابطوں  کی خلاف ورزی  یا میچیورٹی  پرجمع رقم کی ازسرنو ادائیگی  نہ کرپانے سے متعلق کسی بھی کثیر ریاستی امداد باہمی کی انجمنوں  کے خلاف شکایات  موصول ہوتی ہیں تو امداد باہمی  کی  انجمنوں   کے مرکزی رجسٹرار کےذریعہ ایس ایم سی ایس قانون مجریہ 2002 اور ضابطوں کے مطابق  کارروائی کی جاتی ہے۔کثیر مقصدی ،کثیرریاستی امداد باہمی کی انجمنوں کے معاملے میں ،درج ذیل انجمنوں  کے خلاف ، انہیں  بند کرنے کی کارروائی  پہلے ہی شروع کی جاچکی ہے۔

1-سمردھا جیون ملٹی اسٹیٹ ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی  لمٹیڈ ،پُنے ، مہاراشٹر ۔

2-ایس پی گلوبل ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی  لمٹیڈ ،پُنے ، مہاراشٹر۔

3- لکشیہ ملٹی پرپز کوآپریٹو سوسائٹی لمٹیڈ ، بھٹنڈا ، پنجاب ۔

4-دی ہیپّی فیوچر ملٹی پرپزکوآپریٹو سوسائٹی لمٹیڈ ،چنئی تمل ناڈو ۔

5- جن لکشمی ملٹی پرپز کوآپریٹیو سوسائٹی لمٹیڈ ،علی گڑھ ،اترپردیش ۔

امدادباہمی کے مرکز ی وزیر جناب امت شاہ نے آج راجیہ سبھا میں  ایک سوال کے تحریری جواب  میں یہ اطلاع فراہم کی ہے۔

*************

ش ح۔ع م۔رم

U-8584



(Release ID: 1847810) Visitor Counter : 99


Read this release in: English , Marathi