ارضیاتی سائنس کی وزارت

گہرے سمندر کا حیاتیاتی تنوع

Posted On: 03 AUG 2022 12:22PM by PIB Delhi

ارضیاتی سائنسز کی وزارت کے تحت   ایک خود مختار ادارہ (ایم او ای ایس) سمندر سے متعلق ٹکنالوجی کا قومی ادارہ (این آئی او ٹی) کاواراتی لکشدیپ میں 65 کلو واٹ کی صلاحیت والے ایک اوشین تھرمل انرجی کنورژن پلانٹ قائم کر رہا ہے اور اس پر ابھی کام شروع ہوگیا ہے۔ یہ پلانٹ سمندر کے پانی کو پینے کے پانی میں تبدیل کرنے کے لیے لو ٹمپریچر تھرمل ڈی سیلی نیشن (ایل ٹی ٹی ڈی  ) پر مبنی ڈی سیلی نیشن پلانٹ کو  بجلی فراہم کرے گا۔ اس ایل ٹی ٹی ڈی  پلانٹ کی صلاحیت 1 لاکھ لیٹر پینے کا پانی یومیہ ہے۔

ارضیاتی سائنسز کی وزارت (ایم او ای ایس) نے ڈیپ اوشین مشن (ڈی او ایم) کا آغاز کیا ہے۔ اگلے چند سالوں میں ڈی او ایم کے تحت گہرے سمندر میں کان کنی، پانی کے اندر روبوٹکس، سمندری موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مشاورتی خدمات کا فروغ  اور کھوج کے لئے  تکنیکی اختراعات اور  گہرے سمندر  کے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ  کی تفصیلات:

  • چھ ہزار  میٹر پانی کی گہرائی کے لیے پروٹوٹائپ مینڈ سبمرسیبل کا ڈیزائن، اور تیاری، جس میں پانی کے اندر وھیکل اور پانی کے اندر روبوٹکس کے لیے ٹیکنالوجیز شامل ہیں۔
  • پانچ ہزار 500 میٹر پانی کی گہرائی میں وسطی بحر ہند سے پولی میٹالک نوڈولس جیسے گہرے سمندری وسائل کی کان کنی کے لیے ٹیکنالوجیز کا ڈیزائن اور ترقی۔
  • دور سے چلنے والی گاڑی کا استعمال کرتے ہوئے منظم سیمپلنگ کے ذریعے شمالی بحر ہند کے گہرے سمندری حیوانات کے ڈی این اے بنک انوینٹرائزیشن، نمونوں کی آرکائیول اور ترقی۔
  • سمندر کی سطح میں اضافے، طوفان کی شدت اور فریکوئنسی، طوفانی تموج اور ہوا کی لہروں، بائیو جیو کیمسٹری اور ہندوستان کے ساحلی پانیوں میں نقصان دہ کائی کے پھیلاؤ میں تبدیلی کی وجہ سے آب و ہوا کے خطرے کی تشخیص کے لیے  سمندر آب و ہوا میں تبدیلی سے متعلق مشاورتی خدمات کا فروغ ۔

یہ معلومات ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج ) اور سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

************

 

ش ح۔ف ا ۔ م  ص

 (U: 8588)



(Release ID: 1847795) Visitor Counter : 124


Read this release in: English