ارضیاتی سائنس کی وزارت
سمندروں پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات
Posted On:
03 AUG 2022 12:19PM by PIB Delhi
وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے وزارت ارضیاتی سائنسز اور سائنس اور ٹیکنالوجی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ارضیاتی سائنس کی وزارت نے حال ہی میں ہندوستانی خطے پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے بارے میں ایک جائزہ رپورٹ شائع کی، جس میں سمندروں پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات شامل ہیں۔
سائنسی مطالعات اور ارضیاتی سائنس کی وزارت کی حالیہ موسمیاتی جائزہ رپورٹ کی بنیاد پر، حالیہ دہائیوں میں استوائی بحر ہند تیزی سے گرم ہو رہا ہے۔ اوسط بیسن- وائیڈ سمندر کی سطح کا درجہ حرارت (ایس ایس ٹی ) 1951-2015 کے دوران 0.15 ڈگری سیلسیس/ دہائی کی شرح سے گرم ہو رہا ہے۔ اسی مدت کے دوران، عالمی سطح پر اوسطاً ایس ایس ٹی 0.11 ڈگری سیلسیس کی شرح سے گرم ہوا۔ اس تیزی سے گرمی کی وجہ سے، بحر ہند میں سمندر کی سطح پچھلی صدی (2004-1874) کے دوران 1.75-1.06 ملی میٹر فی سال کی شرح سے اور حالیہ دہائیوں (2015-1993) میں3.3 ملی میٹر فی سال کی شرح سے بڑھ رہی ہے، جو عالمی اوسط سمندر کی سطح میں اضافے کی ایک ہی حد میں ہے۔
مزید برآں، نیشنل سینٹر فار کوسٹل ریسرچ (این سی سی آر)، ایم او ای ایس کا ایک منسلک دفتر، ساحلی پانیوں میں 10 میٹر پانی کی گہرائی پر پانی کے معیار کے بوائیز کو تعینات کرکے ساحلی پانی کے معیار کے بارے میں حقیقی وقت کی معلومات اکٹھا کر رہا ہے۔ این سی سی آرساحل سمندر پر، پانی کے کالم اور سمندر کے فرش پر تلچھٹ میں گندگی (بنیادی طور پر میسو، میکرو اور مائیکرو پلاسٹک) کی مقدار درست کرنے کے لیے تحقیقی سرگرمیاں بھی انجام دے رہا ہے۔ مانسون کے دوران مشرقی ساحل کے ساتھ مائکرو پلاسٹک کی کثرت میں اضافہ دیکھا جاتا ہے۔ دریا کے منہ کے قریب اسٹیشنوں میں مائیکرو پلاسٹکس کے ارتکاز کی تعداد زیادہ تھی۔ بیچ لیٹر سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ سب سے زیادہ جمع ساحلی علاقوں کے مقابلے میں بیک شور میں ہوتا ہے۔ مزید یہ کہ، شہری ساحلوں میں دیہی ساحلوں کے مقابلے میں جمع ہونے کی شرح زیادہ ہے۔ بیچ کلین اپ پروگرام/سرگرمی کے تحت، یہ پایا گیا کہ فضلہ کا زیادہ تر مرکب سنگل یوز پلاسٹک کی وجہ سے تھا۔
اقوام متحدہ کی حالیہ کانفرنس کی طرف سے ایسی کوئی رپورٹ جاری نہیں کی گئی کہ دنیا کے سمندر بحران کا شکار ہیں۔
*************
( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(
U. No. 8589
(Release ID: 1847767)
Visitor Counter : 132