خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت
فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی ترقی
Posted On:
02 AUG 2022 1:10PM by PIB Delhi
فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ صنعتوں کے تازہ ترین سالانہ سروے (اے ایس آئی ) 2018-19 کے مطابق، فوڈ پروسیسنگ سیکٹر میں کل پیداوار 8.13 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ ترقی کی شرح پر15- 2014 میں 9,34,272.19 کروڑ روپے سے بڑھ کر19- 2018 میں 12,76,995.11 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ رجسٹرڈ فوڈ پروسیسنگ سیکٹر میں مصروف افراد کی تعداد 15- 2014 میں 17.73 لاکھ سے بڑھ کر 2018-19میں 20.05 لاکھ ہوگئی۔ قومی نمونہ سروے (این ایس ایس 73 ویں دور 16 -2015 )کے مطابق، غیر کارپوریٹ/غیر رجسٹرڈ فوڈ پروسیسنگ سیکٹر میں کل 51.11 لاکھ افراد مصروف ہیں۔
پروسیسڈ فوڈ مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے جو کوششیں کی جا رہی ہیں وہ یہ ہیں:
(i) ہندوستانی زراعت کی برآمدی صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے ایک جامع ‘‘زرعی برآمدی پالیسی’’ متعارف کرائی گئی ہے۔
(ii) زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کے ذریعہ پروڈکٹس کے مخصوص ایکسپورٹ پروموشن فورمز قائم کیے گئے ہیں تاکہ ممکنہ مصنوعات کی برآمد کو تحریک دی جا سکے اور ساتھ ہی سپلائی چین میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔
(iii) اے پی ای ڈی اے نے مصنوعات جیسے انگور، پیاز، آم، کیلا، انار، پھولوں کی زراعت، چاول، دودھ کی مصنوعات اور غذائی سیریلز کے لیے ایکسپورٹ پروموشن فورمز (ای پی ایفز) بھی بنائے ہیں۔
(iv) کسانوں، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ای پی اوز) اور کوآپریٹیو کو برآمد کنندگان کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے ایک فارمر کنیکٹ پورٹل قائم کیا گیا ہے۔
(v) برآمدات کو فروغ دینے کے لیے کئی دیگر اسکیموں کے ذریعے برآمدات بشمول خوراک کی برآمد، جیسےٹریڈ انفراسٹرکچر فار ایکسپورٹ اسکیم (ٹی آئی ای ایس)، مارکیٹ ایکسیس انیشیٹوز (ایم اے آئی) اسکیم، برآمدی مصنوعات پر ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی معافی (آر او ڈی ٹی ای پی)، اے پی ای ڈی اے اور میرین پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم پی ای ڈی ای اے) کی ایکسپورٹ پروموشن اسکیمیں وغیرہ کے لیے امداد مہیا کی گئی ۔
(vi) کھانے کی مصنوعات کے لیے پروڈکشن لنکڈ مراعات (پی ایل آئی) اسکیم کے تحت، ایم او ایف پی آئی کی طرف سے ہندوستانی کھانے کی مصنوعات کی عالمی نمائش کو بڑھانے کے لیے مارکیٹنگ اور برانڈنگ سپورٹ فراہم کی جاتی ہے۔
مزید برآں، فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) سال 21- 2020 سے مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز (پی ایم ایف ایم ای) کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کو نافذ کر رہی ہے تاکہ ون ڈسٹرکٹ ون پروڈکٹ (او ڈی او پی) اپروچ پر مبنی 2 لاکھ مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کے قیام / اپ گریڈیشن کے لیے مالی، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کی جا سکے۔ اس اسکیم کو 21- 2020 سے 25- 2024 کی مدت کے لیے لاگو کیا جا رہا ہے جس کی تخمینہ جاتی لاگت 10,000 کروڑ روپے ہے۔
ایم او ایف پی آئی سنٹرل سیکٹر اسکیم – پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) 2016 سے لاگو کر رہا ہے۔ پی ایم کے ایس وائی ملک میں فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی ترقی کو بڑا فروغ دیتا ہے جس سے کسانوں کو زرعی پیداوار کی خام مال کے طور پر فوڈ پروسیسنگ کی صنعتوں کی طرف سے زیادہ مانگ کی وجہ سے اپنی پیداوار کی بہتر قیمت حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس طرح یہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے ساتھ ساتھ خاص طور پر دیہی علاقوں میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے، زرعی پیداوار کے ضیاع کو کم کرنے اور پروسیس شدہ کھانوں کی برآمد کو بڑھانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
*********************
(ش ح ۔ ا ک۔ ر ب)
U.No. 8533
(Release ID: 1847374)
Visitor Counter : 149