وزارت دفاع

دفاعی اداروں کے لئے ایم ایس ایم ایز سے لازمی خریداری

Posted On: 01 AUG 2022 2:22PM by PIB Delhi

دفاع کے وزیر مملکت جنا ب اجے بھٹ نے آج راجیہ سبھا میں  جناب کنکامیڈالا رویندر کمار کو ایک تحریری جواب میں بتایا کہ  حکومت نے دفاعی سیکٹر میں بہت چھوٹی  ،چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کے فروغ کے لئے حسب ذیل پالیسی ا قدامات کئے ہیں :

  • دفاعی ساز وسامان کی  حصولی کے طریقہ کار 2020 میں ایم ایس ایم ایز کے لئے 100 کروڑ روپئے سال تک کے لئے آرڈر پر مخصوص تحفظات ہیں ۔
  • دفاعی مہارت کے لئے اختراعات کے عنوان سے دفاع کے لئے ایک اختراعی ایکو نظام (آئی ڈی ای ایف ) اپریل 2018 میں شروع کیا گیا ہے ۔ آئی ڈی ای ایف کا مقصد  ایم ایس ایم ای ، اسٹارٹ ا پس ، انفرادی اختراع کاروں، ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اداروں، اکیڈمیوں سمیت صنعتوں کو شامل کرکے دفاع اورایرو ا سپیس میں اختراع اور ٹکنالوجی کی ترقی کے لئے ایک ایکو نظام تیار کرنا ہے اور انہیں تحقیق و ترقی کے لئے مالی امداد اور تعاون فراہم کرنا ہے  جس میں بھارتی دفاع اور ایرو اسپیس کی  مستقبل  کو اپنانے کی گنجائش ہے ۔
  • دفاعی آفسیٹ گائڈ لائن نے  انڈین آفسیٹ پارٹنرس(آئی او پی ) کی حیثیت سے ایم ایس ایم ای کو شامل کرنے کے لئے 1.5کی ملٹی پرائرس کی ایک اسکیم کو شامل کرکے بھارت کی ایم ایس ایم ایز میں سرگرم شرکت کے لئے راہ مزید ہموار کی ہے  جو عالمی سپلائی چین میں ان کے انضمام کو فروغ دے گا۔
  • ایم ایس ایم ایز ڈی آر ڈی او پروجیکٹ میں اہم شراکت دار ہیں اور ڈی آر ڈی اوان کو ٹکنالوجیاں منتقل کرتا ہے ۔ وہ ڈی ا ٓر ڈی او کی تیار کردہ مصنوعات کی پیداوار کے لئے صنعتی ایکو سسٹم میں اہم شراکت دار ہیں ۔ ڈی آر ڈی او اپنی اسکیم  ، ٹکنالوجی ڈیولپمنٹ اسکیم (ٹی ڈی ایف) کے ذریعہ صنعتوں خصوصا اسٹارٹ اپ اور ایم ایس ایم ایز کو 10 کروڑ روپئے کی رقم کی امداد کرتاہے جو  دفاع اور ایرو اسپیس کے شعبے میں دفاعی ٹکنالوجیوں کی اختراع، تحقیق اور ترقی کے لئے ہے ۔
  • ایم ایس ایز 2012 کے لئے سرکاری خریداری پالیسی کوبہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجہ کی وزارت کی طر ف سے نوٹیفائی کردی گئی ہے جسے تمام دفاعی پی ایس یوز کی طرف سے بھی اپنایا گیا ہے ۔
  • دفاعی پیداوار کا محکمہ ملک کے مختلف حصوں میں آؤٹ ریچ کا پروگرام کا انعقادکرتاہے تاکہ  برآمدات کے امکانی مواقع کے بارےمیں بیدار ی پھیلانے کے لئے صنعتی ایسوسی ایشنوں، صنعت خصوصا  ایم ایس ایم ایز اوراکیڈمیوں کے ساتھ بات چیت کی جاسکے۔ اس اسکیم کامقصددفاع میں ایم ایس ایم ایز کو فروغ دیناہے ۔  اس اسکیم کے تحت ملک بھر میں دوسرے درجے اور تیسرے درجے کے ان شہروں میں  کونکلیو / سمینار کاانعقاد کیا جارہا ہے جہاں  ڈی ڈی پی کے تعاون سے  مضبوط صنعتی  ایم ایس ایم ایز کی موجودگی ہے ۔
  •  ڈی پی ایس یوز میں وینڈرس کی شکایتوں کے ا زالہ کے لئے مستقل بات چیت ہورہی ہے ۔ دفاعی سرمایہ کار سیل نے ڈی ڈی پی  قائم کیا ہے تاکہ وینڈرس خصوصاایم ایس ایم ا ی وینڈرکے درپیش مسائل  کو دور کیا جاسکے ۔

اس کے علاوہ ایم  ایس ایم ایز سمیت بھارتی وینڈرس کے ساتاھ دفاعی آلات یا ساز وسامان کی کیپٹل خریداری کے لئے 137ٹھیکیوں پر دستخط کئے گئے ہیں ۔ اس سلسلے میں ایم ایس ایم ایز کے لئے کوئی الگ سے ڈیٹا برقرارنہیں رکھا گیا ہے ۔

دفاع کی وزارت کی جانب سے ایس سی ایس ٹی اور خواتین سمیت ایم ایس ایز سے عام سامان اورخدمات کی سالانہ خریداری کی تفصیلات نیچے دی گئی ہیں ۔

 

 

مالی سال

کروڑ روپئے میں

2018-19

3531.74

2019-20

3204.24

2020-21

4303.13

2021-22

5760.14

 (تک 26.07.2022) 2022-23

759.37

 

 

 

************

 

 

ش ح ۔ ح ا۔ ف ر

 

U. No.8512

 



(Release ID: 1847272) Visitor Counter : 93


Read this release in: English