ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
خالی زمین پر شجر کاری
Posted On:
01 AUG 2022 2:49PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آبوہوا کی تبدیلی کی وزارت، پروگراموں اور اسکیموں کےذریعہ، راجستھان سمیت ملک بھر میں شجرکاری کی حوصلہ افزائی کرتی ہے جن میں نیشنل فارسٹیشن پروگرام (این اے پی)، نیشنل مشن فار اے گرین انڈیا (جی آئی ایم)، نگر وان یوجنا، اسکول نرسری یوجنا، معاوضہ دار جنگلات فنڈ مینجمنٹ اینڈ پلاننگ اتھارٹی (سی اے ایم پی اے) وغیرہ جو مقامی کمیونٹیز، این جی اوز، تعلیمی اداروں، مقامی اداروں وغیرہ کو شامل کرکے، خالی زمینوں اور کھیت کی زمینوں پر شجر کاری اورقلم بندی کرنےکو فروغ دیتی ہے۔
نیشنل فارسٹ پالیسی (این ایف پی)،1988 جو جنگلات کے انتظام کے لیے رہنما دستاویز رہی ہے، سائنسی جنگلات کی تحقیق پر زور دیتی ہے۔ تحقیق کی بنیاد کو کافی مضبوط بنانے کی ضرورت کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی صحت، توانائی کے لیے جنگلات کی اہمیت کے بڑھتے ہوئے اعتراف کے ساتھ کارروائی کے لیے نئی ترجیحات کی ضرورت ہے اور انڈین کونسل آف فاریسٹری ریسرچ اینڈ ایجوکیشن (آئی سی ایف آر ای)، انڈین پلائی ووڈ انڈسٹریز ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آئی آر ٹی آئی)، فاریسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی) وغیرہ جیسے وزارت کے زیراہتمام کئی تحقیقی ادارے/ تنظیمیں اس کام میں لگاتار شامل ہیں۔ جنگلاتی وسائل کا سروے اور جنگلات کے شعبے کی ترقی سے متعلق تحقیقی مطالعات۔ آئی سی ایف آر ای اور ایف ایس آئی کے لیے پچھلے تین سالوں کے دوران کیے گئے مینڈیٹ/سرگرمیوں اور بجٹ مختص کی تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔ مزید یہ کہ مرکز اور ریاستی حکومتوں کی بہت سی دوسری ایجنسیوں کے ذریعہ بھی مطالعہ اور تحقیق کی جارہی ہے، جن میں محکمہ جنگلات، جنگلاتی کارپوریشنز، ریموٹ سینسنگ ایجنسیاں شامل ہیں جن کے ماحصل/نتائج جنگلات کی ضرورت پر مبنی ترقی کو بھی پورا کررہے ہیں۔
قومی جنگلات کی پالیسی 1988 کے مطابق، مقاصد کے حصول اور موجودہ جنگلات پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر عوامی تحریک پیدا کرکے مقامی کمیونٹی پر مبنی نقطہ نظر پر زور دیتے ہوئے، مشترکہ جنگلات کے انتظام کا تصور شروع کیا گیا اور ہر ریاست/مرکز کےزیرانتظام علاقے کی سرکار میں جوائنٹ فارسٹ مینجمنٹ کمیٹیاں (جے ایف ای سیز) تشکیل دی گئیں، جو دیکھ بھال اور اشتراک کے اصول پر کام کرتی ہے۔ جے ایف ای سیز کو گرام سبھا کے اعضاء کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے جو گرام پنچایتوں کے ساتھ فعال روابط رکھتے ہیں۔ مقامی کمیونٹیز جنگلات کے انتظام اور جنگلات کی مختلف سرگرمیوں میں مشترکہ جنگلاتی انتظامی کمیٹیوں کے ذریعے شامل ہیں۔ این اےپی اور جی آئی ایم سمیت متعدد اسکیمیں، وزارت اور ریاستی/مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کے ذریعہ ان کمیٹیوں کی شراکت سے، نافذ کی جارہی ہیں۔ مزید برآں، وائلڈ لائف پروٹیکٹڈ ایریاز کے انتظام کے لیے، ایکو ڈیولپمنٹ کمیٹیاں (ای ڈی سیز) بھی بنائی گئی ہیں تاکہ جنگلی حیات کے تحفظ میں لوگوں کی شرکت کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
ضمیمہ
گزشتہ تین سال 2019-20 سے 2021-22 کے بجٹ کی تفصیلات:
نمبرشمار
|
ادارہ/
|
سرگرمیوں کی تفصیلات
|
بجٹ تفصیلات
|
1.
|
تنظیم
|
آئی سی ایف آر ای اور اس کے ادارے آئی سی ایف آر ای پلان فنڈنگ کے ذریعے تحقیق کے درج ذیل اہم شعبوں میں تحقیق کرتے ہیں:
|
پچھلے تین سالوں کے دوران آئی سی ایف آر ای کو کل بجٹ مختص کیا گیا ہے:
سال
|
بجٹجاتی مختص رقم(روپے کروڑ میں)
|
2019-20
|
230.00
|
2020-21
|
218.02
|
2021-22
|
230.00
|
|
2.
|
انڈین کونسل آف فارسٹ ریسرچ اینڈ ایجوکیشن (آئی سی ایف آر ای)
|
1. روزی روٹی سپورٹ اور اقتصادی ترقی کے لیے جنگلات اور جنگلات کی مصنوعات کا انتظام۔
|
سال
|
بجٹ جاتی مختص رقم (روپے کروڑ میں)
|
2019-2020
|
34.00
|
2020-2021
|
26.00
|
2021-2022
|
33.10
|
وزارت کی طرف سے ایف ایس آئی کو سال وار بجٹ کی الاٹمنٹ:
|
*****
U.No.8468
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1847078)
Visitor Counter : 109