وزارتِ تعلیم
جناب سبھاش سرکار کا،انڈین نالج سسٹم میلے کے ا؎ختتامی اجلاس سے خطاب
Posted On:
31 JUL 2022 8:08PM by PIB Delhi
تعلیم کے وزیر مملکت جناب سبھاش سرکار نے آج نئی دلی میں انڈین نالج سسٹم میلے کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔دی انڈین نالج سسٹم (آئی کے ایس ) ڈویژ ن ،نئی دلی میں اے آئی سی ٹی ای کے مقام پروزار ت تعلیم کے تحت ایک اختراعی ادارہ ہے،جس نے 27 جولائی سے 31 جولائی تک ایک آئی کے ایس میلے کی شکل میں بھارت کی علم ودانش کی مالامال روایتوں کا جشن منایا ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب سرکار نے کہا کہ کسی بھی شخص کی فلاح وبہبوداور اسے اوپر اٹھانے کے لئے اس کی جڑیں مضبوط ہونی چاہئیں اور ان جڑو ں کو محفوظ رکھنے کی غرض سے ، ہمیں بھارت کے علم ودانش کے نظام کے بارے میں معلومات حاصل کرنی چاہئیں۔بھارت کے علم ودانش کے نظام میں اساتذہ کے گرانمایہ تعاون کی وجہ سے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ان اساتذہ نے طلبا میں انسانی اقدار ، علم ودانش اور صلاحیتوں ومہارتوں کو پروان چڑھاکر ان کے ارتقاء میں مدد کی ہے۔
جناب سرکار نے کہاکہ قدیم بھارت میں ، مختلف علوم جیسے تاریخ ، بحث ومباحثہ سے متعلق فن ،قانون ،ادویات ،طریقہ علاج وغیرہ کی تعلیم حاصل کرنے کے دوران ، نہ صرف نظم وضبط پر زور دیا جاتا تھا بلکہ شخصیت کے اندرونی پہلوؤں پر بھی توجہ مرکوز کی جاتی تھی۔
انہوں نے مزیدکہا کہ یہ بات دستاویز ات میں خاطر خواہ موجود ہے کہ ویدوں ، اپنشدوں ،اسمرتیوں ،شاستروں ،رامائن اور مہابھارت کی رزمیہ داستانوں میں مختلف فلسفوں پرعلمی مقالے تیار کئے جاتے تھے اور یوگ ، آیوروید اور دیگر بہت سے شعبے بہت ترقی یافتہ شکل میں موجود تھے، انہوں نے آئی کے ایس اور اے آئی سی ٹی ای کو مبارکباددی ،جس نے بین شعبہ جاتی تحقیق کو فروغ دیا ہے تاکہ موجودہ سماجی مسائل کو حل کیا جاسکے اور آئی اے ایس کو تعلیمی نصاب سے مربوط کرنے اور آئی کے ایس علم کو عام کرنے میں معلومات حاصل کی جاسکے ۔
ثقافت کی وزارت کے ساتھ تال میل قائم کرکے آئی کے ایس ڈویژن اور اے آئی سی ٹی ای کے زیر اہتمام یہ بڑی تقریب ،قومی تعلیمی پالیسی 2020 این ای پی کے دو شاندار سالوں کے کامیابی سے مکمل ہونے کی یاد میں ، 29 جولائی کو منعقد کی گئی تھی۔اس تقریب میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے بارے میں ماہرین کو سرگرمی کے ساتھ شامل کرنے اور مختلف پہل قدمیوں ، پالیسیوں اور بہترین طور طریقوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
آئی کے ایس ڈویژن نے بڑی پہل قدمیوں کا اعلان کیا ،جن میں ٹکنالوجی کے مظاہرے کے لئے آئی کے ایس – ایم آئی سی پروگرام ، 750 سے زیادہ اسکولوں میں کلاشالہ پہل کا آغاز شامل ہے تاکہ اسکولوں میں 75 بھارتیہ کھیلوں کو متعارف کرایا جاسکے اور مقامی فنون کو فروغ دیا جاسکے اور ان کی معاونت کی جاسکے ۔
اس میلے کے مقاصد میں درج ذیل باتیں شامل ہیں :
- قومی تعلیمی پالیسی 2020 این ای پی پرعمل آوری کے دوسال بعد آئی کے ایس کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے اس کی حصولیابیوں کو پیش کرنا۔
- 2020 – این ای پی کے تحت تعلیم کو دیسی بناکر اور دیسی اثرات ڈال کر ،قومی محاسبہ اور خودکو دریافت کرنے کے لئے بھاس وَن –بھارتا سوادھیا ئے آندولن نامی تحریک میں تبدیل کرنا۔
- 2020 – این ای پی کو یکساں بھارتی شناخت میں ڈھالنے کے لئے ایک بنیاد بنانا ،جس سے مشترکہ اقدار کو سربلند رکھتے ہوئے مختلف خطوں کی مہارتو ں ،فنون ،سائنسیز اور ٹکنالوجیز کو پیش کرکے کثرت میں وحدت کا جشن منایا جائے گا۔عمدگی کو فروغ ملے گا اور داخلی ترقی ہوگی۔
- ایک ایسے پلیٹ فارم کے طور پر سہولت فراہم کرنا ، جو مختلف وزارتوں کو 2020 – این ای پی میں آئی کے ایس کی بنیاد پر مختلف النوع پہل قدمیوں کو یکجا کرکے ، مکمل بھارت کی شناخت کو ہمہ گیر نشوونما سے ہم آہنگ کرسکے ۔
بچوں اور ان کے اہل خانہ کے لئے آرٹ اور ثقافت کے 15 اسٹالس کے ساتھ دلچسپ سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا تھا جن میں کم معروف کلاشالاؤں پرتوجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ پینل مباحثوں اور تبادلہ خیال کے پروگراموں کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔میلے کے دوسرے دن آئی کے ایس کے دو مراکز کے 33 فنکاروں اور سی سی آر ٹی کے 8 فنکاروں نے کالاری اور کلاسیکی رقص کا شاندار مظاہرہ کیا ،جن بچوں نے ایک گھنٹے کی ورکشاپ مکمل کی ،انہیں ای-سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا ۔اس تین روزہ تقریب میں لگ بھگ 3000 لوگوں نے شرکت کی ۔
اس موقع پر کے اے آئی سی ٹی ای کی وائس چیئر پرسن پروفیسر ایم پی پونیا ،وزارت تعلیم کے آئی کے ایس ڈویژن کے نیشنل کوآر ڈی نیٹر پروفیسر کنتی ایس مورتی اے آئی سی ٹی ای کے ممبر سکریٹری پروفیسر راجیو کمار اور اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے آئی کے ایس اور آر ڈویژن کے ڈائریکٹر جناب ایم ایم سنگھ بھی موجود تھے ۔
آئی کے ایس ڈویژن کے بارے میں :
اکتوبر 2020 میں قائم شدہ انڈین نالج سسٹم (آئی کے ایس ) ، اے آئی سی ٹی ای نئی دلی میں وزارت تعلیم کے تحت ایک اختراعی شعبہ ہے ۔ اس کے تحت آئی کے ایس کے سبھی پہلوؤں کے بارے میں شعبہ جاتی تحقیق کو فروغ دیا جاتا ہے۔ آئی کے ایس پر مزید تحقیق اور سماج میں اس کے استعمال کو عام کرنے کی غرض سے اسے محفوظ کیا جاتا ہے اور اس کی تشہیر کی جاتی ہے۔ہمارے ملک کی مالامال وراثت اورفنون ،ادب ،زراعت ، کاروباری سائنسز ،انجنئیرنگ اور ٹکنالوجی ،فن تعمیر ، مینجمنٹ ،اقتصادیات وغیرہ کے شعبوں میں روایتی علم کو عام کرنے میں سرگرمی سے عمل کیا جاتا ہے۔
*************
ش ح۔ع م ۔رم
(01-08-2022)
U-8451
(Release ID: 1846900)
Visitor Counter : 187