ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

پی ای ٹی کی درآمد

Posted On: 18 JUL 2022 5:33PM by PIB Delhi

ضرر رساں اور دیگر طرح کے فضلہ(انتظام اور عبوری نقل وحرکت) کے ضابطے 2016 میں یکم مارچ 2019 کو ترمیم کی گئی تھی تاکہ خصوصی اقتصادی زونز (ایس ای زیڈز) اور برآمداتی اورینٹڈ اکائیوں(ای او یوز) سمیت ملک میں ٹھوس پلاسٹک کے کچرے کی درآمد پر پابندی لگائی جائے۔ پولیتھی لین ٹیری فتھلیٹ (پی ای ٹی) سمیت پلاسٹک کے کچرے کو اندرون ملک جمع کرنے اور ریسائکلنگ کو فروغ دینے کے لیے درآمد پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

البتہ،بعد میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور پی ای ٹی کی درآمد کرنے کی اجازت دینے کے لیے نومبر 2021 میں ضوابط میں ترمیم کی گئی۔ پی ای ٹی کی درآمد کو  پی ای ٹی ریسائکلنگ اکائیوں کے کچرے کے دستیابی میں خلاء کو پر کرنے کی اجازت دی گئی تھی جو اس کے بدلے میں دھاگہ تیار کرنے والی اکائیوں کو خام مال فراہم کرتی ہے۔ پی ای ٹی فضلہ کے 90 فیصد سے زیادہ اکٹھا ہونے کے باوجود، ریسائکلنگ کی اکائیوں کے لیے پلاسٹک کے کچرے کی خام مال کی کمی تھی۔اس کی دلیل یہ ہے کہ  پی ای ٹی ریسائکلنگ صنعت، گھریلو کچرے کے انتظام کے لیے منتظم ہے اور جب تک دستیاب گھریلو فضلہ کو جمع اور ریسائکل کیا جارہا ہے، خام مال کی کمی کی وجہ سے ، صنعت کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے۔

پالیسی یہ گنجائش فراہم کرتی ہے کہ درآمد کی اجازت ، صرف ان حقیقی ریسائکلنگ کا کام کرنے والوں کو دی جائے گی جن کے پاس درست اجازت اور کام کرنے کی رضامندی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ فضلہ کو بامقصد طریقے سے کام میں لایا جارہا ہے۔ مزید برآں، درآمد شدہ مقدار کو صرف ریسائکلنگ کی صلاحیت میں خلاء کو پر کرنے کے لیے محدود کیا جائے گا نہ کہ گھریلو فضلہ کی پروسیسنگ کو تبدیل کرنے کے لیے۔

ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت نے ، پلاسٹک فضلہ کے انتظامیہ کے ترمیمی ضابطے 2022 کے ذریعے ، پلاسٹک کے کچرے کے لیے توسیعی پروڈیوسر کی ذمے داری (ای پی آر) کے رہنما خطوط نوٹیفائی کئے ہیں، جن میں پی ای ٹی بھی شامل ہے۔ رہنما خطوط کے مطابق ، پروڈیوسر، درآمد کار اور برانڈ-مالکان، پلاسٹک فضلہ کے لیے ای پی آر کے ذمے دار ہیں۔ انھیں ای پی آر کے تحت جمع کئے گئے پلاسٹک فضلہ کی کم سے کم سطح کی ریسائکلنگ (زندگی کو ٹھکانے لگانے کو چھوڑ کر)  کو یقینی بنانا ہوگا۔ای پی آر کے تحت جمع کئے گئے جانے والے پلاسٹک پیکیجنگ فضلہ کی  کم از کم ریسائکلنگ کا قابل عمل طریقہ کار ، پلاسٹک پیکیجنگ فضلہ کی مرغولاتی معیشت کو مزید مستحکم کرے گا۔

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.8356

(ش ح - اع - ر ا) 



(Release ID: 1846809) Visitor Counter : 89


Read this release in: English