ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
جنگلات کے تحفظ سے متعلق نئے ضابطے ، 2022
Posted On:
28 JUL 2022 3:44PM by PIB Delhi
جنگلات (تحفظ ) ایکٹ 1980 کے ضابطوں کے مطابق، جنگلات (تحفظ ) ایکٹ 1980 کے تحت مرکزی حکومت کی منظوری مرکزی حکومت کی پیشگی منظوری ہے جو براہ راست غیر جنگلاتی استعمال یا جنگل کی زمین کو توڑنے کا باعث نہیں بنتی۔ جنگلاتی اراضی کو کسی اور کام کے لیے استعمال کرنے کی منظوری کا عمل متعلقہ ریاستی حکومت یامرکزکےزیرانتظام علاقہ کے ذریعہ حتمی ڈائیورژن آرڈر جاری کرنے کے بعد ختم ہوتا ہے جو جنگل کی اراضی کو مطلوبہ مقصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے اور زمین کو صارف ایجنسی کے حوالے کر دیتا ہے۔
ضابطہ 9 کے ذیلی ضابطہ 6 کی ذیلی شق بی ( (ii کے تحت جنگلات (تحفظ) ضوابط، 2022 کے پروویژنس اس بات کی اجازت دیتے ہیں کہ ’’ ریاستی حکومت یا مرکز کے زیرانتظام علاقہ کی انتظامیہ ، جیسا کہ معاملہ ہو، ایکٹ کے سیکشن 2 کے تحت مرکزی حکومت کی ’حتمی‘ منظوری حاصل کرنے کے بعد ، اور اس کے تحت بنائے گئے دیگر تمام ایکٹ اورضابطوں کی تکمیل اور تعمیل کے بعد، جیسا کہ قابل اطلاق ہے بشمول درج فہرست قبائل اور دیگر روایتی جنگلات کے باشندوں (جنگل کے حقوق کی منظوری ) ایکٹ 2006(2007 کا نمبر 2) کے تحت حقوق کے تصفیہ کو یقینی بنانا شامل ہے، ڈائیورژن ، پٹہ پر دینے یا ڈی ریزرویشن کے لیے حکم جاری کرے گا، جیسا کہ کیس ہو‘‘ اس کا مطلب ہے کہ جنگلات (تحفظ ) ضوابط، 2022 تمام ایکٹ اورضابطوں کے پرویژنس کی تعمیل پر زور دیتے ہیں۔
جنگلات (تحفظ ) ضوابط، 2022 کو مکمل طور پرمحض جنگلات (تحفظ ) ایکٹ، 1980 کے پرویژن کو لاگو کرنے کے لیے مشتہرکیا گیا ہے۔ ایکٹ اور اس کے تحت بنائے گئے ضابطوں میں پیش کیے گئے تصور کے مطابق عمل دیگر قانونی عمل کے ساتھ ایک متوازی عمل ہے۔ ضوابط جنگی حیات (تحفظ) ایکٹ، 1972، ماحولیات (تحفظ) ایکٹ، 1986، اراضی کے حصول سے متعلق ایکٹ، 1896، جنگلات کے حقوق ایکٹ، 2006، وغیرہ جیسے دیگر قوانین میں تصور کیے گئے عمل کے آغاز کو نہیں روکتے ہیں۔ دیگر قوانین میں تجویز کردہ پرویژنس کو نافذ کرنے والی متعلقہ نوڈل ایجنسیوں کے ذریعہ بیک وقت انجام دیا جاسکتا ہے ۔ ریاستی حکومت یا مرکزکے زیرانتظام علاقہ ایسے قوانین کی تعمیل کو بالکل ابتدائی یا کسی دوسرے مرحلے پر یقینی بنا سکتے ہیں کیونکہ جنگلات (تحفظ) ضوابط 2022 کے پرویژنس حکام کو ایسا کرنے سے نہیں روکتے ہیں،لیکن کسی بھی صورت میں،جنگل کی زمین استعمال کرنے والی ایجنسی کے حوالے کرنے سے پہلے یہ ہونا چاہیے۔
یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور آب وہوامیں تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U: 8311)
(Release ID: 1845981)
Visitor Counter : 716