محنت اور روزگار کی وزارت

مزدوروں سے متعلق بین الاقوامی تنظیم  نئی دلی میں  ’’مزدوروں کی ہجرت کے بارے میں صلاح  مشورہ: لچکداری میں اضافہ، سب کی شمولیت والی اور پائیدار پالیسیاں اور بھارت میں ادارے، سب کےلئے عمدہ کام کا فروغ‘ ‘ کا اہتمام کر رہی ہے

Posted On: 28 JUL 2022 12:56PM by PIB Delhi

مزدوروں سے متعلق بین الاقوامی تنظیم نئی دلی میں  ’’مزدوروں کی ہجرت کے بارے میں صلاح  مشورہ: لچکداری میں اضافہ، سب کی شمولیت والی اور پائیدار پالیسیاں اور بھارت میں ادارے، سب کےلئے عمدہ کام کا فروغ‘ ‘ کا اہتمام کر رہی ہے۔ اس کا انعقاد 28 اور 29 جولائی کو کیا جا رہا ہے۔ بہتر مالی موقعوں کے لئے اور خراب حالات کی صورت میں ایک نئی حکمت عملی کے طور پر لاکھوں کارکن ایسے ہوتے ہیں،جو اندرون ملک یا بیرون ملک ہجرت کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے ملک کو مزدوروں کی ہجرت سے متعلق پالیسی کو ترجیح دینا ہوتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00151LC.jpg

جناب بھوپیندر یادو محنت اور روزگار ، ماحولیات و جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے وزیر نے آج صلاح  مشورے کے  افتتاحی جلسے سے خطاب کیا۔

 

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہجرت اور نقل و حمل کا وسیع تعلق عالمی معیشت، سماجی، سیاسی اور تکنیکی طور پر یکسر تبدیلی آنے سے ہے۔ کووڈ اُنیس کی وجہ سےکام کو ڈیجیٹل شکل دی گئی ہے اور اب ہم کاموں کو جس طرح انجام دے رہے ہیں، وہ ایک یکسر تبدیل شدہ شکل ہے۔ حکومت نے  مزدوری سے متعلق اصلاحات کا ایک ترقی پسند لائحہ عمل اختیار کیا ہے، جو جنیوا میں منعقدہ آئی ایل او کانفرنس میں کئے گئے مذاکرات کے عین مطابق ہے۔ یہ کانفرنس ہر ایک کارکن کے لئے ایک محفوظ اور کام کاج کے صحت مند ماحول اور  سب کے لئے باوقار کام نیز          سب کے لئے روزگار کی یقین دہانی سے متعلق ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZI4V.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003BO0S.jpg

وزیر موصوف نے اس موقع پر مزدوروں کی ہجرت کے معاملے پر بھارت کے رد عمل اور کارروائی کو اجاگر کیا۔ جناب یادو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں اس سلسلے میں بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں اور پالیسی میں تبدیلیاں کی گئی ہیں، جن میں ہمارے رسمی اور غیر منظم شعبے کے کارکنوں کے تحفظ کی ضرورت بھی شامل ہے۔  بھارت سمیت کسی بھی ملک میں اندرون ملک کارکنوں کو صحت خدمات ، خوراک اور دیگر سماجی پروگراموں سے متعلق مسئلے درپیش ہونے کا اندیشہ رہتا ہے۔ وزیر موصوف نے کارکنوں کو کام کاج کے باوقار حالات، کم سےکم اجرتیں ، ازالے کے نظام ، ان کے استحصال سے حفاظت اور ہنرمندی کے فروغ کا ماحول فراہم کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے کئے گئے بہت سے اقدامات کا ذکر کیا۔

 

وزیر موصوف نے کہا کہ کام کاج کو ڈیجیٹل شکل دینےسے کارکنوں کا ایک نیا زمرہ وجود میں آیا ہے، جو عارضی کارکن ہوتے ہیں۔ ان مزدوروں پر غوروخوض کرتے ہوئے بھارت نے مزدوری سے متعلق نئے ضابطے میں اُن کی ایک قانونی تعریف بیان کی ہے ، جس سے حکومت پالیسی فیصلوں میں انہیں شامل کر سکے گی۔

***

ش ح۔ اس۔ ک ا

 

U NO 8301

 



(Release ID: 1845787) Visitor Counter : 104


Read this release in: Hindi , English , Tamil