سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

معذور افراد کے لئے بسیں

Posted On: 27 JUL 2022 2:41PM by PIB Delhi

سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیرجناب نتن گڈکری نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ 61 ا سٹیٹ ٹرانسپورٹ ا نڈرٹیکنگ (ایس ٹی یوز) جو اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ انڈرٹیکنگ کی ایسوسی ایشن کے ارکان ہیں ، 145474 بسیں چلارہے ہیں ، ان میں سے 51043 بسوں میں معذور ا فراد کے لئے بسوں میں سوار ہونے اوران سے اترنے کی سہولت موجود ہے۔

قابل رسائی بھارت مہم میں طے کئے گئے اہداف کے حصول کےلئےسڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کی جانب سے حسب ذیل اقدامات کئے گئے ہیں ۔

  1. معذور افراد کی نقل وحمل کو ا ٓسان بنانے کے لئے موٹر وہیکل میں  تبدیل کے لئے طریقہ کار سے متعلق سرکلر
  2. معذور افراد کو رجسٹریشن سرٹیفکیٹ  دینے کے لئے  اور  ایسے افراد جنہیں ایک آنکھ سے  دکھائی دیتا ہے ، کے لئے ڈرائیونگ لائسنس فراہم کرنے کے لئے طریقہ کار سے متعلق ایڈوائزری
  3. ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتا فوقتاایڈوائزریز اورمراسلے جاری کئے گئے ہیں ، جس میں قابل رسائی بھارت مہم کے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ انڈرٹیکنگز کو حسب ذیل  ہدایات دی گئی ہیں ۔
  1. مارچ 2019 تک حکومت کی اپنی 25 فیصد پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو پوری طرح قابل رسائی بنایا گیا ۔
  2. سبھی بس اسٹاپس / ٹرمنلس / پورٹس کو قابل رسائی بنایا  گیا۔
  3. مختلف اعتبارسے  معذور افرادکو تیزی کے ساتھ لائسنس اوررجسٹریشن کے لئے سہولیات فراہم کی جاسکتی ہیں ۔

بس باڈی کوڈ:اے آئی ایس : 052 کو مطلع کیا گیا ہے( جی ایس آر 287 ای) جس میں معذور مسافروں کے لیے خصوصی انتظامات ہیں۔

  1. تمام قسم-I  کی بسوں میں منی اور مڈی بسوں کے معاملے میں کم از کم دو مسافر  کی نشستیں اور معذور افراد کے لیے ترجیحی نشستوں کے طور پر نامزد دیگر بسوں کے معاملے میں چار مسافر نشستیں ہوں گی۔
  2. معذور مسافروں کے لیے مقرر کردہ نشستوں پر مناسب نشان (ایس)  کا ذکر کیا جائے گا۔
  3. ترجیحی نشستوں کو بیساکھیوں، چھڑیوں، واکرز وغیرہ کو محفوظ رکھنے کے لیے مناسب سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ معذور افراد کے لیے آسان سفر کی سہولت ہو۔
  4. تمام قسم I بسوں کے داخلی دروازے پر ہینڈریل اور/یا سٹینچین ایک ترتیب میں فراہم کیے جائیں گے،  جس  سے  معذور افراد کو اس طرح کی مدد حاصل کرنے کی اجازت ہے۔

بس باڈی کوڈ: اے آئی ایس : 153 کو مطلع کیا گیا ہے ( جی ایس آر 367 ای) جس میں کہا گیا ہے کہ مکمل طور پر تیار شدہ بسیں، جن میں 13 مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے یا ڈرائیور کو چھوڑ کر، 1 اپریل 2019 کو اور اس کے بعد تیار کی گئی، اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز کے مطابق ہوں گی۔ اے آئی ایس : 153 کے ساتھ، جیسا کہ وقتاً فوقتاً ترمیم کی جاتی ہے، جب تک کہ متعلقہ بی آئی ایس وضاحتیں بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز ایکٹ، 2016 (11 کا 2016) کے تحت مطلع نہ کر دی جائیں۔

معذور افراد کو ترجیحی نشست، نشانیاں، بیساکھیوں/کینس/واکرس، ہینڈریل/اسٹینچیئنز، ترجیحی نشستوں پر کنٹرول فراہم کرنے کے لئےمورخہ 27 دسمبر 2019 کو نوٹیفکیشن  GSR 959 (E)  کو 1-3-2020 سے بسوں میں وہیل چیئر کے لئے  وہیل چیئر کے داخلے/ہاؤسنگ/لاکنگ کا انتظام۔

سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزارت، معذور افراد کو بااختیار بنانے کا محکمہ، قابل رسائی انڈیا مہم سیکشن  (اے آئی سی ) حکومت ہند کی نوڈل ایجنسی ہے۔

آر / او اے آئی سی میں مرکزی مشاورتی بورڈ (سی اے بی) نے مارچ 2018 تک 10 فیصد کا ہدف مقرر کیا ہے۔ 2.4.2018 سے مارچ 2019 تک 25%۔ 61 ایس ٹی یوز کے حوالے سے معلومات ضمیمہ کے طور پر منسلک ہیں۔

معذور دوست  بسوں سے متعلق ضمیمہ

 

 

نمبرشمار

ایس ٹی او کا نام

بسوں کی کل تعداد

قابل رسائی بسوں کی تعداد

  1.  

جی ایس آر ٹی سی

8006

2000

  1.  

اے پی ایس آر ٹی سی

11696

64

  1.  

بی ایم ٹی سی

6664

6664

  1.  

این ای کے آر ٹی سی

4714

265

  1.  

این ڈبلیو کے آر ٹی سی

5080

822

  1.  

ایس ای ٹی سی

1164

815

  1.  

ڈی ٹی سی

3762

3762

  1.  

جے پور سٹی ٹی ایس ایل

293

293

  1.  

ڈی آئی ایم ٹی ایس

2847

1168

  1.  

آر ایس آر ٹی سی

4878

0

  1.  

ٹی این – کمب

3471

3471

  1.  

ٹی این- ٹی این وی

1762

406

  1.  

 این ایم ا یم ٹی

397

397

  1.  

او ایس آر ٹی سی

436

0

  1.  

ٹی این – ایم ڈی یو

2166

419

  1.  

ایم ٹی سی – سی ایچ

3476

1673

  1.  

کدمبا ٹی سی ایل

540

46

  1.  

ٹی این وی پی ایم

3373

1140

  1.  

 ٹی این ۔ سی بی ای

2850

1058

  1.  

ایس ٹی ہریانہ

3630

0

  1.  

 این بی ایس ٹی سی

965

28

  1.  

ٹی این ۔ سلیم

2131

860

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

  1.  

اروناچل پردیش اسٹیٹ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ

255

0

  1.  

بہار اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

414

105

  1.  

ہماچل اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

3000

85

  1.  

جموں و کشمیر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

570

0

  1.  

میگھالیہ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

62

0

  1.  

میزورم اسٹیٹ ٹرانسپورٹ

40

0

  1.  

ناگالینڈ اسٹیٹ ٹرانسپورٹ

232

5

  1.  

پیپسو روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

1045

20

  1.  

اسٹیٹ ٹرانسپورٹ پنجاب

646

0

  1.  

پنجاب اسٹیٹ بس اسٹینڈ منیجمنٹ کارپوریشن

1116

0

  1.  

سکم نیشنلائزڈ ٹرانسپورٹ

97

0

  1.  

تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

9691

122

  1.  

تریپورہ روڈ ٹرانسپورٹ

63

0

  1.  

U.P. State Road Transport Corp.

یوپی اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

9219

5692

  1.  

اتراکھنڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

1225

0

  1.  

ساؤتھ بنگال اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

661

0

  1.  

ویسٹ بنگال ٹی سی ایل

810

724

  1.  

انڈمان نکوبار اڈمنسٹریشن

257

257

  1.  

احمدآباد میونسپل ٹرانسپورٹ سروس

741

650

  1.  

بی ای ایس ٹی انڈرٹیکنگ

3573

365

  1.  

پونے مہانگر پری وہن مہامنڈل لمیٹڈ

1958

1116

  1.  

کولہاپور میونسپل ٹرانسپورٹ

135

75

  1.  

کلیان ڈومبی ولی میونسپل ٹرانسپورٹ انڈرٹیکنگ

61

49

  1.  

شولاپور ایم ٹی  یو

44

35

  1.  

تھانےایم ٹی یو

364

140

  1.  

بھبنیشور – پوری ٹرانسپورٹ سروسیز لمیٹڈ (سی یو آر ٹی )

200

100

  1.  

لکھنؤ سٹی سروسیز لمیٹڈ

260

260

  1.  

میرٹھ سٹی ٹرنسپورٹ سروسیز لمیٹڈ

120

120

  1.  

الہ آباد سٹی ٹرنسپورٹ سروسیز لمیٹڈ

127

127

  1.  

وارانسی سٹی ٹرانسپورٹ سروسیز لمیٹڈ

130

130

  1.  

آگرہ ۔ متھرا ٹرانسپورٹ سروسیز لمیٹڈ

230

230

  1.  

کانپور سٹی  ٹرانسپورٹ سروسیز لمیٹڈ

270

270

  1.  

چنڈی گڑھ ٹرانسپورٹ انڈرٹیکنگ

587

298

  1.  

پڈوچیری روڈٹرانسپورٹ کارپوریشن

110

10

  1.  

کیرالہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

5489

5451

  1.  

کیرالہ شہری روڈ ٹرانسورٹ کارپوریشن (کیرالہ ایس ٹی آر سی کی ذیلی ٹرانسپورٹ)

719

719

  1.  

کے اے آر ایس ٹی آ ر ٹی سی

8202

101

  1.  

ایم ایس ٹی آر

17900

8336

  1.  

آسام ا یس ٹی سی

823

100

میزان

145747

51043*

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*8695قابل رسائی بسوں کو مکمل طورپر شامل کیا گیا

 

 

*************

 

 

 

ش ح ۔ح ا۔ ف ر

U. No.827


(Release ID: 1845718)
Read this release in: English