زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت کے شعبے میں تحقیق و ترقی
Posted On:
26 JUL 2022 7:34PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ انڈین کاؤنسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر ) / ڈپارٹمنٹ آف ایگریکلچرل ریسرچ اور ایجوکیشن (ڈی اے آر ای) نے ہمارے لوگوں کی غذائی سلامتی اور خوراک کی حفاظت کی غرض سے ، کسانوں کی خوش حالی کے مد نظر اور ہندوستانی زرعی شعبے کی پائیدار ترقی اور ہمہ گیر نمو کو فروغ کے لئے قدرتی وسائل کی بنیاد کو بڑھانے کی غرض سے سائنس اور اختراع کی طاقت کو بروئے کار لانے کے لئے آئندہ 10 سالوں کے لئے ایک واضح روڈ میپ تیار کیا ہے۔ تحقیق و ترقی کے ان میدانوں میں ، جن پر توجہ مرکوز کی گئی ہے، اُن میں حیاتیاتی اور غیر حیاتیا تی دباؤ کی بڑھی ہوئی شدت کے تحت اعلیٰ پیدا واری کے لئے پودوں / جانوروں / مچھلی کا جینیاتی اضافہ ، زراعت اور خوراک کے نظام کی میکنائزیشن اور پائیدار انٹینسی فکیشن کے ذریعہ پیداواری میں اضافہ، فوڈ پروسیسنگ کے ذریعہ قیمت ، سلامتی اور آمدنی میں اضافہ ، توانائی کے اعتبار سے مؤثر ٹیکنالوجیوں اور زراعت کے طریقوں کی ترقی ، تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے نظاموں میں اختراعات کو فروغ دینا اور ترقی دینا شامل ہیں۔
اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ زیادہ نئی ٹیکنالوجیاں ، جیسے کہ فصلوں کے بیج کی بہترین اقسام، نئی نسلیں/ مویشیوں اور مچھلی کی نسلیں اور بہترین پیدا وار اور ٹیکنالوجیاں کسانوں اور آخری استعمال کرنے والوں تک ممکنہ مختصر ترین وقت میں پہنچیں، ٹیکنالوجیوں کا مرکزی اور ریاستی حکومتی ایجنسیوں کے ذریعہ، کرشی وگیان کیندروں اور نجی شعبوں کو لائسنس دے کر مظاہرہ کیا جاتا اور پھیلا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لئے ملک میں ضلعی سطح پر 731 کرشی وگیان کیندر قائم کئے گئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا ک۔ ق ر
8213U-
(Release ID: 1845303)
Visitor Counter : 126