زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت کے لیے بجٹ
محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے بجٹ میں 465 فیصد کا اضافہ کر کے14-2013 کے مقابلے 23-2022 میں 124000 کروڑ روپے کردیا گیا ہے
Posted On:
26 JUL 2022 7:36PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ہند زرعی پیداوارکو بڑھانے، کسانوں کی آمدنی اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ اس کے مطابق، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) کا بجٹ 14-2013 میں 21933.50 کروڑ روپے سے بڑھا کر 23-2022 میں 124000 کروڑ روپے کردیا گیا ہے۔ جوکہ مختلف زرعی ترقی اور فلاحی اسکیموں کے نفاذ کے لیے 465 فیصد کا اضافہ ہے،جس کا مقصد پورے ملک میں زراعت کی پیداوار اور کسانوں کی فلاح و بہبود کو بڑھانا ہے۔ اس کے علاوہ، 8513.62 کروڑ روپے 2022-23 کے دوران محکمہ زرعی تحقیق اور تعلیم کے لیے مختص کیے گئے ہیں، تاکہ کئی نئی زیادہ پیداوار دینے والی، بائیوٹک/ابیوٹک تناؤ کو برداشت کرنے والی، بیماری/کیڑے مزاحم اور بیجوں کی بایو فورٹیفائیڈ اقسام وغیرہ تیار کی جا سکیں۔
خوراک کی فصلوں کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، حکومت ملک میں نیشنل فوڈ سیکیورٹی مشن (این ایف ایس ایم) کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کو نافذ کر رہی ہے۔ اس مشن کا مقصد مخصوص علاقوں میں رقبہ کی توسیع اور پیداواری صلاحیت میں بہتری کے ذریعے غذائی اجناس/کھانے کی فصل کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔ یہ مشن انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) اور اسٹیٹ ایگریکلچر یونیورسٹیز (ایس اے یوز)/کرشی وگیان کیندر (کے وی کے ایس) کو سبجیکٹ میٹر اسپیشلسٹ/سائنسدانوں کی نگرانی میں کاشتکار کو ٹیکنالوجی بیک اسٹاپنگ اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے لیے مدد بھی فراہم کرتا ہے۔ تحقیقی تنظیموں کو ایسے تحقیقی منصوبے شروع کرنے کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے جو فصلوں کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت نے مختلف اقدامات شروع کیے ہیں۔ یعنی پردھان منتری کسان سمان ندھی (پی ایم- کسان)، پردھان منتری کسان مان دھن یوجنا (پی ایم- کے ایم وائی)، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا (پی ایم ایف بی وائی)، پردھان منتری ان دتا آئے سنرکشن ابھیان (پی ایم اے اے ایس ایچ اے)، قیمت سپورٹ اسکیم (پی ایس ایس) دالوں اور آئل سیڈس کے لئے قیمت کی کمی کی ادائیگی کی اسکیم (پی ڈی پی ایس)، سود میں سبوینشن اسکیم، کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی) وغیرہ۔
مزید برآں، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت ہر قطرے کے ساتھ زیادہ فصل ،فی ڈراپ مور کراپ (پی ڈی ایم سی) کو لاگو کر رہی ہے، جو مائیکرو آب پاشی یعنی ڈرپ اور اسپرنکلر آب پاشی نظام کے ذریعہ کھیت کی سطح پر پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بڑھانے پر مرکوز ہے۔ پی ایم کے ایس وائی – پی ڈی ایم سی کے تحت 16-2015 سے 21-2020 کے دوران مائکرو آبپاشی کے تحت 68 لاکھ ہیکٹر رقبہ کااحاطہ کیا گیا ہے۔ پی ڈی ایم سی کے تحت ریاستوں کو دی جانے والی مائیکرو آب پاشی اور مرکزی امداد کی ریاستی سطح پر کوریج درج ذیل ہے:
اسکیم کے آغاز (16-2015) سے لے کر آج تک پی ڈی ایم سی کے تحت جاری کردہ مائیکرو آب پاشی اور مرکزی امداد کے تحت احاطہ کردہ ریاست وار علاقہ
نمبر شمار
|
ریاست
|
مائیکرو آبپاشی کے تحت لا یا گیا علاقہ
(ہیکٹر میں)
|
جاری کی گئی مرکزی امداد
(روپے کروڑ میں)
|
1
|
آندھرا پردیش
|
758646
|
2284.16
|
2
|
بہار
|
22011
|
112.21
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
124759
|
240.64
|
4
|
گوا
|
868
|
2.80
|
5
|
گجرات
|
899328
|
1685.34
|
6
|
ہریانہ
|
108194
|
275.79
|
7
|
ہماچل پردیش
|
10486
|
116.85
|
8
|
جھارکھنڈ
|
28626
|
175.64
|
9
|
جموں وکشمیر
|
1104
|
58.07
|
10
|
کرناٹک
|
1582407
|
2509.15
|
11
|
کیرالہ
|
3551
|
42.53
|
12
|
مدھیہ پردیش
|
306707
|
792.40
|
13
|
مہاراشٹر
|
803714
|
1960.46
|
14
|
اڈیشہ
|
73056
|
231.40
|
15
|
پنجاب
|
10259
|
53.18
|
16
|
راجستھان
|
412179
|
922.82
|
17
|
تمل ناڈو
|
935176
|
2036.83
|
18
|
تلنگانہ
|
283093
|
679.32
|
19
|
اترا کھنڈ
|
24976
|
206.80
|
20
|
اتر پردیش
|
266418
|
671.79
|
21
|
مغربی بنگال
|
66517
|
176.70
|
22
|
اروناچل پردیش
|
9907
|
108.40
|
23
|
آسام
|
31305
|
122.03
|
24
|
منی پور
|
11503
|
181.36
|
25
|
میگھالیہ
|
-
|
31.73
|
26
|
میزورم
|
3692
|
137.47
|
27
|
ناگالینڈ
|
9868
|
191.64
|
28
|
سکم
|
9211
|
178.25
|
29
|
تری پورہ
|
3413
|
51.50
|
30
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
-
|
0.70
|
31
|
پڈو چیری
|
-
|
2.03
|
32
|
لداخ
|
-
|
2.40
|
32
|
ہیڈ کوارٹر
|
|
101.68
|
میزان
|
6800974
|
16344.07
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا ک۔ ق ر۔
(2022۔07۔27)
8210U-
(Release ID: 1845244)
Visitor Counter : 256