صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ملک میں جنرک  دواؤں  کے استعمال کو فروغ دینا


انڈین میڈیکل کونسل (پیشہ ورانہ طرز عمل، آداب اور اخلاقیات) کے ضوابط، 2002 کے مطابق، ہرفزیشین  کو صاف صاف  اور ترجیحی طور پر جنرک نام والی  دوائیں تجویز کرنی چاہئیں

نیشنل میڈیکل کمیشن ایکٹ، 2019 مناسب اسٹیٹ  میڈیکل کونسلز یا کمیشن کے اخلاقیات اور میڈیکل رجسٹریشن بورڈ (ای ایم آر بی) کو خلاف ورزی پر ڈاکٹر کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے کا اختیار دیتا ہے

قومی صحت  مشن (این ایچ ایم) کے تحت، صحت عامہ کی سہولیات میں ضروری جنرک ادویات کی مفت دستیابی  کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے

Posted On: 26 JUL 2022 6:44PM by PIB Delhi

حکومت ہند اس بات سے واقف ہے کہ عدالتوں کے احکامات اور میڈیکل کونسل آف انڈیا کے متعلقہ ضوابط کے باوجود، زیادہ تر ڈاکٹروں  کی طرف سے جنرک ادویات تجویز نہیں کی جا رہی ہیں۔ اس سلسلے میں انڈین میڈیکل کونسل (پیشہ ورانہ طرز عمل، آداب اور اخلاقیات) کے ضوابط، 2002 کی شق 1.5 یہ تجویز کرتی ہے کہ ہرڈاکٹر کو جنرک  ناموں کے ساتھ واضح اور ترجیحی طور پر بڑے حروف میں دوائیں تجویز کرنی چاہئیں اور وہ اسے  اس  بات کو یقینی بناناہو گا کہ ایک معقول نسخہ اور دواؤں  کا استعمال ہو۔ اس کے علاوہ، سابقہ میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) نے سرکلر جاری کیے تھے جہاں تمام رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنرز کو مذکورہ دفعات کی تعمیل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نیشنل میڈیکل کمیشن ایکٹ، 2019 مناسب اسٹیٹ  طبی کونسلوں یا کمیشن کے اخلاقیات اور میڈیکل رجسٹریشن بورڈ (ای ایم آر بی ) کو اختیار دیتا ہے کہ وہ مذکورہ ضابطوں کی دفعات کی خلاف ورزی کرنے پر کسی ڈاکٹر کے خلاف تادیبی کارروائی کریں۔ جب ڈاکٹروں کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے خلاف شکایات موصول ہوتی ہیں، تو ایسی شکایات کو ای ایم آر بی (سابقہ ایم سی آئی کے ذریعے) متعلقہ اسٹیٹ  میڈیکل کونسلوں کو بھیج دیتا ہے جہاں ڈاکٹر/میڈیکل  پریکٹیشنرز رجسٹرڈ ہوتے ہیں۔ ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جنرک  ادویات کے نسخے کو یقینی بنائیں اور صحت عامہ کی سہولیات میں نسخے کا باقاعدہ آڈٹ کریں۔

نیشنل کوالٹی اشیورنس اسٹینڈرڈز (این کیواے ایس) کے تحت تصدیق کے حصول  کے لیے نسخے کے آڈٹ کا عمل  ایک پیشگی  شرط ہے۔

قومی صحت  مشن (این ایچ ایم) کے تحت، صحت عامہ کی سہولیات میں ضروری جنرک ادویات کی مفت فراہمی کے لیے مدد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ مدد نہ صرف دوائیوں کے لیے ہے بلکہ فری ڈرگ سروس پہل جیسے  خریداری کا مضبوط نظام قائم کرنا، کوالٹی اشیورنس، آئی ٹی سے لیس  سپلائی چین مینجمنٹ سسٹم جیسے سی ڈی اے سی  کے تیار کردہ ڈرگس اینڈ ویکسینز ڈسٹری بیوشن مینجمنٹ سسٹمز (ڈی وی ڈی ایم ایس) ، گودام، نسخے کا آڈٹ، شکایت کا ازالہ، معلومات، ایجوکیشن  اور کمیونکیشن  (آئی ای سی) ٹریننگ ۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

 

 

************

 

 

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 8190)



(Release ID: 1845197) Visitor Counter : 136


Read this release in: English