صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت نے ملک میں ڈاکٹروں کی دستیابی کو مزید بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں


ملک میں ڈاکٹروں کی آبادی کا تناسب 1:834 ہے؛ جوکہ ڈبلیوایچ او کے 1:1000 کے معیار سے بہتر ہے

ملک میں 34.33 لاکھ رجسٹرڈ نرسنگ عملہ کے افراد  اور 13 لاکھ الائیڈ اور حفظان صحت  پروفیشنلز موجود ہیں

​​​​​​​حکومت پسماندہ  علاقوں میں ذہنی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے لیے افرادی قوت کی دستیابی کو بھی بڑھا رہی ہے

Posted On: 26 JUL 2022 6:48PM by PIB Delhi

نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق، جون 2022 تک ریاستی میڈیکل کونسلز اور نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) میں  13,08,009 ایلوپیتھک ڈاکٹر رجسٹرڈ ہیں۔رجسٹرڈایلوپیتھک  ڈاکٹروں  اور 5.65لاکھ  آیوش ڈاکٹروں کی 80فیصد دستیابی کو  دیکھتےہوئے  ملک میں ڈاکٹروں کی آبادی کا تناسب 1:834 ہے جوڈبلیوایچ او کے معیار 1:1000 سے بہتر ہے۔ اس کے علاوہ، ملک میں 34.33 لاکھ رجسٹرڈ نرسنگ عملہ کے افراد  اور 13 لاکھ الائیڈ اور ہیلتھ کیئر پروفیشنلز ہیں۔

حکومت نے ملک میں خاص طورپر پسماندہ علاقوں میں ڈاکٹروں کی دستیابی کو مزید بڑھانے کے لیے درج ذیل اقدامات اٹھائے ہیں۔ یوجی سیٹوں کی تعداد 2014 سے پہلے 51,348 سے بڑھ کر 91,927 ہو گئی ہے جو کہ 79فیصد کا اضافہ ہے۔ پی جی سیٹوں کی تعداد 2014 میں 31,185 سیٹوں سے 93فیصد بڑھ کر 60,202 ہو گئی ہے۔ ڈاکٹر اور  مریضوں کے تناسب کو بڑھانے کے اقدامات میں شامل ہیں: -

  1. ضلع/ریفرل اسپتال کو اپ گریڈ کرکے نئے میڈیکل کالج کے قیام کے لیے مرکزی کی حمایت یافتہ  اسکیم جس کے تحت 157 نئے میڈیکل کالجوں کو منظوری دی گئی ہے اور 72 پہلے ہی کام کر رہے ہیں۔
  2. ایم بی بی ایس اور پی جی سیٹوں میں اضافہ کرنے کے لیے موجودہ ریاستی /مرکزی سرکاری میڈیکل کالجوں کو مستحکم کرنے/اپ گریڈ کرنے کے لیے مرکزی کی حمایت یافتہ  اسکیم۔
  3. سپر اسپیشلٹی بلاکس کی تعمیر کے ذریعے سرکاری میڈیکل کالجوں کی اپ گریڈیشن کے لیے مرکزی سیکٹر اسکیم۔ مجموعی طور پر 75 منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے اور 55 مکمل ہو چکے ہیں۔
  4. نئے ایمس کے قیام کے لیے سنٹرل سیکٹر اسکیم کے تحت 22 ایمس کو منظوری دی گئی ہے۔ 19 ایمس میں انڈر گریجویٹ کورسز شروع ہو چکے ہیں۔
  5. فیکلٹی، عملہ، بستر کی تعداد اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی ضرورت کے لحاظ سے میڈیکل کالج کے قیام کے اصولوں میں نرمی۔
  6. فیکلٹی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بطور فیکلٹی تقرر کے لیے ڈی این بی کی کوالیفکیشن  کو تسلیم کیا گیا ہے۔
  7. میڈیکل کالجوں میں اساتذہ/ڈین/پرنسپل/ڈائریکٹر کے عہدوں پر تقرر/توسیع/دوبارہ ملازمت کے لیے عمر کی حد میں 70 سال تک اضافہ۔
  8. اسسٹنٹ پروفیسر کی تقرری کے لیے سینئر ریذیڈنسی کی میعاد تین سال سے کم کر کے ایک سال کر دی گئی ہے۔
  9. ڈسٹرکٹ ریزیڈنسی پروگرام (ڈی آر پی) کے تحت، 2022 کے بعد سے پی جی کورسز میں داخل ہونے والے تمام ڈاکٹروں کو تین ماہ کے لیے لازمی طور پر ضلعی اسپتالوں میں خدمات انجام دینی ہوں گی ۔

مزید برآں، دماغی صحت کے شعبے میں اہل افرادی قوت کی دستیابی کو بڑھانے کے مقصد سے حکومت قومی دماغی صحت پروگرام (این ایم ایچ پی) کے تحت سنٹرز آف ایکسی لینس کے قیام اوردماغی صحت سے متعلق اسپیشلٹیزمیں  پوسٹ گریجویٹ (پی جی)شعبوں  کو مضبوط/قائم کرنے کے لیے افرادی قوت کے فروغ   کی اسکیمیں نافذ کرتی ہے۔ ملک میں  دماغی صحت سے متعلق اسپیشلٹیز میں 25 سنٹرز آف ایکسیلنس کے قیام اور 47 پوسٹ گریجویٹ (پی جی) شعبوں  کو مستحکم /قیام کے لیے تعاون فراہم کیا گیا ہے۔

مندرجہ بالا کے علاوہ، حکومت نے 2022-23 کے بجٹ میں ’’نیشنل ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام‘‘ کا اعلان کیا ہے، تاکہ ملک میں معیاری دماغی  صحت سے متعلق مشاورت اور دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔

صحت اور خاندانی بہبود کی  مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ بات کہی۔

 

 

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 8192)


(Release ID: 1845193) Visitor Counter : 150


Read this release in: English