شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت

 شمال مشرقی ریاستوں میں کنکٹویٹی اور ترقی کے لئے پروجیکٹس

Posted On: 25 JUL 2022 2:57PM by PIB Delhi

شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ شمال مشرقی خطے میں مرکزی حکومت کی  متعلقہ وزارتوں اورمحکموں کی جانب سے بہت سے بنیادی ڈھانچے کے ترقیاتی پروجیکٹوں نیز کنکٹویٹی سے پروجیکٹ شروع کئے گئے ہیں ۔ ان پروجکٹوں کامقصد ریل کنکٹویٹی، سڑک کنکٹویٹی، آبی شاہراہوں کی کنکٹویٹی، بجلی کی کنکٹویٹی اورٹیلی کام کی کنکٹویٹی کو بہتربناناہے ۔ ان میں منجملہ شامل ہیں ۔

1-ریل کنیکٹیویٹی: 01.04.2022 تک، 1909 کلومیٹر کی لمبائی کے لیے 77,930 کروڑ روپے کی لاگت کے 19 پروجیکٹ شمال مشرقی خطہ میں مکمل/جزوی طور پر آتے ہیں جن میں 2004 سے 2013 کے دوران منظور کیے گئے منصوبے بھی شامل ہیں (سوائے اگرتلہ-سابروم نئی لائن پروجیکٹ اورلنگڈنگو – ہوجائی  ڈبلنگ پروجیکٹ) منصوبہ بندی/منظوری/عملدرآمد کے مختلف مراحل میں ہے، جن میں سے 409 کلومیٹر لمبا پروجیکٹ شروع ہو چکا ہے اور مارچ 2022 تک 30,312 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ ان میں i) 14 نئی لائن پروجیکٹس شامل ہیں جو 61,520 کروڑ روپے کی لاگت سے 1,181 کلومیٹرلمبائی کا احاطہ کرتی ہیں ، جس میں سے 361 کلومیٹر کی لمبی لائن پروجیکٹ شروع ہو چکی ہے اور مارچ، 2022 تک 27,458 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں، اور ii) )5 ڈبلنگ / کثیر ٹریکنگن پروجیکٹ جو 728 کلومیٹر کی لمبائی پر محیط ہیں ،16410 کروڑ روپئے کی لاگت سے تیار کی گئی ہیں ، ان میں 48  کلومیٹر کی لمبائی شروع ہو چکی ہے اور مارچ 2022 تک 2,854 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ اگرتلہ-سبروم نئی لائن پروجیکٹ (112 کلومیٹر) کو 2008-09 میں منظور کیا گیا تھا اور 20-2019 میں شروع کیا گیا تھا۔لمڈنگ - ہوجائیi ڈبلنگ پروجیکٹ (45 کلومیٹر) کو 2012-13 میں منظور کیا گیا تھا اور 2019-20 میں شروع کیا گیا تھا۔

ii -روڈ کنیکٹیویٹی: 2004 سے 2013 تک کی مدت کے دوران، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت نے  شمال مشرقی ریاستوں میں کل 5595.14 کلومیٹر سڑک کی لمبائی کے 394 منصوبے شروع کیے ہیں جن پر لاگت 23038.58 کروڑ روپئے آئی ہے اور روپئے ان ریاستوں میں ترقی اورکنکٹویٹی کےلئےہیں ۔ جن میں سے کل 4232.55 کلومیٹر طویل سڑک کے 337 منصوبے مکمل کرلئےگئے ہیں  جن کی لاگت 13154.86 کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے، اور کل 1362.60 کلومیٹر کی سڑک کی لمبائی کے 57 پروجیکٹوں پر کام جاری ہے جن پر 10073.64 کروڑ روپئے کی لاگت آئی ہے۔

iii -آبی شاہراہوں کی کنکٹویٹی: نیشنل واٹر وے -2 (این ڈبلیو-2) (دریائے برہم پترا) کو 1988 میں ریاست آسام میں دھوبری سے سعدیہ تک 891 کلومیٹر کی لمبائی کے لیے قرار دیا گیا تھا اور اسے ٹرمینل سہولیات، فیئر وے اور نیویگیشن امداد کے ساتھ تیار اور برقرار رکھا گیا تھا۔ شمال مشرقی علاقے میں این ڈبلیو- 1 اوراین ڈبلیو- 2 کے درمیان آبی گزرگاہوں کے رابطے کو برقرار رکھنے کے لیے، ہند-بنگلہ دیش پروٹوکول (آئی بی پی) روٹ کی دیکھ بھال جاری رکھی گئی ہے جو 1972 سے موجود ہے، جس کے تحت ایک ملک کے اندرون ملک جہاز دوسرے ملک سے گزر سکتے ہیں۔ 2004-2013 کی مدت کے دوران، آسام میں دریائے برہم پترا (این ڈبلیو-2) پر 03 منصوبے اور شمال مشرقی خطے کی کنکٹویٹی کے لیے راہداری اور تجارت کے لیے ہند-بنگلہ دیش پروٹوکول کے 02 منصوبے شروع کیے گئے ۔

iv –بجلی کی کنکٹویٹی: بجلی کی وزارت نے شمال مشرقی ریاستوں میں ریگولیٹڈ ٹیرف میکانزم (آرٹی ایم) اور ٹیرف پر مبنی مسابقتی بولی (ٹی بی سی بی) موڈ کے ذریعے بین ریاستی ترسیلی نظام(آئی ایس ٹی ایس ) پروجیکٹ شروع کیے ہیں۔ 2004-2013 کی مدت کے دوران، شمالم مشرقی خطے میں آرٹی ایم کے تحت پاورگرڈ کے ذریعہ  11178.26 کروڑ روپے کی لاگت کے 03 منصوبے شروع کیے گئے اور ٹی بی سی بی موڈ کے ذریعے این آر کے ذریعے  این ای آر / ای آر سرپلس کی درآمد کو قابل بنانے کے لیے سکیم کے تحت 01 منصوبہ شروع  کیا گیا۔

v-ٹیلی کام کنیکٹیویٹی: بھارت نیٹ پروجیکٹ (جو پہلے نیشنل آپٹیکل فائبر نیٹ ورک کے نام سے جانا جاتا تھا) کی ابتدا میں 25.10.2011 کو مرکزی کابینہ نے منظوری دی تھی ۔ بھارت نیٹ پروجیکٹ  مرحلہ وار ڈھنگ سے نافذکیاگیا  ہے تاکہ این ای آر سمیت ملک کی تمام گرام پنچایتوں کو میڈیا کے ملےجلے (آپٹیکل فائبر کیبل/ریڈیو/سیٹیلائٹ) کے ذریعے براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے مرحلہ وار طریقے سے لاگو کیا گیا ہے۔ 04.07.2022 تک کل 5804 گرام پنچایتوں کو شمال مشرقی ریاستوں میں خدمات کی تیاری والا بنایا گیا ہے ۔

دیہی اور دور دراز  کے علاقے میں براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے، یونیورسل سروس اوبلیگیشن فنڈ (یو اس او ایف) فنڈ 20 جنوری 2009 کو بی ایس این ایل ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس اسکیم کے تحت، 31 جنوری 2015 کو شمال مشرقی خطے میں کل 15,313 براڈ بینڈ کنکشن اور 270 کھوکھے قائم کیے گئے تھے۔

یو ایس او فنڈ کے ذریعے ایک اسکیم شروع کی گئی ہے تاکہ مخصوص دیہی اور دور دراز کےعلاقوں میں موبائل خدمات کی فراہمی کے لیے پھیلے ہوئے بنیادی ڈھانچےکے مقامات/ٹاورز کے قیام اور بندوبست کے لیے سبسڈی کی مدد فراہم کی جاسکے، جہاں کوئی موجودہ وائرلیس یا موبائل کوریج نہیں تھی۔ اس اسکیم کے تحت، 30 نومبر 2013  کو شمال مشرقی خطے میں 542 ٹاورز قائم کیے گئے، اور 963 بی ٹی ایس شروع کئ گئے۔

بھروسہ مندٹکنالوجیوںکے ساتھ وی پی ٹی کی تبدیلی کے لئے 2003 میں بی ایس این ایل کے ساتھ  معاہدے کیے گئے تھے، جو پہلے کثیر رسائی  ریڈیو ریلے (ایم اےآر آر) ٹیکنالوجی پر کام کر رہے تھے اور 01.04.2002 سے پہلے انہیں نصب کیا گیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت، 30 جون 2012 کو کل  ایم اے آر آر وی پی ٹیز کو تبدیل کیا گیااور   مردم شماری 2001 کے مطابق باقی سبھی آبادگاؤں میں 01.10.2007 کو  اس اسکیم کے تحت یو ایس او فنڈ سے سبسڈی کے ساتھ وی پی ٹیز کی فراہمی کے لیے شامل کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں بی ایس این ایل کے ساتھ 27.02.2009 کو معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے۔ اس اسکیم کے تحت، 30 مارچ 2015 کو کل شمال مشرقی خطے میں کل 38,220 وی پی ٹیز کو تبدیل کیا گیا تھا۔

اس کے علاوہ، شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت (ایم ڈی او این ای آر) نے مختلف اسکیموں/پیکیجوں کو شمال مشرقی خطے کی ترقی کے لئے نافذ کیا۔ ان مختلف اسکیموں اور پیکجز میں نان لیپس ایبل سینٹرل پول آف ریسورسز (این ایل سی پی آر) اسکیم، بوڈولینڈ علاقائی کونسل (بی ٹی سی) کے لیے آسام کے خصوصی پیکجز ا ور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے لیے شمال مشرقی کونسل (این ای سی) اسکیمیں شامل ہیں۔ ان ترقیاتی اسکیموں/پیکیجز کے تحت، مالی سال 2004-05 سے 2013-14 کے دوران 17,748.54 کروڑ روپے کے 1689 پروجیکٹس بشمول کنیکٹیوٹی پروجیکٹس کو منظوری دی گئی۔ منظور شدہ منصوبوں کی سال  کے اعتبار سے تفصیلات حسب ذیل ہیں:

 

 

(کروڑ روپئے)

نمبرشمار

مالی سال

شمال مشرقی خطے کی ترقی کے محکمے کی وزارت او شمال مشرقی کونسل کی اسکیموں کے تحت منظور کئے گئے پروجیکٹس

 

 

نمبر

لاگت

1.

2004-05

157

1,815.42

2.

2005-06

184

1,704.46

3.

2006-07

158

1,682.98

4.

2007-08

116

926.39

5.

2008-09

111

1,125.12

6.

2009-10

189

1,717.62

7.

2010-11

222

2,937.24

8.

2011-12

187

1,558.67

9.

2012-13

174

2,211.34

10.

2013-14

191

2,069.3

 

میزان

1,689

17,748.54

 

 

مالی سال 2004-05 سے 2013- سے 14 کے دوران  شمال مشرقی خطے کی ترقی کے محکمے کی وزارت اور شمال مشرقی کونسل کی اسکیموں کے تحت منظور کئے گئے پروجیکٹوں کی ریاست کے اعتبار سے صورتحال حسب ذیل ہے:

 

(کروڑ روپئے میں)

نمبرشمار

ریاست کا نام

منظورشدہ پروجیکٹ

مکمل کئے گئے پروجیکٹ

پروجیکٹوں پر جاری کام

 

 

نمبر

لاگت

نمبر

لاگت

نمبر

لاگت

1

اروناچل پردیش

236

2,909.05

191

2,171.46

45

737.59

2

آسام

483

4,673.63

306

2,713.55

177

1,960.08

3

منی پو

190

1,508.49

166

1,249.21

24

259.28

4

میگھالیہ

156

1,701.25

125

1,250.44

31

450.81

5

میزورم

148

1,555.3

141

1,130.05

7

425.25

6

ناگالینڈ

182

2,034.57

150

1,508.38

32

526.19

7

سکم

147

1,334.43

137

1,233.5

10

100.93

8

تریپورہ

126

1,687.24

104

1,174.58

22

512.66

9

*دیگرایجنسی

21

344.58

13

332.32

8

12.26

 

میزان

1,689

17,748.54

1,333

12,763.49

356

4,985.05

 

تمام مشرقی ریاستوں کے لئے  شمال مشرقی کونسل کی ا سکیموں کے تحت مختلف سیکٹروں کے لئے مختلف ایجنسیوں کے منظورشدہ پروجیکٹس۔

 

*************

 

 

ش ح ۔ ح ا۔ ف ر

U. No.8146

 



(Release ID: 1844905) Visitor Counter : 119


Read this release in: English