وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

بال بھون

Posted On: 25 JUL 2022 6:44PM by PIB Delhi

قومی تعلیمی پالیسی – 2020 ، ملک میں اسکول اور اعلیٰ تعلیمی نظام میں  یکسر تبدیلی لانے والی اصلاحات کی راہ ہموار کرتی ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی  ( این ای پی 2020 ) کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:-

  1. این ای پی – 2020 کا مقصد 2030 ء تک اسکولی تعلیم میں  100 فی صد  جی ای آر کے ساتھ پری اسکول سے سیکنڈری سطح تک تعلیم کو ہمہ گیر بنانا ہے۔
  2. نیا نصابی اور تدریسی ڈھانچہ (5+3+3+4)۔
  3. بنیادی خواندگی اور عدد شناسی پر زور، اسکولوں  میں تعلیمی مضامین ، غیر نصابی پیشہ ورانہ  مضامین کے درمیان بہت زیادہ فرق نہیں؛ ووکیشنل ایجوکیشن کلاس 6 سے انٹرن شپ کے ساتھ شروع ہوگی۔
  4. این ای پی اسکولوں اور ایچ ای آئی دونوں میں کثیر لسانیت کو فروغ دیتا ہے۔ جہاں بھی ممکن ہو، کم از کم گریڈ 5 تک تعلیم کا ذریعہ، لیکن ترجیحاً گریڈ 8 اور اس سے آگے تک، گھریلو زبان/مادری زبان/مقامی زبان/علاقائی زبان ہوگی؛ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار پالی، فارسی اور پراکرت کے لئے  انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹرانسلیشن اینڈ انٹرپریٹیشن قائم کیا جائے گا۔
  5. آموزشی نتائج کے حصول کے لئے جامع پروگریس کارڈ اور طالب علم کی پروگریس کا تجزیہ  کیا جائے گا  ۔ طلباء کے تجزیے کے لئے ایک قومی جائزہ مرکز ، پرکھ (کارکردگی کا جائزہ،  اور جامع ترقی کے لئے معلومات کا تجزیہ) کو قائم کیا جائے گا ۔
  6. اسٹیٹ اسکول اسٹینڈرڈز اتھارٹی (ایس ایس ایس اے ) کا قیام بنیادی پیمانوں پر مبنی معیار قائم کرے گی  (یعنی  تحفظ ،  سلامتی ، بنیادی انفراسٹرکچر، مضامین اور گریڈز میں اساتذہ کی تعداد، مالی افادیت اور حکمرانی کے درست عمل) ، جس پر سبھی اسکولوں کے ذریعے عمل کیا جائے گا ۔
  7. اساتذہ کی تعلیم کو کثیر الضابطہ ماحول میں منتقل کرنے کے لئے اور چار سالہ بی ایڈ کو 2030 ء تک اسکول کے اساتذہ کے لئے کم از کم اہلیت کے طور  پر مربوط کیا جائے گا۔
  8. نوجوانوں اور بالغوں کی خواندگی کا 100 فی صد حصول۔
  9. 2035 ء تک اعلیٰ تعلیم میں جی ای آر کو 50 فی صد تک بڑھایا جائے گا۔
  10. اعلیٰ تعلیمی نصاب میں مضامین  میں  لچک ہوگی ۔
  11. اکیڈمک بینک آف کریڈٹ کے ذریعے  کریڈٹ کا کثیر جہتی داخلہ / خروج اور منتقلی۔
  12. ایک مضبوط تحقیقی کلچر کو فروغ دینے کے لئے نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن قائم کی جائے گی۔
  13. ہائر ایجوکیشن کا ہلکا لیکن سخت ضابطہ، مختلف کاموں کے لئے چار الگ الگ عمودی کے ساتھ واحد ریگولیٹر- ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف انڈیا ( ایچ ای سی آئی ) ۔
  14. گریڈڈ ایکریڈیٹیشن کے شفاف نظام کے ذریعے کالجوں کو  گریڈڈ خود مختاری فراہم کرنے کی خاطر مرحلہ وار نظام قائم کیا قائم کیا جائے گا۔
  15. این ای پی 2020 حصہ داری کے ساتھ ٹیکنالوجی کے زیادہ استعمال کی وکالت کرتی ہے ؛ قومی تعلیمی ٹیکنا لوجی فورم  تشکیل دیا جائے گا۔
  16. این ای پی 2020 محروم خطوں اور گروپوں کے لئے صنفی شمولیت والے فنڈ، خصوصی تعلیمی زونز کے قیام پر زور دیتی ہے۔

این ای پی 2020 کا پیرا 7.11تجویز کرتا ہے کہ ہر ریاست کو  ’’ بال بھون ‘‘ قائم کرنے یا موجودہ ’’ بال بھون ‘‘  کو مضبوط کرنے کی ترغیب دی جائے گی ، جہاں ہر عمر کے بچے آرٹ سے متعلق، کیریئر سے متعلق، اور کھیل سے متعلق سرگرمیوں میں ہفتے میں ایک بار (مثلاً ویک اینڈ پر) یا زیادہ کثرت سے، ایک خاص دن کے وقت بورڈنگ اسکول کے طور پر حصہ لے  سکیں ۔

یہاں یہ بتانا مناسب ہوگا کہ تعلیم بھارت کے آئین کی ہم آہنگی کی فہرست میں ہے اور اسکولوں اور متعلقہ اداروں کا قیام ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دائرہ اختیار میں  آتا ہے۔ لہٰذا، یہ متعلقہ ریاستی حکومت کی ذمہ داری  ہے کہ وہ اپنے دائرہ اختیار کے اندر بال بھونوں کے قیام  کے بارے میں فیصلہ کرے۔

یہ معلومات  تعلیم کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ  انا ّپورنا دیوی نے آج لوک سبھا میں ایک  سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   )

U. No. 8125


(Release ID: 1844811) Visitor Counter : 152


Read this release in: English