ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جینیاتی طور پر ترمم شدہ (جی ایم) فصلوں کو ماحولیاتی اعتبار سے جاری کرنے کے لئے جینیاتی انجینئرنگ اپریزل کمیٹی (جی ای اے سی) کی طرف سے منظوری لازمی ہے

Posted On: 25 JUL 2022 5:20PM by PIB Delhi

جینیاتی انجینئرنگ اپریزل کمیٹی (جی ای اے سی) ایک قانونی حیثیت والی کمیٹی ہے، جس کی تشکیل مضر صحت مائیکرو آرگینزم  ؍ جینیاتی طریقے سے تیار کئے گئے آرگینزم یا خلیوں  کی مینوفیکچرنگ، استعمال ؍ درآمدات ؍ برآمد اور ان کوذخیرہ کرنے سے متعلق 1999 کے ضابطوں کے تحت تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ ضابطےماحولیات کے تحفظ سے متعلق قانون 1986 کے تحت وضع کئے گئے تھے۔ جی ای اے سی درخواستوں پر 1989 کے ضابطوں کی شقوں کے مطابق غوروخوض کرتی ہے اوراس کے بعد  ان  میں کوئی ترمیمات کرتی ہے۔ درخواستوں کےہر جتھے میں مخصوص فارم اور    پہلے سے درکار دستاویزات  نیز    جہاں کہیں ضروری ہوتاہے، سفارشات   منسلک کی جاتی ہیں۔

 

جینیاتی انجینئرنگ ایپریزل کمیٹی جی ای اے سی کی طرف سے منظوری جینیاتی اعتبار سے ترمیم شدہ فصلوں کے ماحولیاتی اجرا کےلئے لازمی ہوتی ہے۔ 1989 کے ضابطوں کے مطابق  ریاستوں ؍ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی بایو ٹیکنالوجی کوآرڈینیشن کمیٹی اور ضلع سطح کی کمیٹیاں  جینیاتی ترمیمات والی فصلوں کو غیر قانونی طور پر اگانے کے واقعات پر نظر رکھنے کی ذمہ دار ہیں۔یہ کمیٹیاں  ماحول کے تحفظ سے متعلق قانون 1986 کے تحت موزوں کارروائی کرتی ہیں۔ ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کا چیف سکریٹری ریاستی بایو ٹیکنالوجی تال میل کمیتی  (ایس بی سی سی) کا چیئرپرسن ہوتا ہے۔ کوئی بھی شکایت جو جی ای اے سی سکریٹری کے پاس آتی ہے، اُسے چیف سکریٹری کو بھیج دیا جاتا ہے۔

 

جی ای اے سی کی طرف سے جینیاتی اعتبار سے ترمیم شدہ فصلوں کے محدود فیلڈ تجربات سے متعلق کوئی بھی درخواست  غوروخوض کے لئے  ریاستی یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سرکار کی طرف سے این او سی درکار ہوتا ہے۔  

 

بی ٹی کپاس واحد جی ایم فصل ہے، جسے بھارت میں   کمرشیئل طور پر اگانے کی      منظوری حاصل ہے۔

 

یہ جانکاری ماحول، جنگلات اور آب و ہو میں تبدیلی کے وزیر مملکت  جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں فراہم کی ۔ 

***

ش ح۔ اس ۔ ک ا



(Release ID: 1844795) Visitor Counter : 137


Read this release in: English