محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نیا اُجرت کوڈ

Posted On: 25 JUL 2022 4:44PM by PIB Delhi

نئی دہلی:25؍جولائی2022:

محنت و  روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ اُجرت سے متعلق قانون 2019 کو 8اگست 2019ء کو نوٹیفائی کیا گیا ہے اور مزدوری ادائیگی قانون 1936 ، کم از کم مزدوری قانون 1948، بونس ادائیگی قانون 1965 اور یکساں محنتانہ قانون 1976 کے التزامات کو بہتر بناکر اور اس میں دیگر باتوں کو شامل کرکے نفاذ کیا گیا ہے۔ یہ قانون منظم اور غیر منظم سیکٹر میں روزگار کے لئے کم از کم مزدوری کا التزام فراہم کرتا ہے۔ ساتھ ہی مرکزی  حکومت کو کم از کم مزدوری طے کرنے کا حکم دیتا ہے  اور حکومتوں کے ذریعے مقرر شدہ مزدوری کی کم از کم اُجرت سے کم نہ ہو، اس با ت کو بھی یقینی بناتا ہے۔قانون   کسی ملازم کے ذریعے کئے گئے یکساں کام یا یکساں نوعیت کے کام کےلئے اُجرت یا ملازمین کی بھرتی سے متعلق معاملوں میں صنفی امتیاز پر پابندی عائد کرتا ہے۔  ہر ملازم جو مرکز اور ریاستی حکومت کے نوٹیفکیشن کے مطابق ماہانہ اُجرت حاصل کررہا ہے اور ایک اکاؤنٹنگ سال میں جس نے کم از کم 30 دن تک کام کیا ہو ، وہ اپنی اُجرت پر 8.33فیصد کی شرح سے یا 100 روپے کی شرح سے جو زیادہ ہو،  سالانہ بونس کا حقدار ہے۔

ایک موضوع کے طورپر ’’محنت‘‘ ہندوستان کے آئین کی اولین فہرست میں ہے اور قوانین کے تحت ضابطہ سازی کی طاقت مرکزی سرکار کے ساتھ ساتھ ریاستی سرکاروں کے پاس بھی ہوتی ہے۔4عدد محنت سے متعلق قوانین کے نفاذ کی سمت میں ایک قدم کے طورپر مرکزی سرکار نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ردعمل کو مدعو کرتے ہوئے مسودہ ضابطے کو ماقبل شائع کیا ہے۔ دستیاب معلومات کے مطابق 31، 26،    25اور25 ریاستوں؍ مرکز کے زیر انتظام خطوں نے اُجرت ضابطہ 2019ء ، صنعتی تعلقات ضابطہ 2020، سماجی تحفظ سے متعلق ضابطہ 2020 اور کاروباری تحفظاتی صحت اور کام کے حالات سے متعلق ضابطہ 2020 کے تحت قوانین  کا مسودہ شائع کیا ہے۔

محنت سے متعلق قوانین کا مسودہ وسیع طورپر صلاح و مشورہ کے بعد تیار کیا گیا تھا، جس میں 9عدد سہہ فریقی میٹنگیں شامل تھیں، جن میں نوکری دینے والوں اور مزدوروں کے نمائندوں ، علاقائی محنت اجلاس ، بین ریاستی مشاورت اور محنت پر پارلیمنٹ کی مستقل کمیٹی کی رپورٹوں  کی بنیاد پر یہ ضابطے تیار کئے گئے ہیں۔تفصیل اور اتھارٹی کی اکثریت میں کمی کے ساتھ ساتھ موجودہ اقتصادی پس منظر اور تکنیکی پیش رفت کو ان قوانین میں شامل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔یہ قوانین عمل کے سسٹم کو آسان بناتے ہیں، جس کا مقصد کاروبار کرنے میں آسانی، صنعتوں کے قیام کو بڑھاوا دینا، سرمایہ کاری کو متوجہ کرنا اور ہر ملازم کے تحفظ صحت اور سماجی تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے متحرک کرنا ہے۔ نفاذمیں شفافیت اور جواب دہی کو یقینی بنانے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال کو متعارف کرایا گیا ہے۔ ان محنت قوانین میں چھوٹے جرم کے لئے بھی سزا کا التزام ہے۔

 

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 8105)


(Release ID: 1844777) Visitor Counter : 308


Read this release in: English