محنت اور روزگار کی وزارت

حکومت نےمزدوروں کی بہبود، سماجی سکیورٹی، حفاظت اور صحت کو تحفظ اور فروغ دینے کا عہد کیا

Posted On: 25 JUL 2022 4:47PM by PIB Delhi

 

مرکزی حکومت مزدوروں کی بہبود، سماجی سکیورٹی، حفاظت اور صحت  کو تحفظ اور فروغ دینے کی پابند ہے۔ مرکزی حکومت نےعمارت اور دیگر تعمیراتی کارکنوں سے متعلق قانون 1996 (بی او سی ڈبلیو( آر ای اینڈ سی ایس) قانون 1996)، لاگو کیا ہوا ہے، جو اب پیشہ ورانہ حفاظت ، صحت اور کام کاج کے حالات سے متعلق ضابطے2020 ( او ایس ایچ ضابطہ 2020) میں ضم کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد بلڈنگ اور دیگر تعمیراتی  کارکنوں کے روزگار اورکام کاج کے حالات کو ضابطے میں لانا ہے اور انہیں حفاظت، صحت اور فلاحی اقدامات فراہم کرنا ہے او ر اس سے متعلق دیگر معاملات اور حادثات کے لئے اقدامات کرنا ہے۔

 

(بی او سی ڈبلیو( آر ای اینڈ سی ایس) قانون 1996)، کی شق نمبر 22 کے تحت ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں کو ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے  تعمیری اور دیگر     تعمیری  کارکنوں کی بہبود کے بورڈوں کے ذریعے رجسٹریشن اور بی او سی کارکنوں کی تجدید کا اختیار دیا گیا ہے اور انہیں اختیار دیا گیا ہے کہ وہ زندگی اور معذوری، صحت اور زچگی نیز رجسٹرڈ تعمیری اور دیگر  تعمیراتی کارکنوں کے لئے مالی مدد کی فلاحی اسکیمیں فراہم کریں۔

 

مزدوروں کے مفاد کی حفاظت کے لئے بی او سی ڈبلیو ( آر ای اینڈ سی ایس ) قانون 1996 کی شق نمبر 42 کے تحت باضابطہ طور پر معائنے کئے جاتے ہیں، جس کے تحت موزوں سرکاروں کے ذریعے مقررہ معائنہ جاتی عملے کی شکل میں ایک قانون نافذ کرنے والا نظام فراہم کرتا ہے،  جن کے دائرہ کار میں تمام جگہوں  پر داخلے، تلاشی اور ضبطگی کے اختیارات دیئے گئے ہیں، جہاں کہیں تعمیراتی کام جاری ہو۔ معائنہ جاتی حکام کی طرف سے موزوں کارروائی کی جاتی ہے، جس میں توسیعی قوانین کے تحت قصورواروں کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنا بھی ضروری ہے۔

 

تعمیراتی کارکنوں کی بہبود کے لئے ایک مثالی فلاحی اسکیم تیار کی گئی ہے، جسے سختی سے نفاذ کے مقصد سے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو بھیج دیا گیا ہے۔

 

بی او سی ڈبلیو ( آر ای اینڈ سی ایس ) قانون 1996کی 60ویں شق کے تحت بہت سی ہدایات ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتا فوقتا جاری کی گئی ہیں تاکہ  پی او سی کارکنوں کے سماجی تحفظ اور دیگر فلاحی اقدامات کے لئے حاصل کئے گئے محصول کابہتر سے بہتر استعمال کیا جا سکے، جس میں ریاستی فلاحی بورڈوں کی فلاحی اسکیموں کے فوائد بھی شامل ہیں، اِن میں مرکزی اور ریاستی سرکاروں کی سماجی تحفظ کی اسکیمیں بھی شامل ہیں، جیسے  پی ایم جے اے وائی ( آیوشمان بھارت)، پی ایم جیون جیوتی بیمہ یوجنا، پی ایم سرکشا بیمہ یوجنا کے ذریعے زندگی اور معذوری کو شامل کیا گیا ہے۔

 

یہ جانکاری محنت اور روزگار کےوزیر مملکت جناب  رمیشور تیلی نے لوک سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں دی۔

***

ش ح۔ اس ۔ ک ا

 



(Release ID: 1844747) Visitor Counter : 82


Read this release in: English