جل شکتی وزارت
زیر زمین پانی کی آلودگی کی نگرانی
Posted On:
21 JUL 2022 2:34PM by PIB Delhi
وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز آئی ایس- 10500: 2012پینے کے پانی کے معیار کے لیے مختلف فزیو کیمیکل اور بیکٹیریولوجیکل پیرامیٹرز کے لیے ‘قابل قبول حد’ اور ‘متبادل ذریعہ کی عدم موجودگی میں قابل اجازت حد’ کی وضاحت کرتا ہے جیسا کہ ضمیمہ-I میں فراہم کیا گیا ہے۔ جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے، پینے کے پانی کے ذرائع میں آرسینک، فلورائیڈ، آئرن، نمکیات، نائٹریٹ اور بھاری دھاتوں کی آلودگی سے متاثر ہونے والی بستیوں کی ریاستی تفصیلات ضمیمہ II میں ہیں۔
سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ پورے ملک میں مختلف سائنسی مطالعات اور زمینی پانی کی نگرانی کے پروگرام کے دوران علاقائی سطح پر زمینی پانی کے معیار کا ڈیٹا تیار کرتا ہے۔ پینے کے پانی کے استعمال سے متعلق تدارکاتی اقدامات، بیداری اور نگرانی کے لیے متعلقہ ریاستی حکومتوں کے ساتھ زیر زمین پانی کے معیار کے اعداد و شمار کا اشتراک کیا گیا ہے۔
2024 تک ہر دیہی گھرانے کو مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کے ساتھ اور باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے قابل پانی کی فراہمی کے لیے، اگست، 2019 سے، حکومت ہند، ریاستوں کے ساتھ شراکت میں، جل جیون مشن (جے جے ایم) - ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے۔ جے جے ایم کے تحت، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز مختص کرتے وقت، کیمیائی آلودگیوں سے متاثرہ بستیوں میں رہنے والی آبادی کو 10 فیصد وزن دیا جاتا ہے۔
جے جے ایم کے تحت، نل کے پانی کے کنکشن کے ذریعے گھرانوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے، معیار سے متاثرہ بستیوں کو ترجیح دی جانی ہے۔ چونکہ محفوظ پانی کے وسیلہ پر مبنی پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیم کی منصوبہ بندی، عمل آوری اور شروع کرنے میں وقت لگ سکتا ہے، خالصتاً ایک عبوری اقدام کے طور پر، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خاص طور پر آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں میں کمیونٹی واٹر پیوریفیکیشن پلانٹس (سی ڈبلیو پی پیز) لگانے کا مشورہ دیا گیا ہےتاکہ ہر گھر کو پینے اور کھانا پکانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 10-8 لیٹر فی کس یومیہ (ایل پی سی ڈی) کی شرح سے پینے کا پانی فراہم کیا جا سکے۔
جل جیون مشن کے تحت، موجودہ رہنما خطوط کے مطابق، پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے آئی ایس: 10500 کو اپنایا جانا ہے اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو سال میں ایک بار کیمیائی اور جسمانی پیرامیٹرز کے لیے پینے کے پانی کے ذرائع کی جانچ کرنے کا اور سال میں دو بار بیکٹیریاولوجیکل پیرامیٹرز کے لئے جانچ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ کرنے اور پینے کے پانی کے ذرائع کے نمونے جمع کرنے، رپورٹنگ، نگہداشت اور نگرانی کے لیے ایک آن لائن جے جے ایم – واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس) پورٹل تیار کیا گیا ہے۔ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس کے ذریعے رپورٹ کردہ پانی کے معیار کے ٹیسٹ کی ریاستی سطح پر تفصیل جے جے ایم ڈیش بورڈ پر پبلک ڈومین میں دستیاب ہے اور اس لنک پر بھی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے:
https://neer.icmr.org.in/website/main.php
پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کی حوصلہ افزائی کرنے کی غرض سے، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے عام لوگوں کے لیے پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریوں کو معمولی شرح پر ان کے پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے کھول دیا ہے۔
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ 5 افراد کی شناخت کریں اور انہیں تربیت دیں جن میں ترجیحی طور پر خواتین یعنی ہر گاؤں میں آشا کارکنان، ہیلتھ ورکرز، وی ڈبلیو ایس سی ممبران، اساتذہ وغیرہ شامل ہوں، گاؤں کی سطح پر ایف ٹی کے/بیکٹیریاولوجیکل شیشیوں کا استعمال کرتے ہوئے پانی کے معیار کی جانچ کریں اور پورٹل پر اس کی اطلاع دیں۔
ضمیمہ - I
بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈ (بی آئی ایس) (ایکسٹریکٹ) کے ذریعے پینے کے پانی کے معیار کے لیے مختلف فزیو کیمیکل اور بیکٹیریاولوجیکل پیرامیٹرز کے لیے ‘قابل قبول حد’ اور ‘متبادل وسائل کی عدم موجودگی میں قابل اجازت حد’
نمبر شمار
|
خصوصیات
|
یونٹ
|
قابل قبول حد
|
قابل اجازت حد
|
1.
|
پی ایچ ویلیو
|
..
|
6.5 -8.5
|
کوئی راحت نہیں
|
2.
|
کل محلول سولیڈ
|
ملی گرام/ لیٹر
|
500
|
2,000
|
3.
|
ٹربائڈیٹی
|
این ٹی یو
|
1
|
5
|
4.
|
کلورائڈ
|
ملی گرام/ لیٹر
|
250
|
1,000
|
5.
|
کل الکالینٹی
|
ملی گرام/ لیٹر
|
200
|
600
|
6.
|
کل سختی
|
ملی گرام/ لیٹر
|
200
|
600
|
7.
|
سلفیٹ
|
ملی گرام/ لیٹر
|
200
|
400
|
8.
|
لوہا
|
ملی گرام/ لیٹر
|
1.0
|
کوئی راحت نہیں
|
9.
|
کل سنکھیا
|
ملی گرام/ لیٹر
|
0.01
|
کوئی راحت نہیں
|
10.
|
فلورائڈ
|
ملی گرام/ لیٹر
|
1.0
|
1.5
|
11.
|
نائیٹریٹ
|
ملی گرام/ لیٹر
|
45
|
کوئی راحت نہیں
|
12.
|
کل کولیفارم جرثومہ
|
کسی بھی 100 ایم ایل نمونے میں قابل شناخت نہیں ہوگا
|
13.
|
ای – کولی یا تھرمو ٹولرینٹ کولیفارم جرثومہ
|
کسی بھی 100 ایم ایل نمونے میں قابل شناخت نہیں ہوگا
|
ضمیمہ – II
پینے کے پانی کے ذرائع اور آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ رہائش گاہوں میں نصب سی ڈبلیو پی پیز میں آلودگی سے متاثرہ بستیوں کی ریاست وار تعداد
نمبر شمار
|
ریاست
|
معیار سے متاثرہ بستیوں کی تعداد
|
فلورائیڈ
|
سی ڈبلیو پی پی نصب شدہ
|
سنکھیا
|
سی ڈبلیو پی پی نصب شدہ
|
لوہا
|
نمکیات
|
نائیٹریٹ
|
بھاری دھات
|
1.
|
اروناچل پردیش
|
-
|
-
|
-
|
-
|
224
|
-
|
-
|
-
|
2.
|
آسام
|
-
|
-
|
7
|
7
|
10,231
|
-
|
-
|
3
|
3.
|
بہار
|
1
|
-
|
11
|
2
|
449
|
-
|
-
|
-
|
4.
|
چھتیس گڑھ
|
168
|
-
|
-
|
-
|
25
|
-
|
-
|
-
|
5.
|
جھارکھنڈ
|
2
|
2
|
-
|
-
|
57
|
-
|
-
|
-
|
6.
|
کیرالہ
|
5
|
5
|
-
|
-
|
61
|
18
|
8
|
-
|
7.
|
مدھیہ پردیش
|
1
|
-
|
-
|
-
|
-
|
4
|
-
|
-
|
8.
|
مہاراشٹر
|
3
|
-
|
-
|
-
|
6
|
31
|
6
|
-
|
9.
|
اڈیشہ
|
41
|
-
|
-
|
-
|
1,972
|
26
|
6
|
-
|
10.
|
پنجاب
|
182
|
134
|
556
|
289
|
7
|
-
|
23
|
103
|
11.
|
راجستھان
|
188
|
153
|
-
|
-
|
4
|
9,772
|
463
|
-
|
12.
|
تری پورہ
|
-
|
-
|
-
|
-
|
748
|
-
|
-
|
-
|
13.
|
اتر پردیش
|
38
|
38
|
107
|
107
|
281
|
79
|
10
|
-
|
14.
|
اترا کھنڈ
|
-
|
-
|
-
|
-
|
2
|
-
|
1
|
-
|
15.
|
مغربی بنگال
|
42
|
7
|
133
|
48
|
18
|
1
|
-
|
5
|
کل
|
671
|
339
|
814
|
453
|
14,085
|
9,931
|
517
|
111
|
Source: JJM-IMIS
|
*************
( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(
U. No. 8080
(Release ID: 1844581)