قبائیلی امور کی وزارت

درجفہرستقبائلاور جنگلات کےدیگرروایتیباشندے (جنگلکے باشندوں کے حقوقکی منظوری) ایکٹ، 2006 کےنتیجےمیںاستفادہ کنندگانکیآمدنیمیںاضافہہواہے

Posted On: 20 JUL 2022 5:02PM by PIB Delhi

قبائلیامورکےوزیرمملکتجناببشویشورٹوڈونےآجراجیہسبھامیں یہ اطلاع دی کہ قبائلیامورکیوزارتنےمختلفریاستیقبائلیتحقیقیاداروں (ٹی آر آئیز)کو "شیڈیولڈٹرائباوردیگرروایتیجنگلاتکےباشندوں (جنگلکےحقوقکی منظوری) ایکٹ، 2006 (مختصر اً ایف آراے)" کےنفاذکےاثرات کامطالعہکرنےکےلیےفنڈزفراہمکیےہیں۔

مطالعہکیرپورٹیں،دیگرباتوںکےساتھ،اسباتکینشاندہیکرتیہیںکہایفآراےکےتحتحقوقکیدفعاتکےنتیجےمیںاستفادہ کرنےوالوں کیآمدنیمیںاضافہہواہےاوراسکےساتھ ساتھانکےمعیارزندگیمیں بھیاضافہہواہے۔  بڑی تعداد میں مراعات یافتہ خواتیننےقبائلیخواتینکوبااختیاربنانےکےقابلبنایاہے۔ سیایفآرکےحقوقنےگرامسبھاوںکواپنےجنگلاتیوسائلکےانتظاماورتحفظکےساتھساتھمعمولیجنگلاتیپیداوارکیفروختکےقابلبنایاہےجسسےآمدنیکے حجممیںاضافہہواہے۔ گرامسبھاکےممبرانکوجنگلکیحکمرانیکےلیےبااختیاربنانے،جنگلاتیوسائلکےپائیدارانتظامکےلیےمائیکروپلانکیتیاری،روزیروٹیکےمواقعکوبہتربنانے،بائیوماساسٹاککےجائزےاورحیاتیاتیتنوعکےتحفظکےتناظرمیںانکیصلاحیتوںمیںاضافے اوراندرونیجنگلاتیعلاقوںمیںانفراسٹرکچرکوبہترکرنےکیضرورتہے۔

جنگلاتکےحقوقایکٹ، 2006 اوراسکےتحتبنائےگئےقواعدکےمطابق،ایکٹکےنفاذکیذمہداریریاستیحکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ پرعائدہوتیہے۔ ایکٹکانفاذمختلفریاستیحکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہکےذریعہاسکےآغازسےہیجاریعملکےطورپرکیاگیاہے۔ مختلفریاستوں/ مرکزکےزیرانتظامعلاقوںمیںایفآراےکےنفاذمیںپیشرفتریاستوں/ مرکزکےزیرانتظامعلاقوںکےذریعہماہانہبنیادوںپرپیشکیجاتیہےجس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ موصولہونےوالےدعووں،تقسیمشدہ مراعات اورجنگلکیزمینکیحدتکجسکےلیےمراعات تقسیمکی گئیہیں،ریاستوں/ مرکزکےزیرانتظامعلاقوںسےموصولہونےوالیرپورٹسکومرتبکرکےعوامی دسترسمیںرکھاجاتاہے۔

حکومتاہل ایس ٹیزاوردیگرروایتیجنگلاتکےباشندوں (او ٹی ایف ڈیز)کوفوائدکیفراہمیکویقینیبنانےکےلیےایکٹکےخوشگوارنفاذکےلیےپرعزمہے۔ حکومتکیطرفسےوقتاًفوقتاًریاستیحکومتوںکومناسبہدایات/مشورےجاریکرکےریاستوںکےذریعہایکٹکےنفاذمیںپیداہونےوالیمشکلاتکودورکرنےکیکوششکیگئیہے۔ اسوزارتکیطرفسےوقتاًفوقتاًریاستوں/ مرکزکےزیرانتظامعلاقوںسےبھیدرخواستکیگئیہےکہوہتماممستردشدہدعووںکابھیجائزہلیں۔  ایم او ٹی اے ہمیشہگرامسبھاکےلیےکمیونٹیفاریسٹریسورسرائٹسکوتسلیمکرنےپرزوردیتاہے۔ مزیدبرآں، ایف آر اے پر ٹھیک ٹھاکعملآوریکےلیےریاستیسطحپرمحکمہجنگلاتاورقبائلیبہبودکےمحکموںکےدرمیانتالمیلکوبہتربنانےکےلیے،قبائلیامورکیوزارت (ایم او ٹی اے)اوروزارتماحولیات،جنگلاتاورموسمیاتیتبدیلی (ایم او ای ایف سی سی )نےبھیمشترکہطورپرایکاعلامیہجاریکیاہے۔ ریاستیحکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقو ں کی انتظامیہکوہدایت جاری کی ہےجسمیںدیگرباتوںکےساتھساتھمحکمہجنگلاتسےمطالبہکیاگیاہےکہوہجنگلاتکےحقوقکوتسلیمکرنےاورانکےتحفظکےلیےایکٹکوتیزیسےنافذکرنےکےلیےاعلیٰسطحکیمددفراہمکرے۔ مشترکہمواصلاتپر 6 جولائی 2021 کو ایم او ٹی اےاور ایم او ای ایف سی سی کےسکریٹریوںنےدستخطکیےتھے۔

اسوزارتنےوقتاًفوقتاًایف آر اےپرٹرینرزپروگرامکیورچوئلٹریننگسمیتجائزہاورمشاورتیمیٹنگوں،علاقائیورکشاپس،جنگلاتکےحقوقکےقانونکےنفاذکےبارےمیںتربیت کے بہت سے پروگرام طے کئے ہیں ۔ پنچایتیراجانسٹیٹیوشنز (پی آر آئیز)کےنمائندوںکیصلاحیتسازیکاآغازعملیطورپر ایم او ٹی اےکےذریعےنیشنلٹرائبلریسرچانسٹیٹیوٹ (این ٹی آر آئی)،انڈینانسٹیٹیوٹآفپبلکایڈمنسٹریشن( آئی آئی پی اے)یونائیٹڈنیشنڈیولپمنٹپروجیکٹس(یو این ڈی پی)اورریاستیقبائلیتحقیقیاداروں (ٹی آر آئیز)کےساتھاشتراکمیںکیاگیاتھا جو کہ  16 سے 18 جون، 2021 تکمنعقدہوا۔ قبائلیامورکیوزارت،نیشنلٹرائبلریسرچانسٹیٹیوٹ،نئیدہلی،قبائلیریسرچاینڈٹریننگانسٹیٹیوٹچھتیسگڑھاوریواینڈیپیکےدرمیان اشتراک سے آزادیکاامرتمہوتسوکےحصےکےطورپرجنگلاتکےحقوقایکٹ، 2006 پرٹرینرزپروگرامکیتینروزہقومیسطحکیورچوئلٹریننگ کا پروگرام 2 سے 4 اگست 2021 تکمنعقدہوا۔ قبائلی ترقی  کے تناظر میں  جنگلاتی حقوق کےامکانات،عمل درآمد میں خامیاں اور مستقبل کاراستہ کےموضوع پر   ایس سی ایس ٹی آر ٹی آئی(ٹی آر آئی اڈیشہ)، ایسٹیاورایسسیڈیولپمنٹڈیپارٹمنٹ، حکومت اڈیشہ کےزیراہتمام،قبائلی امور کی وزارت حکومت ہندکی حمایت اور اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام ( یو این ڈی پی )کےساتھشراکتمیں 7 اور 8 جولائی 2022 کو  ایکدوروز قومی مشاورت ایس سی ایس ٹی آرٹی آئی کیمپس،بھونیشور،اڈیشہمیں منعقدکی گئی۔ مزیدبرآں،ریاستیحکومتیںوقتاًفوقتاًایفآراےکےموثرنفاذکےلیےاپنیسطحپرسیمینار/ میٹنگز/ ورکشاپس/ ٹریننگوغیرہکاانعقادکرتیہیں۔

 

 

*************

 

 

ش ح ۔س ب۔ ف ر

 

U. No.8076

 



(Release ID: 1844568) Visitor Counter : 120


Read this release in: English