الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم جی ڈی آئ ایس ایچ اے کی رسائی

Posted On: 22 JUL 2022 3:27PM by PIB Delhi

ڈیجیٹل معیشت کا مقصد پورا کرنے کے  لئے حکومت نے ایک ٹریلین ڈالر مقرر کئے ہیں۔ آنے والے برسوں میں بھارت دنیا میں ایک  بڑا  ڈیجیٹل رابطے والا اور  ڈیجیٹل صلاحیت والا ملک بن کر ابھرے گا۔ اس مقصد کو حاصل کرنے اور ڈیجیٹل طریقہ کار کو اختیار کئے جانے میں مدد پہنچانے کے لئے  الیکٹرانکس اور  اطلاعاتی ٹیکنالوجی وزارت ملک بھر میں اور خصوصی طور پر دیہی علاقوں میں  شہریوں کو  ڈیجیٹل خواندگی فراہم کرانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ اس کے مطابق فروری 2017  میں مرکزی کابینہ نے  پردھان منتری گرامین ڈیجیٹل ساکشرتا ابھیان (پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے) کو منظور کیا تھا، اس کے تحت  ملک بھر میں 6 کروڑ  دیہی گھروں (ہر ایک گھر میں سے ایک فرد) کا احاطہ کرنے کے نشانے کے ساتھ  دیہی بھارت میں ڈیجیٹل خواندگی  فراہم کرانے کے لئے  2351.38 کروڑ روپے کا  بجٹ خرچ  منظور کیا گیا تھا۔

 اب تک مجموعی طور پر 6.15 کروڑ  سے زیادہ امیدواروں کو  رجسٹرڈ کیا گیا ہے اور  5.24 کروڑ  کو تربیت فراہم کرائی گئی ہے جن میں سے  3.89  کروڑ  امیدواروں کو  پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے  اسکیم کے تحت  سند سے نوازا گیا ہے۔ پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے اسکیم کی  ریاست /  مرکز کے زیر انتظام خطے وار  صورت حال ضمیمہ میں دی گئی ہے۔

پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے اسکیم  ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی  انتظامیہ  کے تعاون سے  الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کی  نگرانی میں  کمپنیز ایکٹ 1956  کے تحت  قائم کی گئی ایک اسپیشل پرپز وہیکل (سی ایس سی -  ایس پی وی) کمپنی  سی ایس  سی ، ای- گورننس سروسز  انڈیا لمیٹڈ کے ذریعہ نافذ کی جارہی ہے۔پروگرام کے فائدوں  کی   دیہی بھارت تک  رسائی کو یقینی بنانے کے لئے سی ایس سی -  ایس پی وی کے ذریعہ ایک  سینٹرلائزڈ  پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ (پی ایم یو) قائم کی گئی ہے تاکہ گرامین پنچایت سطح تک  اسکیم  کے نفاذ  کی جانچ کے لئے  مطلوب بنیادی ڈھانچہ ، سازو سامان مختلف  ایجنسیوں کے درمیان تال میل اور  نگرانی  کا میکنزم  فراہم کرایا جاسکے۔

اس  اسکیم کے تحت  گرامین پنچایت سطح پر چلائے جانے والے چنندہ  کامن سروس سینٹروں (سی ایس سی) / ٹریننگ سینٹروں کے ذریعہ استفادہ کنندگان کو  ڈیجیٹل خواندگی کی تربیت  فراہم کرائی جائے گی۔ اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق  ایسے تربیتی  مرکز کے پاس  اصلی  / لائسنس شدہ  سافٹ ویئر اور  کم سے کم ایک  استاد کے ساتھ ، کم سے کم تین – پانچ کمپیوٹر  (لیپ ٹاپ یا پی سی) ہونے چاہئے۔ اب تک پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے  اسکیم کے تحت ایسے  4.13  لاکھ سے زیادہ مرکزوں کو منظوری دی جا چکی ہے۔

تربیت  یافتہ  استفادہ کنندگان کو  آن لائن  دور سے چلائے جانے والے امتحان کے ذریعہ  سرٹیفکٹ فراہم کرائے جائیں گے، جس کا اہتمام قومی سطح پر تسلیم شدہ  سرٹیفائنگ  ایجنسیاں  نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرانکس  اور  انفارمیشن ٹیکنالوجی (این آئی  ای ایل آئی ٹی) ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی او ایس)، آئی سی ٹی اکیڈمی، ہریانہ نالج کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ  کے سی ایل)، اور  سینٹر فار ڈیولپمنٹ آف  ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ (سی ڈی اے سی) کریں گی۔

پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے اسکیم کے لئے فنڈ  ایک مرکزی  شعبے کی اسکیم  کے طو رپر فراہم کرایا جا رہا ہے۔ اس لئے  ریاستوں /  مرکز کے زیر انتظام خطوں کو  فنڈس کی منظوری نہیں دی جاتی۔ اسکیم کے تحت  نشانوں کے اسکیم  کی منظور شدہ مدت  یعنی 31  مارچ 2023  تک  پورے  کئے جانے کی توقع ہے۔

ضمیمہ

پی ایم جی ڈی آئی ایس ایچ اے اسکیم کی  ریاست /  مرکز کے زیر انتظام خطے وار  صورت حال درج ذیل ہے:

نمبر شمار

 ریاست

 رجسٹرڈ

 تربیت یافتہ

سند یافتہ

1

انڈومان ونکوبار جزائر

1,550

390

158

2

آندھرا پردیش

15,84,215

12,45,042

8,83,005

3

اروناچل پردیش

3,531

1,308

895

4

آسام

26,58,841

23,10,488

18,37,645

5

بہار

66,60,303

58,40,005

42,58,419

6

چھتیس گڑھ

25,04,227

21,55,181

16,29,755

7

دادر ااور نگر حویلی

2,491

1,150

669

8

دمن او ر دیو

1,901

1,117

689

9

دہلی

3,486

2,733

2,163

10

گوا

28,192

20,733

14,388

11

گجرات

26,39,057

22,95,917

16,87,597

12

ہریانہ

18,26,204

15,43,612

11,65,084

13

ہماچل پردیش

4,22,256

3,15,586

2,27,895

14

 جموں وکشمیر

6,16,904

4,57,421

3,31,936

15

جھار کھنڈ

23,28,404

18,76,190

13,69,503

16

کرناٹک

10,90,231

8,34,513

5,46,482

17

کیرالہ

53,192

25,816

20,562

18

لکشد یپ

109

35

-

19

مدھیہ پردیش

51,64,223

45,42,853

33,51,015

20

 مہاراشٹر

46,63,891

38,75,815

27,81,454

21

منی پور

12,149

7,126

4,399

22

 میگھالیہ

1,42,079

96,316

63,758

23

میزورم

19,914

14,684

7,280

24

ناگا لینڈ

5,959

4,152

2,919

25

 اڈیشہ

30,58,025

25,27,960

19,01,969

26

پڈی چیری

15,311

10,650

7,046

27

پنجاب

15,98,488

13,72,069

10,54,486

28

 راجستھان

34,58,840

29,14,034

21,26,395

29

سکم

11,717

7,713

5,123

30

تمل ناڈو

12,80,695

10,05,212

7,24,117

31

تلنگانہ

9,22,222

7,13,452

4,86,849

32

تری پورہ

3,16,201

2,45,479

1,96,927

33

اترا کھنڈ

6,86,057

5,69,565

4,22,530

34

اتر پردیش

1,54,56,874

1,36,72,327

1,03,19,662

35

مغربی بنگال

22,85,333

18,59,507

14,40,947

36

لداخ

23,774

21,563

16,679

میزان

6,15,46,846

5,23,87,714

3,88,90,400

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

یہ اطلاع  آج راجیہ سبھا میں الیکٹرا نکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے  ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا  گ- ق ر)

U-8083


(Release ID: 1844548)
Read this release in: English