اسٹیل کی وزارت
آر آئی این ایل نے ’’فولاد اور دیگر صنعتوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ٹیکنالوجی کی ضرورتوں کا اندازہ لگانے والی توانائی کی کارکردگی‘‘کے موضوع پر پرجوش غور وخوض کے لیے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا
Posted On:
23 JUL 2022 6:49PM by PIB Delhi
آر آئی این ایل نے ٹیکنالوجی معلومات، پیشگوئی اور تجزیاتی کونسل(ٹی آئی ایف اے سی کے تعاون سے آج وشاکھاپٹنم کے مینجمنٹ ڈیولپمنٹ سینٹر کےاسٹیل پلانٹ میں ’’فولاد اور دیگر صنعتوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ٹیکنالوجی کی ضرورتوں کا اندازہ لگانے والی توانائی کی کارکردگی‘‘کے موضوع پرپرجوش غور وخوض کے لیے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔ 2030 تک توانائی کے 500 جی ڈبلیو استعمال کرنے اور 2070 تک ہندوستان کے ’’نیٹ زیرو ایمیشنز‘‘ کو حاصل کرنے کے مقصد کو پورا کرنے کی غرض سے ڈی کاربنائیزیشن کے طور طریقوں اور قابل تجدید توانائی کو ا ستعمال کرنے کے لیے غوروخوض کرنے والی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا تھا۔

آر آئی این ایل کے سی ایم ڈی، جناب اتل بھٹ نے آج وی ایس پی میں اس پرجوش غور وخوض کرنے والی میٹنگ کا افتتاح کیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے جناب اتل بھٹ نے فولاد سازی اور دیگر صنعتوں میں پائیدار طور طریقوں کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے بتایا کہ فولاد کی وزارت نے فولاد کی صنعت کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا ہے اور توقع ہے کہ اسٹیل انڈسٹریز ویژن 2047 کے مطابق کاربن نیوٹرلیٹی حاصل کرلی جائے گی۔ جناب اتل نے شرکاء کو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج (جی ایچ جی) کو کم کرنے اور سی او 2 کے اخراج کو کم کرنے کے لیے قابل ہم عمل نکالنے کی غرض سے ، مختلف مسائل پر غور وخوض کرنے کی تلقین کی۔
سائنس داں جی /ٹی آئی ایف اے سی کی ’’فارسائٹ اینڈ ویژن‘‘ ڈویزن کے سربراہ ڈاکٹر گوتم سوامی نے ورکشاپ کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ٹی آئی ایف اے سی، صنعتوں میں ڈی کاربنائیزیشن کے راستے تیار کر رہا ہے جن کو ختم کرنا مشکل ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ ورکشاپ قابل عمل نکات تیار کرے گی تاکہ مختلف صنعتوں سے جی ایچ جی کے اخراج کو کم کرنے کے لیے قومی سطح کی دستاویز تیار کی جاسکے۔
آر آئی این ایل کے ڈائرکٹر (آپریشنز) جناب اے کے سکسینہ، سی جی ایم (ورکس) آئی/ سی کے جناب ابھیجیت چکربرتی اور آر آئی این ایل کے دیگر سی جی ایمز نے اس ورکشاپ میں حصہ لیا۔
بی ایس پی، آئی آئی ایس سی او، آر ڈی سی آئی ایس، ای ایم ڈی، اے ایم این ایس، جے ایس پی ایل جیسی فولاد کی کمپنیوں اور ایچ پی سی ایل، این ٹی پی سی جیسی مقامی صنعتوں نیز آئی آئی پی ای، اے یو جیسے تکنیکی اداروں کے مندوبین نے بھی اس ورکشاپ میں شرکت کی اور فولاد کی صنعتوں اور دیگر صنعتوں میں ڈی کاربنائیزیشن کے اختیارات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے کے آر آئی این ایل اور ٹی آئی ایف اے سی نے مشترکہ طور پر اس ورکشاپ کا کامیاب انعقاد کیا۔
*****
U.No.8048
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1844397)