امور داخلہ کی وزارت

سائبر کے دھوکہ دھڑی کے معاملات

Posted On: 20 JUL 2022 4:49PM by PIB Delhi

داخلی اُمور کے وزیر مملکت جناب اجئے کمار مشرا نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) نے بھارت میں جرائم سے متعلق اپنی اشاعت میں جرائم کے بارے میں اعداد وشمار شائع کیے ہیں اور انہیں ترتیب دیے ہیں۔ سال 2020 کیلئے شائع تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جو این سی آر بی کے ذریعے شائع کی گئی ہے ، 2017 سے 2020 کی مدت کے دوران  سائبر جرائم کیلئے دھوکہ دہی کے تحت رجسٹرڈ کیے گئے کیسوں کی ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے  کے اعتبار سے تفصیلات نیچے دی گئی ہیں اس میں (سیکشن 420 آر/ ڈبلیو 465، 468-471 آئی پی سی)(بشمول کریڈٹ/ ڈیبٹ کارڈ ، اے ٹی ایم، آن لائن بینکنگ فراڈ، او ٹی پی فراڈ اور دیگر ) کے علاوہ  (میڈیم / ٹارگیٹ کے طور پر کمیونیکیشن کو شامل کیا گیا ہے) این سی آر بی نے 2017 سے ہی اس طرح کے ڈاٹا جمع کرنا شروع کیے ہیں۔

نمبر شمار

ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے

2017

2018

2019

2020

1

آندھرا پردیش

166

195

703

764

2

اروناچل پردیش

0

0

0

3

3

آسام

5

6

83

58

4

بہار

427

357

1008

1294

5

چھتیس گڑھ

33

18

35

71

6

گوا

0

0

0

1

7

گجرات

123

139

107

205

8

ہریانہ

53

0

107

36

9

ہماچل پردیش

0

0

0

1

10

جھارکھنڈ

72

175

18

83

11

کرناٹک

11

49

7

0

12

کیرالا

20

14

14

6

13

مدھیہ پردیش

66

43

25

69

14

مہاراشٹر

1426

1036

1681

2032

15

منی پور

5

0

0

0

16

میگھالیہ

3

0

0

10

17

میزورم

0

0

0

0

18

ناگالینڈ

0

0

0

0

19

اڈیشہ

333

392

956

1079

20

پنجاب

5

7

35

16

21

راجستھان

92

72

324

332

22

سکم

0

0

0

0

23

تملناڈو

21

5

11

5

24

تلنگانہ

277

347

282

3316

25

تریپورہ

3

0

0

0

26

اترپردیش

270

454

813

837

27

اتراکھنڈ

1

28

3

1

28

مغربی بنگال

22

4

0

145

 

کُل ریاستیں

3434

3341

6212

10364

29

انڈمان ونکوبار جزائر

0

2

0

0

30

چنڈی گڑھ

6

2

0

0

31

دادر ونگر حویلی اور دمن و دیو+

0

0

0

0

32

دہلی

23

3

11

31

33

جموں وکشمیر *

3

3

6

0

34

لداخ

-

-

-

0

35

لکشدیپ

0

2

0

0

36

پڈوچیری

0

0

0

0

 

کُل مرکز کے زیر انتظام علاقے

32

12

17

31

 

میزان (کُل ہند)

3466

3353

6229

10395

وسیلہ:ہندوستان میں جرائم، این سی آ ر بی)

نوٹ:2017 سے 2019 کے لئے اس وقت کی دادر نگر حویلی اور مرکز کے زیرانتظام علاقے دمن ودیو کے مشترکہ اعداد وشمار‘+’

2017 سے 2019 کے لئے لداخ سمیت اس وقت کی جموں وکشمیر ریاست کے اعداد وشمار ‘*’

ہندوستان کے آئین کے ساتویں جدول کے مطابق  پولیس اور پبلک آرڈر ریاستی موضوع ہیں ، ریاستیں اور مرکز کے زیرانتظام علاقے پولیس عملے کی تربیت، مناسب افرادی قوت کی تعیناتی کیلئے بنیادی طور پر ذمہ دار ہیں اور وہ سائبر جرائم کی روک تھام کیلئے ایک طریقہ کار کو فروغ دے رہے ہیں۔

سائبر جرائم نیز سائبر دھوکہ دہی سے نمٹنے کیلئے ایک طریقہ کار کو مستحکم کی غرض سے ایک جامع اور مربوط طریقے سے مرکزی حکومت نے بہت سے اقدامات کیے ہیں جو حسب ذیل ہیں:

  1. داخلی اُمور کی وزارت نے انڈین سائبر کرائم کوآرڈی نیشن سینٹر (14سی) قائم کیا ہے تاکہ ایک جامع اور مربوط طریقے سے سائبر جرائم سے نمٹنے کیلئے ایل ای ایز کیلئے ایک فریم ورک اور ایکو نظام فراہم کیاجاسکے۔
  2. وزارت داخلہ نے نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل  www.cybercrime.gov.inشروع  کیا ہے تاکہ بچوں اور خواتین کے خلاف سائبر جرائم پر خصوصی توجہ دیے جانے کے ساتھ عوام ہر طرح کے سائبر جرائم کی رپورٹ کرسکیں۔ قانون کی شقوں کے مطابق اس پورٹل پر جو سائبر جرائم کے واقعات کی اطلاع ملتی ہے ان سے مزید نمٹنے کیلئے متعلقہ ریاست اور مرکز کے زیرانتظام علاقے کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کیلئے خود بخود راستہ بن جاتا ہے۔
  3. مالی فراڈ کی فوری رپورٹنگ اور فراڈ کرنے والوں کی طرف سے فنڈ ز کی چوری روکنے کیلئے سٹیزن فائنانشل سائبر فراڈ رپورٹنگ اور مینجمنٹ سسٹم شروع کیا گیا ہے۔ آن لائن سائبر شکایات درج کرنے میں مدد حاصل کرنے کیلئےایک ٹول فری ہیلپ لائن نمبر 1930 کو فعال کیا گیا ہے۔
  4. وزارت داخلہ نے خواتین اور بچوں کے خلاف سائبر جرائم کی روک تھام کی اسکیم کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو مالی امداد فراہم کی ہے تاکہ سائبر فارنسک اور تربیتی لیباریٹریز کے قیام کے ساتھ ساتھ  صلاحیت سازی اور جونیئر سائبر کنسلٹنٹس کو ہائر کرنے جیسی ان کی صلاحیت سازی کی جاسکے۔ 28 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں سائبر فارنسک اور تربیتی لیباریٹریز چالو کی گئی ہیں۔
  5. تحقیقات اور عدالتی کارروائی سے بہتر طور پر نمٹنے کیلئے جوڈیشل افسروں، استغاثہ، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے عملے کیلئے تربیتی نصاب تیار کیا گیا ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ تربیتی پروگراموں کااہتمام کریں۔ اب تک 20 ہزار سے زیادہ ایل ای اے عملے ، جوڈیشیل افسروں اور استغاثہ کو سائبر جرائم سے متعلق بیداری، تحقیقات اور فارنسک وغیرہ سے متعلق تربیت فراہم کی گئی ہے۔
  6. ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تحقیقاتی افسروں کو تربیت اور امداد دینے کیلئے 14 سی کے تحت ایک جدید سہولت نیشنل سائبر فارنسک لیباریٹریز قائم کی گئی ہے۔ نیشنل سائبر فارنسک لیباریٹریز کو فعال بنایاگیا ہے اور اس کی سہولتوں ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں تک  وسعت دی جاری ہے۔
  7. 14سی نامی ‘CyTrainپورٹل کے تحت زبردست پیمانے پر اوپن آن لائن کورسز پلیٹ فارم کو فروغ دیا گیا ہے۔  CyTrain ٹرین  پورٹل سائبر جرائم کی تفتیش، فارنسک عدالتی کارروائی وغیرہ کے اہم پہلوؤں پر آن لائن کورس کے ذریعے پولیس افسروں/ جوڈیشیل افسروں کی صلاحیت سازی میں مدد کرتا ہے۔ کئی ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں سے اب تک 21300 سے زیادہ پولیس افسروں کا رجسٹریشن کیا گیا ہے اور اس پورٹل کے ذریعے 5700 سے زیادہ سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں۔
  8. بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو، نارتھ ایسٹرن پولیس اکیڈمی اور اسٹیٹ پولیس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ایل ای ایز کے لئے باقاعدہ اورلگاتار تربیتی پروگراموں کا اہتمام کرتی ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ح ا۔ ع ن۔

U-7870



(Release ID: 1843318) Visitor Counter : 95


Read this release in: English