وزارتِ تعلیم
این ای پی کے تحت معلومات کی شمولیت
Posted On:
20 JUL 2022 6:28PM by PIB Delhi
نئی دہلی،20جولائی ، 2022/ یہ جانکاری تعلیم کی وزیر مملکت محترمہ انّ پورنا دیوی نے راجیہ سبھا میں آج ایک تحریری جواب میں دی ۔ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی ) 2020 کے پیراگراف 4.27 میں بھارت کے روایتی علم کی بات کہی گئی ہے جو دیرپا ہے اور سبھی کے لیے فلاح پر مبنی ہے۔ اس صدی میں علم کی طاقت بننے کےلیے لازمی ہے کہ ہم اپنی وراثت کو سمجھیں اور دنیا کو کاموں کو کرنے کے بھارتی طریقے بتائیں۔ تعلیم کی وزارت نے 2020 میں اے آئی سی ٹی ای میں بھارتی علم کے نظام (آئی کے ایس ) کاڈویژن قائم کیا تھا۔ جس کا مقصد مختلف موضوعات کے مابین اور ایک موضوع سے دوسرے موضوع تک رسائی حاصل کی جائے۔ یہ رسائی بھارتی علم کے نظام کے سبھی پہلوؤں پر ہو اور مزید تحقیق اور سماج میں اس کے استعمال کے لیے آئی کے ایس علم کا تحفظ کیا جائے اور اسے پھیلایا جائے۔
نیشنل کریکولم فریم ورک میں فوکس گروپ پیپرس کے لیے 25 نشان زد میدانوں کی ایک لسٹ ہے اور بھارت کا علم ایک سبھی طبقوں سے اوپر اٹھ
کر ایک موضوع کا حصہ ہے۔ قومی اور ریاستی سطح پر مسوداتی مقالے تیار کر لیے گئے ہیں۔
ان عناصر کو سائنسی انداز میں شامل کرنے کی خاطر اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے آئی کے ایس ڈویژن نے بھارت کے مختلف علاقوں میں 13 آئی کے ایس مراکز قائم کررکھے ہیں۔ آئی کے ایس مراکز پورے ملک میں تحقیقی نظام کے ذریعے تحقیق ، تعلیم اور رسائی کےلیے قائم کیے گئے ہیں۔ یہ مراکز سائنس ، انجینئرنگ ، ٹکنالوجی اور آیوروید، ، یوگ، نیچرو پیتھی ، علم نفسیات ، زبان دانی ، فوکیات ، ایپس ٹیمولوجی، زبان سے متعلق ٹکنالوجی ، مینجمنٹ، ایڈمیشن ، قانون، حکمرانی ، لٹریچر ، تعلیم ، فلسفہ، بھارتی کلاسیکل موسیقی ، ڈراما، آرٹ اور جمالیات کے لیے قائم کیے گئے ہیں۔ یہ مراکز ماحولیات اور ایکالوجی اور ان کا تحفظ بھارتی روایات میں علم کا تحفظ ، دانشورانہ ملاک کے حقوق ، بھارتی روایت کے علم کی بنیاد بھی شامل ہے۔
یہ عمل خود 2020 میں شروع کر دیا گیا تھا۔ سمجھا جاتا ہے کہ اگر آئی کے ایس مواد کو یہ آزادی دی جائے کہ اسے انفرادی کتاب کے مصنفین کو نصابی کتابوں میں شامل کیا جائے تو بجائے ہر ایک کلاس / نصاب کےلیے ہر ایک مواد کے لیے نصابی کتابیں لکھنے کے بجائے یہ موزوں لگے گا۔
آئی کے ایس علم سے متعلق آتھینٹک ، ویل ریسرچرڈ اور جامع مواد سے اسکول کی مختلف نصابی کتابوں اور دیگر موضوعاتی ماہرین کے لیے حوالہ جاتی مواد کا کام انجام دے گا۔
*****
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U - 7859
(Release ID: 1843235)
Visitor Counter : 140