وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

 راشٹریہ گوکل مشن کا مقصد ڈیری سے وابستہ کسانوں کی حالت کو بہتر بنا کر ڈیری کے شعبے کو زیادہ منافع بخش بنانا ہے


آر جی ایم نے نمایاں  کامیابیاں حاصل کی ہیں

Posted On: 19 JUL 2022 6:51PM by PIB Delhi

  مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ راشٹریہ گوکل مشن (آر جی ایم) نافذ کر رہا ہے، جس کا مقصد  دیسی مویشیوں کی نسلوں، مویشیوں کی آبادی کی جینیٹک اپ گریڈیشن کو فروغ دینا اور تحفظ کرنا اور دودھ کی پیداوار  کر بڑھانا نیز  مویشیوں کی پیدا واریت میں اضافہ کر کے ڈیری  کی صنعت کو  کسانوں کے لئے زیادہ منافع بخش  بنانا ہے۔ اس اسکیم کا نفاذ  درج ذیل دیئے گئے مقاصد  کے ساتھ کیا گیا ہے۔

  1. پالتو مویشیوں کی پیدا واری صلاحیت میں اضافہ کرنا اور  ایڈوانس ٹیکنالوجیوں کا استعمال کرتے ہوئے پائیدار طریقے پر  دودھ کی پیدا وار میں اضافہ کرنا۔
  2. تخم ریزی کے لئے اعلیٰ نسل کے حامل بیلوں کو استعمال کرنے کی تشہیر کرنا۔
  3. بریڈنگ نیٹ ورک اور  کسانوں کے دروازے پر مصنوعی تخم ریزی کی خدمات کی فراہم کے ذریعہ مصنوعی تخم ریزی  کے احاطے کو وسعت دینا۔
  4. دیسی مویشیوں اور بھینسوں کی پرورش کرنا اور  سائنسی اور ایک جامع طریقے سے ان کا تحفظ کرنا۔

اس اسکیم کے تحت، اس کے آغاز کے بعد سے حاصل شدہ نمایاں کامیابیاں درج ذیل ہیں:

  1. مصنوعی تخم ریزی (اے آئی) کے  ملک گیر پروگرام کے نفاذ کے تحت مصنوعی تخم ریزی کی خدمات کسان کو اس کے دروازے پر مفت  دستیاب کرائی جارہی ہیں۔آج کی تاریخ تک 3.50  لاکھ مویشیوں کا احاطہ کیا جا چکا ہے، 4.33  لاکھ  مصنوعی تخم ریزی کی کارروائی کی گئی اور  پروگرام کے تحت 2.28 لاکھ کسانوں نے اس کا استفادہ کیا۔
  2. مویشیوں کے 19 آئی وی ایف /  ای ٹی ٹی لیبس کو  فعال کردیا گیا ہے اور ابھی تک 14092 مختلف جینین کی تخم ریزی کی گئی ہے، جن میں سے اکثر  دیسی نسلوں کے ہیں۔ 6598 مختلف تخم ریزی کے معاملات کی منتقلی کی گئی اور  پروگرام کے تحت 1075 بچھڑے پیدا ہوئے ہیں۔ حکومت نے  آئی وی ایف ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے نسل کو بہتر بنانے کے تیز تر  پروگرام کا آغاز کیا ہے اور پروگرام کے تحت  آئندہ پانچ  سالوں میں دو لاکھ  آئی وی ایف  حمل قرار پائیں گے۔ پانچ ہزار روپے فی  بیمہ شدہ حمل کی شرح پر  کسانوں کو مراعات  دستیاب کرائی جائے گی۔ مویشیوں کی تخم ریزی کی آئی وی ایف  ٹیکنالوجی اب کسانوں کے دروازے پر دستیاب ہے۔
  3. جنسی طور پر چھٹائی کئے ہوئے مادہ منویہ کی  پیدا وار  کو  صرف مؤنث بچھڑیوں کی پیدا وار کے لئے  ملک میں متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کی درستگی 90  فیصد تک ہے۔ جنسی طور پر چھٹائی کئے ہوئے مادہ منویہ کا استعمال نہ صرف  دودھ کی پیدا وار میں اضافہ کرنے میں  کھیل تبدیل  کرنے والا ایک عنصر ثابت ہوگا بلکہ  یہ  آوارہ مویشیوں کی آبادی پر بھی  روک لگائے گا۔ جنسی طور پر چھٹائی کئے ہوئے مادہ منویہ کی سہولت سرکار کے مادہ منویہ کے 4 اسٹیشنوں پر قائم کی گئی ہے اور  جنس کی  زمرہ بندی کئے ہوئے مادہ منویہ کی پیدا وار کی سہولت تین نجی  مادیہ منویہ کے اسٹیشنوں پر بھی دستیاب ہے۔ ابھی تک 44.37   جنس پر مبنی  مادہ منویہ کے ڈوزز تیار کئے جا چکے ہیں۔ حکومت نے جنسی طور پر زمرہ بندی کئے  ہوئے مادہ منویہ کو استعمال کرتے ہوئے نسل کی  بہتری کا تیز تر پروگرام شروع کیا ہے اور اس پروگرام کے تحت 51   لاکھ حمل قائم کئے جائیں گے اور  750  روپے کی مراعات یا  زمرہ بند مادہ منویہ کی لاگت  کا 50  فیصد بیمہ شدہ حمل پر  کسانوں کو  دستیاب کرائے جائیں گے۔
  4. 13پروجینی ٹیسٹنگ (پی ٹی) اور  7 پیڈی گری انتخابی پروگرام ملک میں نافذ  کئے گئے ہیں۔ اس کا مقصد  اعلیٰ نسل کے خصوصی بیلوں کی  مادہ منویہ کے اسٹیشنوں پر ان پروگراموں کے تحت 2401 اعلی  نسل کے خصوصی بیل پیدا کئے گئے ہیں، جس میں دیسی نسلیں خاص طور پر شامل ہیں اور انہیں مادہ منویہ کی پیدا وار  کے لئے مادہ منویہ  کے اسٹیشنوں میں رکھا گیا ہے۔
  5. کسان کے دروازے پر نسل بڑھانے کے ماحصل  فراہم کرنے کے ضمن میں ابھی تک 29218 کثیر  مقصدی مصنوعی تخم ریزی (ایم اے آئی ٹی آر آئیز) ٹیکنیشینوں کو  دیہی علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔
  6. 16گوکل گرام اور  2 قومی کام دھینو بریڈنگ مرکز قائم کئے گئے ہیں، ان کا مقصد دیسی نسلوں کو سائنسی اور  جامع  طریقہ پر فروغ دینا اور تحفظ فراہم  کرنا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- ا ع- ق ر)

U-7822



(Release ID: 1843000) Visitor Counter : 129


Read this release in: English