زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

تلہن اور خوردنی تیل کی پیداوار


خوردنی تیلوں(آئل پام)-  این ایم ای او (او پی)کے متعلق  قومی مشن  2021-22 میں شروع کیا گیا جس کا مقصد ہندوستان کو خوردنی تیلوں میں آتم نربھر بنانا ہے

این ایم ای او (او پی)  کا مقصد 2026-2025 میں آئل پام کے رقبہ کو 3.70 لاکھ ہیکٹر سے بڑھا کر 10.00 لاکھ ہیکٹر کرنا ہے

Posted On: 19 JUL 2022 6:35PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ حکومت 2019-2018 سے مرکزی طور پر اسپانسر شدہ اسکیم یعنی نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن- آئل سیڈز اینڈ آئل پام (این ایف ایس ایم-او ایس اینڈ او پی) کو نافذ کر رہی ہے تاکہ تیل کے بیجوں کی نو فصلوں کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر اور  ملک میں آئل پام اور صرف  درختوں سے ملنے والی تلہن کے تحت رقبہ کی توسیع کے ذریعے خوردنی تیل کی دستیابی کو بڑھایا جا سکے۔

این ایف ایس ایم- تیل کے بیجوں کے تحت، ریاستی حکومت کے ذریعے کسانوں کو تین وسیع تر اقدامات  کے لیے مراعات/سبسڈی فراہم کی جا رہی ہیں۔ (i) بیج کا جزو جس میں بریڈر کے بیجوں کی خریداری، فاؤنڈیشن سیڈز اور تصدیق شدہ بیجوں کی تیاری، تصدیق شدہ بیجوں کی تقسیم، سیڈ منی کٹس اور سیڈ ہب کی تقسیم (ii) پیداوار میں  کام آنےوالے مواد  کا جزو جس میں بیج ذخیرہ کرنے والے ڈبوں کا احاطہ ہوتا ہے، پلانٹ پروٹیکشن(پی پی ) سازوسامان اور بیج ٹریٹ کرنے والے ڈرم، پی پی کیمیکلز، جپسم/پائرائٹس/چونے وغیرہ کی تقسیم، نیوکلیئر پولی ہیڈروسیس وائرس/بائیو ایجنٹ، بائیو فرٹیلائزر کی فراہمی، بہتر فارم کے آلات، چھڑکنے والے سیٹ، پانی لے جانے والے پائپ، اور (iii) ٹیکنالوجی کے اجزاء کے احاطہ کی منتقلی کلسٹر/بلاک کارکردگی، فرنٹ لائن کارکردگی، کلسٹر فرنٹ لائن  کارکردگی اور قومی زرعی تحقیقی نظام اور کرشی وگیان کیندر کے ذریعے تربیت، فارمر فیلڈ اسکول(ایف ایف ایس)  موڈ کے ذریعے کیڑے مار دواؤوں  کا مربوط نظام ، کسانوں کی تربیت، افسران/ توسیعی کارکنوں کی تربیت، ضرورت پر مبنی تحقیق وترقی پروجیکٹ۔ بشمول سیمینار/کسان میلہ اور فلیکسی فنڈز کے تحت تیل نکالنے کا یونٹ۔

اب، حکومت نے شمال مشرقی ریاستوں اور انڈمان اور نکوبار  پر خصوصی توجہ  مرکوز کرتے ہوئے ملک کو خوردنی تیلوں میں آتم نربھر بنانے کے لیے  آئل پام  کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے 2022-2021 میں خوردنی تیل پر قومی مشن (آئل پام) (او پی) این ایم ای او   کا ایک الگ مشن شروع کیا ہے۔ آئل پام کا رقبہ 3.70 لاکھ ہیکٹر سے بڑھا کر 2026-2025 میں 10.00 لاکھ ہیکٹر کر دیا گیا ہے۔

ملک میں این ایف ایس ایم- تلہن اور این ایم ای او (او پی)  دونوں کو نافذ کیا جا رہا ہے جس کا مقصد تیل کے بیجوں اور آئل پام کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر اور درآمدی بوجھ کو کم کر کے خوردنی تیل کی دستیابی کو بڑھانا ہے۔

مندرجہ بالا کے علاوہ، راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا- رفتار(آر کے وی وائی- آر اے ایف ٹی اے اے آر) تیل کے بیجوں پر فصل کی پیداوار سے متعلق سرگرمیوں کے لئے  سہولیات  فراہم کرتا ہے۔ آ رکے وی وائی- آر اے ایف ٹی اے اے آ کے تحت، ریاستیں ریاست کے چیف سکریٹری کی صدارت میں تشکیل دی گئی ریاستی سطح کی منظوری دینے والی کمیٹی(ایس ایل ایس سی) کی منظوری کے ساتھ تیل کے بیجوں پر پروگرام بھی نافذ کرسکتی ہیں۔

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی وزارت، حکومت ہند زائد، خریف اور ربیع کی بوائی کے سیزن سے پہلے زراعت کی مہم پر قومی کانفرنسوں کا انعقاد کرتی ہے تاکہ آئندہ بوائی کے موسم سے متعلق مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ ان کانفرنسوں میں بیجوں سے متعلق مسائل پر بھی بات کی جاتی ہے۔ ان کانفرنسوں میں قومی اور ریاستی سطح پر زراعت سے متعلق مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔ بیج کے شعبے پر ان کانفرنسوں میں ہونے والی بحث کے نتائج حسب ذیل ہیں:

Ø ہر کانفرنس میں بیج کی ضرورت اور دستیابی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس کا ایک نتیجہ یہ ہے کہ ہر سال ہمارے پاس ضرورت کے مقابلے میں زائد بیج آتا ہے۔

Ø مختلف فصلوں کی نئی جاری کی گئی زیادہ پیداوار دینے والی اقسام کا بیج کاشتکاروں کو وقت پر دستیاب کرایا جائے۔

Ø مختلف فصلوں کی نمایاں اقسام کی نشاندہی کی جانی چاہیے اور مختلف فصلوں/ اقسام کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ان کا متبادل تیار کیا جا سکتا ہے۔

Ø موسمیاتی تبدیلی کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے تناؤ کو برداشت کرنے والی، موسمی اثرات  کی مزاحمت کی صلاحیت  رکھنے والی اقسام کا فروغ۔ غذائی قلت کے علاقوں میں غذائیت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے عوامی تقسیم کے نظام میں  حیاتیاتی  غذائیت بخش  اقسام کی شمولیت کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔

Ø ریاستی حکومت کی طرف سے ڈائنامک سیڈ رولنگ پلان کی تیاری پر توجہ مرکوزکی جانی چاہئے جس میں مختلف فصلوں کی نئی جاری کردہ مختصر اور درمیانی مدت کی زیادہ پیداوار والی اقسام شامل ہیں۔

Ø بیج کے شعبےسے متعلق  قانون نافذ کرنے والے اداروں، بیجوں کی تصدیق کرنے والی ایجنسیوں، بیجوں کی جانچ کرنے والی لیباریٹریوں کے اہلکاروں کے لیے تربیت کے ذریعے صلاحیتوں میں اضافہ۔

Ø نئی جاری کردہ اقسام کو مقبول بنانے کے لیے، کسانوں کے لیے کھیتوں میں کارکردگی  میں بہتری اور بیداری کے پروگرام ریاستی حکومت کے ذریعے منعقد کیے جائیں گے۔

*************

 

 

ش ح س ب۔ ر‍‌ض

U. No.7816



(Release ID: 1842978) Visitor Counter : 108


Read this release in: English