زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
چاول کی نئی قسم
خریف 2024 تک کھیت کی تشخیص کے لیے جینوم میں ترمیم شدہ لائنیں دستیاب ہوسکتی ہیں
Posted On:
19 JUL 2022 6:33PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھامیں ایک تحریر ی جواب میں بتایا کہ انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی اے آر آئی) کے لیے منظور شدہ بجٹ 98.05 لاکھ روپے ہے۔ یہ کام سی آر آئی ایس پی آر –سی اےایس 9میڈیٹیڈ جینوم ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔یہ تحقیقی کام ادارہ جاتی بائیو سیفٹی کمیٹی (آئی بی ایس سی) کی منظوری کے ساتھ انجام دیا جاتا ہے جس کی تشکیل محکمہ بائیو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی)، حکومت ہند نے ماحولیات (تحفظ) ایکٹ 1986 کے تحت قواعد 1989 کے مطابق کی ہے۔
ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے اپنے او ایم ایف نمبر سی -12013/3/2020-سی ایس - III ، مورخہ 30 مارچ 2022 کے بموجب ایس ڈی این 1 اور ایس ڈی این 2 کی زمروں میں جینوم ایڈیٹڈ پلانٹس کو مستثنیٰ قرار دیا ہے، جو کہ خارجی طور پر متعارف کرائے گئےڈی این اے سے پاک ہیں، قواعد11-7 (دونوں شامل) کے قواعد 1989 کی دفعات سے ۔
محکمہ بائیو ٹیکنالوجی، حکومت ہند نے او ایم فائل نمبر پی آئی ڈی - 15011/1/2022-پی پی بی-ڈی بی ٹی مورخہ 17مارچ 2022 کے ذریعے ‘‘جینوم ایڈیٹڈ پلانٹس کے حفاظتی جائزہ کے لئے رہنما خطوط، 2022’’ کو مشتہر کیا ہے۔
توقع ہے کہ جینوم میں ترمیم شدہ لائنیں کھیت کی جانچ کے لیے خریف 2024 تک اور 2026 کے دوران عام کاشت کے لیے دو سال کی فیلڈ ٹیسٹنگ کے بعد دستیاب ہوں گی۔
*************
( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(
U. No. 7810
(Release ID: 1842953)
Visitor Counter : 107