حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر

تعلیمی شعبے کے محققین کے لئے بلا قیمت آئی- ایس ٹی ای ایم کے ذریعہ لیب ویو پلیٹ فارم

Posted On: 19 JUL 2022 4:03PM by PIB Delhi

ملک میں پہلی بار ، ہندوستان کے تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والے صارفین کو لیباریٹری ورچوئل انسٹرو مینٹ انجینئرنگ ورک بینچ(  لیب ویو) سافٹ ویئر سوٹ، بصری پرواگرمنگ زبان کے لئے  ایک سسٹم ڈیزائن  پلیٹ فارم  اور ترقیاتی ماحول  تک مفت رسائی حاصل ہوگی۔  انڈین سائنس ٹیکنالوجی اینڈ انجینئرنگ سہولیات کا نقشہ (آئی- ایس ٹی ای ایم)، تحقیقی آلات/سہولیات کے اشتراک کے لیے قومی ویب پورٹل، اور نیشنل انسٹرومینٹس ان کارپوریشن، جس کا صدر دفتر آسٹن، یو ایس اے، ٹی ایکس، میں ہے، نے پلیٹ فارم تک  اس مفت رسائی کو فعال کرنے کے لیے ایک باہمی تعاون کے ساتھ انتظام کیا ہے۔ ( آئی- ایس ٹی ای ایم) www.istem.gov.in انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس بنگلور کے سائنسدانوں کی  ایک پہل قدمی  ہے جسے پی ایم- ایس ٹی آئی اے سی مشن کے تحت   بھارتی حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر کا تعاون حاصل ہے۔

پیر 18 جولائی 2022 کو ایک آن لائن پروگرام کے دوران  لیب ویو کا آغاز کرتے ہوئے، معزز مہمان خصوصی پروفیسر اے کے سود، حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر۔ آف انڈیا نے اس بات کا ذکر کیا کہ ملک میں ماہرین تعلیم اور ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپس کے لیے اس طرح کے سافٹ ویئر پلیٹ فارمز کی دستیابی باہمی تحقیق اور اختراعات میں اضافہ کا باعث بنے گی۔ پروفیسر سود نے اظہار خیال کرتےہوئے کہا کہ ‘‘اس طرح کے پلیٹ فارم کے فوائد زیادہ ہوں گے اگر صارفین ایسے ماہرین تک رسائی حاصل کر سکیں جو انہیں اپنے تجربات کے نتائج کو سمجھنے اور اس کی تشریح کرنے میں مدد دے سکیں’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ صارفین آئی- ایس ٹی ای ایم  میں حکومت کی طرف سے کی گئی عوامی سرمایہ کاری کو تسلیم کریں۔  انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اعتراف رپورٹوں / اشاعتوں میں کسی تصنیف کی شکل میں نہیں ہونا چاہئے۔

لیب ویو ایک گرافک انٹرفیس کا استعمال کرتا ہے جو مختلف عناصر کو ایک ساتھ جوڑنے کے قابل بناتا ہے تاکہ مطلوبہ بہاؤ فراہم کیا جا سکے اور یہ  ونڈوز او ایس ایکس (ایپل)،  لائنکس آپریٹنگ سسٹمز پر کام کرتا ہے، جو اسے زیادہ تر کمپیوٹنگ سسٹمز کے لیے موزوں بناتا ہے۔

سافٹ ویئر سوٹ کو  آئی- ایس ٹی ای ایم کے ذریعہ قائم کردہ کلاؤڈ سرور پر  محفوظ کردیا گیا ہے۔ تاکہ ہندوستان میں کہیں سے بھی صارف دوست رسائی فراہم کی جاسکے۔ اس انتظام سے ملک کے بہت سے طلباء اور محققین کومدد حاصل ہونے  کی توقع ہے، خاص طور پر ان  لوگوں کو ،جو زیادہ دور دراز اور کم وسائل والے اداروں میں ہیں، اس طرح سیکھنے کے نتائج میں اضافہ ہوگا اور ہندوستان بھر میں  تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی) کی کوششوں کو فروغ ملے گا۔ آئی- ایس ٹی ای ایم پہلے ہی تعلیمی ماہرین کو بغیر کسی قیمت کے سی او ایم ایس او ایل  ملٹی فزکس اور میتھ ورکس/ ایم اے ٹی ایل اے بی پلیٹ فارم تک رسائی فراہم کرتا ہے۔

جیسا کہ ڈاکٹر سنجیو کمار شریواستوا، نیشنل کوآرڈینیٹر کے ذریعہ لانچ کے دوران بتایا گیا،  آئی- ایس ٹی ای ایم  پلیٹ فارم کا ہدف محققین کو وسائل سے جوڑ کرتحقیق و ترقی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانا ہے۔  اس مقصد کے حصول کے لئے ،یہ پلیٹ فارم، جزوی طور پر، ٹیکنالوجیز اور سائنسی آلات کی ترقی کو مقامی طور پر فروغ دے کر اور محققین کو ضروری سامان اور مدد فراہم کر کے، آئی- ایس ٹی ای ایم  ویب پورٹل کے ذریعے موجودہ تحقیق  و ترقی سہولیات تک رسائی کے قابل بنا تاہے۔ اس پورٹل پر  پورے ہندوستان میں سہولیات کے ڈیٹا بیس دستیاب رہتے ہیں تاکہ ان میں سے کسی کو استعمال کرنے کا خواہشمند کوئی بھی  محقق اسے تلاش کر سکے اور اسے استعمال کرنے کے لیے آن لائن بکنگ کر سکے۔ فی الحال، پورٹل میں ملک بھر کے 1520 اداروں کے 22,900 سے زیادہ آلات کی فہرست ہے اور 16,000 سے زیادہ ہندوستانی محققین نے اس کا استعمال کیا ہے۔ پورٹل میں مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجیز اور مصنوعات کا ڈیجیٹل کیٹلاگ بھی شامل ہے۔ آئی- ایس ٹی ای ایم  پرمختلف سٹی نالج اینڈ انوویشن کلسٹرز کا  پلیٹ فارم  بھی دستیاب رہتا ہے، تاکہ ملک بھر میں تحقیق و ترقی تعاون اور مہارت کی ترقی کو بڑھایا جا سکے۔

لانچ کے بعد قومی آلات(این آئی) کے ماہرین کی طرف سے لیب ویو پر دو تکنیکی پیش کشیں کی گئیں جنہوں نے اس سپورٹ کے بارے میں بات کی جو این آئی صارفین کو آن لائن ویڈیوز اور دیگر تدریسی مواد کے ذریعے فراہم کرتا ہے، اور لیب ویو کے آئی- ایس ٹی ایم صارفین کے لیے تفصیلی تربیتی سیشن منعقد کرنے کی پیشکش کی۔  پلیٹ فارم کے لانچ کئے جانے کی تقریب میں  ملک بھر سے شرکاء نے حصہ لیا۔

تفصیلات یہاں دیکھی جا سکتی ہیں: https://www.istem.gov.in/latest-info/videos

*************

 

 

ش ح س ب۔ ر‍‌ض

U. No.7808



(Release ID: 1842945) Visitor Counter : 146


Read this release in: English , Hindi