نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

حکومت نے نیشنل یوتھ پالیسی کا ایک نیا مسودہ تیار کیا ہے، جسے پبلک ڈومین میں رکھا گیا ہے: جناب انوراگ ٹھاکر

Posted On: 19 JUL 2022 5:32PM by PIB Delhi

حکومت نے موجودہ نیشنل یوتھ پالیسی، 2014 کا جائزہ لیا ہے اور نیشنل یوتھ پالیسی (این وائی پی) کا ایک نیا مسودہ تیار کیا ہے، جسے پبلک ڈومین میں رکھا گیا ہے۔ پالیسی کو، موصول ہونے والی تجاویز/تبصروں اور متعدد حصص داروں کی مشاورت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔

این وائی پی کے مسودے میں نوجوانوں کی ترقی کے لیے دس سالہ وژن کا تصور کیا گیا ہے، جسے بھارت 2030 تک حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یہ پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی) کے ساتھ منسلک ہے اور ’بھارت کو آگے بڑھانے کے لیے نوجوانوں کی صلاحیت کو ’کھولنے‘ (اَنلاک)‘ کے لیے کام کرتا ہے۔ این وائی پی پانچ ترجیحی شعبوں یعنی تعلیم؛ روزگار اور انٹرپرینیورشپ؛ نوجوانوں کی قیادت اور ترقی؛ صحت، فٹنس اور کھیل؛ اور سماجی انصاف جیسے پانچ ترجیحی شعبوں میں نوجوانوں کی ترقی کے تعلق سے وسیع پیمانے پر کارروائی کو متحرک کرنے کی کوشش کی متمنی ہے۔ ہر ترجیحی شعبہ پسماندہ طبقوں کو مدنظر رکھتے ہوئے سماجی شمولیت کے اصول پر مبنی ہے۔

نیشنل یوتھ پالیسی کے مسودے میں جن فوائد اور مقاصد کا تصور کیا گیا ہے ان کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:

 (i) پالیسی آنے والی دہائی میں نوجوانوں کے لیے بیان کردہ وژن کے تعلق سے ایک تفصیلی روڈ میپ تیار کرتی ہے اور ہر ترجیحی شعبے کے اندر کارروائیوں کی وضاحت کرتی ہے۔

(ii) پالیسی میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے ساتھ ہم آہنگ تعلیمی نظام کا تصور کیا گیا ہے، جو تمام نوجوانوں کو کیریئر کے مواقع اور زندگی میں درکار مہارتیں فراہم کرتا ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ نوجوانوں کو روزی روٹی کمانے کے پائیدار مواقع تک رسائی حاصل ہو، جو انہیں دیہی معیشت کے اندر رہنے اور اسے بحال کرنے، مائیکرو ریجن مخصوص حکمت عملیوں کے ذریعے روزگار پیدا کرنے، کاروباری اور سماجی کاروبار کو فروغ دینے، اور غیر رسمی اور ابھرتی ہوئی معیشت کو سپورٹ کرنے کی ترغیب دیتی ہو۔

(iii) بھارت کے نوجوانوں، مردوں اور عورتوں دونوں کو، کل کے لیڈروں کے طور پر تیار کرنے کے لیے، پالیسی رضاکارانہ ماحولیاتی نظام کو مضبوط کرنے، قیادت کے فروغ  کے مواقع کو بڑھانے اور نوجوانوں کو متحرک کرنے کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم قائم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کو متحرک کرنے کی تجویز پیش کرتی ہے۔ حاشئے پر پڑے ہوئے اور پسماندہ نوجوانوں کو رضاکارانہ طور پر کام کرنے اور قیادت کے مواقع میں شامل کرنے کے لیے مزید کوششوں کی نشان دہی کی گئی ہے۔

(iv) نوجوانوں کی صحت اور بہبود کو، خاص طور پر تولیدی عمر کی نوجوان خواتین کی، انسدادی اور افزائش صحت دیکھ بھال کو مضبوط بنا کر یقینی بنائی جائے گی، اس میں خاص طور پر دماغی صحت، منشیات کے استعمال سے پیدا ہونے والے عوارض اور جنسیی و تولیدی صحت کے مسائل شامل ہیں، جو اس آبادی کے تعلق سے انتہائی اہم ہیں۔  پالیسی صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی اور پسماندہ نوجوانوں کو معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی فراہم کرنے کے لیے مخصوص اقدامات کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی اور ڈیٹا کو متحرک کرنے کی خاطر ایک ترقی پسند اور ضروری نقطہ نظر کا تعین کرتی ہے۔ اس پالیسی میں کھیلوں اور فٹنس کا ایک فعال کلچر بنا کر نوجوانوں کی مجموعی فٹنس کو مضبوط بنانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے۔

(v) پالیسی میں ایسے اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جو نوجوانوں کو بااختیار بنائیں گے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے، انصاف کی فوری فراہمی کے لیے قانونی نظام کو مضبوط کریں گے اور نابالغوں کی بازیابی/ بحالی کے لیے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔ پسماندہ اور کمزور نوجوانوں کے لیے سماجی انصاف کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی کوششیں تجویز کی گئی ہیں۔

(vi) یہ پالیسی کل بھارت کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے آج کے نوجوانوں کی ترقی کے لیے ایک روڈ میپ ہے۔ اس قومی سطح کے فریم ورک کو ریاستیں اپنائیں گی، جو خطے کی ترقی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے نوجوانوں سے متعلق اپنی پالیسیاں بنائیں گی۔ پالیسی مختلف وزارتوں کے لیے متعلقہ موضوعاتی شعبے کے مطابق ضروری اقدامات تجویز کرتی ہے۔

یہ معلومات نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.7776

 



(Release ID: 1842900) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Hindi , Tamil