ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
بھارت میں جنگلات کا رقبہ
Posted On:
18 JUL 2022 5:38PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کی وزار ت کے تحت دہرہ دون میں قائم ادارے فوریسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی) 1987 سے ہر دو سال میں ملک میں جنگلات کے رقبے کا تجزیہ کرتا ہے اور اس کی رپورٹ انڈیا اسٹیٹ آف فوریسٹ رپورٹ (آئی ایس ایف آر) میں شائع ہوتی ہیں۔ جنگلات کے رقبے کا تجزیہ ریموٹ سینسنگ کے ذریعے کیا جاتا ہے جس میں نیشنل فوریسٹ انوینٹری سے حاصل شدہ فیلڈ کے اعداد وشمار کی بنیادی سطح پر تصدیق کی جاتی ہے۔ تازہ ترین آئی ایس ایف آر -2021 کے مطابق ملک میں جنگلات کا کُل رقبہ 71378903 ہیکٹئر ہے جو ملک کے جغرافیائی رقبے کا 21.71 فیصد ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جنگلات کے رقبے کی تفصیلات ، آئی ایس ایف آر-2021 کے مطابق، ضمیمے میں فراہم کی گئی ہے۔
ملک میں جنگلات اور درختوں کے رقبے میں اضافہ کرنے کی خاطر مرکزی اور ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے ذریعے مختلف اسکیمیں نافذ کی جارہی ہیں۔ ان میں ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کی وزارت کے ذریعے نافذ کی جانے والی نیشنل آ فوریسٹیشن پروگرام (این اے پی) اور گرین انڈیا مشن (جی آئی ایم) شامل ہیں۔ نیشنل آفوریسٹیشن پروگرام ملک میں تباہ شدہ جنگلات اور آس پاس کے علاقوں کی بحالی کے لیے مرکزی سرپرستی والی ایک اسکیم ہے۔ یہ اسکیم تین سطحوں والے ادارہ جاتی نظام کے تحت نافذ کی جارہی ہے جس میں ریاستی سطح پر اسٹیٹ فوریسٹ ڈیولپمنٹ ایجنسی (ایس ایف ڈی اے)، فوریسٹ ڈویزن کی سطح پر فوریسٹ ڈیولپمنٹ ایجنسی (ایف ڈی اے) اور گاؤں کی سطح پر جوائنٹ فوریسٹ مینجمنٹ کمیٹیاں شامل ہیں۔ اب این اے پی اسکیم گرین انڈیا مشن کے ساتھ ضم کردی گئی ہے۔ قومی مشن برائے سبز بھارت (جی آئی ایم) آب وہوا میں تبدیلی سے متعلق قومی ایکشن پلان کے تحت مرتب کئے گئے آٹھ مشنوں میں سے ایک ہے۔
جنگلات لگانے کی سرگرمیاں مختلف پروگراموں/ فنڈنگ کے وسائل کے تحت بھی کی جارہی ہیں جن میں سی اے ایم پی اے، ایم جی نریگا کے تحت جنگلات لگانے کی سرگرمیاں، ایس ایم اے ایف، قومی بانس مشن اور پائیدار زراعت کے لیے قومی مشن شامل ہیں۔ مذکورہ بالا کے علاوہ ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتیں جنگلات لگانے اور جنگلات کی بحالی کے اپنے پروگرام بھی چلا رہی ہیں۔ تقریبا ہر ریاست سوشل فوریسٹری کے تحت سرگرمیاں انجام دے رہی ہے جس میں جنگلات کے باہری علاقوں میں شجرکاری پر خاص طور پر توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔
مذکورہ معلومات آج لوک سبھا میں ماحولیات، جنگلات اور آب ہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔
******
ضمیمہ
آئی ایس ایف آر 2021 کے مطابق ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں جنگلات کے رقبے کی تفصیلات
(رقبہ ہیکٹر میں)
|
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
جغرافیائی رقبہ
|
جنگلات کا کُل رقبہ
|
جغرافیائی علاقے کا فیصد
|
1
|
آندھراپردیش
|
1,62,96,800
|
29,78,004
|
18.28
|
2
|
اروناچل پردیش
|
83,74,300
|
66,43,100
|
79.33
|
3
|
آسام
|
78,43,800
|
28,31,200
|
36.09
|
4
|
بہار
|
94,16,300
|
7,38,100
|
7.84
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
1,35,19,200
|
55,71,700
|
41.21
|
6
|
دلّی
|
1,48,300
|
19,500
|
13.15
|
7
|
گوا
|
3,70,200
|
2,24,400
|
60.62
|
8
|
گجرات
|
1,96,24,400
|
14,92,600
|
7.61
|
9
|
ہریانہ
|
44,21,200
|
1,60,300
|
3.63
|
10
|
ہماچل پردیش
|
55,67,300
|
15,44,300
|
27.73
|
11
|
جھارکھنڈ
|
79,71,600
|
23,72,100
|
29.76
|
12
|
کرناٹک
|
1,91,79,100
|
38,73,000
|
20.19
|
13
|
کیرالہ
|
38,85,200
|
21,25,300
|
54.70
|
14
|
مدھیہ پردیش
|
3,08,25,200
|
77,49,300
|
25.14
|
15
|
مہاراشٹر
|
3,07,71,300
|
50,79,800
|
16.51
|
16
|
منی پور
|
22,32,700
|
16,59,800
|
74.34
|
17
|
میگھالیہ
|
22,42,900
|
17,04,600
|
76.00
|
18
|
میزورم
|
21,08,100
|
17,82,000
|
84.53
|
19
|
ناگالینڈ
|
16,57,900
|
12,25,100
|
73.90
|
20
|
اڈیشہ
|
1,55,70,700
|
52,15,600
|
33.50
|
21
|
پنجاب
|
50,36,200
|
1,84,700
|
3.67
|
22
|
راجستھان
|
3,42,23,900
|
16,65,500
|
4.87
|
23
|
سکم
|
7,09,600
|
3,34,100
|
47.08
|
24
|
تمل ناڈو
|
1,30,06,000
|
26,41,900
|
20.31
|
25
|
تلنگانہ
|
1,12,07,700
|
21,21,400
|
18.93
|
26
|
تری پورہ
|
10,48,600
|
7,72,200
|
73.64
|
27
|
اترپردیش
|
2,40,92,800
|
14,81,800
|
6.15
|
28
|
اتراکھنڈ
|
53,48,300
|
24,30,500
|
45.44
|
29
|
مغربی بنگال
|
88,75,200
|
16,83,200
|
18.96
|
30
|
انڈومان نکوبار جزائر
|
8,24,900
|
6,74,400
|
81.75
|
31
|
چنڈی گرھ
|
11,400
|
2,288
|
20.07
|
32
|
دادر اینڈ نگر حویلی اور دمن ودیو
|
60,200
|
22,775
|
37.83
|
33
|
جموں وکشمیر
|
(54,624)
|
2,22,23,600
|
21,38,700
|
39.15
|
34
|
لداخ
|
(1,68,055)
|
2,27,200
|
1.35
|
35
|
لکشدیپ
|
3,000
|
2,710
|
90.33
|
36
|
پڈوچیری
|
49,000
|
5,330
|
10.88
|
میزان
|
32,87,46,900
|
7,13,78,903
|
21.71
|
*****
U.No.7757
(ش ح – و ا - ر ا)
(Release ID: 1842661)
|