ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ری سائکلنگ کی صنعت کو فروغ دینے کی پالیسی
Posted On:
31 MAR 2022 5:58PM by PIB Delhi
ملک میں ای-کچرے کا بندوبست ای-ویسٹ (مینجمنٹ) رولز 2016 اور اس کی ترمیمات کے تحت کیا جاتا ہے۔ یکم اکتوبر 2016 سے نافذ رولز کے مقاصد مندرجہ ذیل ہیں:
- ای- سامان بنانے والوں کے لیے ای-کچرے کو اکٹھا کرنے، ذخیرہ کرنے، نقل وحمل اور ماحولیات پر اثرا نداز نہ ہونے والے طریقے سے کچرے کی توڑ پھوڑ اور ری سائکلنگ (کچرے کو دوبارہ کارآمد بنانا) کو ای پی آر کے اختیارات (ای ای آر اے) کے ذریعے بندوبست کرنے کی اضافی ذمے داری۔
- ای-کچرے کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک مؤثر نظام قائم کرنے کی ہمت افزائی کرنا۔
- مجاز توڑ پھوڑ کرنے والوں اور ای-کچرے کی ری سائکلنگ کرنے والوں کے ذریعے ماحولیات پر اثر انداز نہ ہونے والے طریقہ کار کو فروغ دینا۔
- غیرقانونی ری سائکلنگ/بحالی کی کارروائیوں کو کم سے کم کرنا۔
- بجلی اور الیکٹرونک کے سازوسامان (ای ای ای) میں مضر مواد کو کم سے کم کرنا۔
مذکورہ بالا ضابطوں کے تحت ای-کچرے کو الگ الگ کرنے اور ری سائکلنگ کے لیے ضابطے تیار کئے گئے ہیں۔ کچرے کو علاحدہ علاحدہ کرنے اور ری سائکلنگ کرنے والوں کو ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بی)/آلودگی کی روک تھام کی کمیٹیوں (پی سی سی) سے اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔ متعلقہ ای پی سی بی/ پی سی سی اس بات کو یقینی بنانے کے بعد کہ کچرے کو الگ الگ کرنے والے یا ری سائکلنگ کی سہولیات سی ٹی سی بی کے رہنما خطوط کے مطابق ہی کام کر رہے ہیں، انہیں اجازت نامے فراہم کرسکتی ہیں۔ سردست آندھراپردیش، آسام، چھتیس گڑھ، دلّی، گجرات، گوا، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموںوکشمیر، جھارکھنڈ، کیرالہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اڈیشہ، پنجاب، راجستھان، تمل ناڈو، تلنگانہ، اترپردیش، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال، 22 ریاستوں میں 468 کچرہ الگ الگ کرنے والے / ری سائکلنگ کرنے والے کام کر رہے ہیں۔ یہ مجاز ڈس مینٹلرز/ ری سائکلرس کی سالانہ صلاحیت 1385932.22 ٹن ہے۔
ملک میں ای- کچرے کے بندوبست کے لیے پیداوار کرنے والے کی اضافی ذمے داری(ای پی آر) کا اصول نافذ کیا جارہا ہے۔ ای پی آر کے تحت پروڈیوسروں کو ہدف شدہ مقدارمیں ای-کچرے کو اکٹھا کرنا اور مجاز ڈس مینٹلروں/ ری سائکلروں کے ذریعے انہیں ماحول دوست طریقے سے الگ الگ کرنا یا ری سائکل کرنا ہے۔
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت کے ذریعے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ای-کچرے میں شامل بیش قیمت دھاتوں کو نکالنے کے لیے جدید ترین ری سائکلنگ کی سہولیات قائم کرنے کے مقصد سے وزارت نے الیکٹرانک سازوسامان اور سیمی کنڈکروں کی مینوفیکچرنگ کی موجودہ اسکیم میں ترمیم کی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد کیپٹل اخراجات پر 25 فیصد مالی ترغیبات فراہم کرنا ہے۔ اسکیم کی خصوصیات مندرجہ ذیل شامل ہیں:
- اسکیم الیکٹرانک سازوسامان کی منظور شدہ فہرست پر ہونےوالےکیپٹل اخراجات پر 25 فیصد مالی ترغیبات فراہم کرے گی۔ ان اشیاء میں الیکٹرانک کے سازوسامان، سیمی کنڈکٹر / ڈسپلے فیبریکیشن یونٹ، اسمبلی، ٹیسٹنگ، مارکنگ اور پیکنگ (اے ٹی ایم پی) کے یونٹ شامل ہیں۔
- یہ اسکیم نئے یونٹوں میں سرمایہ کاری اور موجودہ یونٹوں کی صلاحیت میں اضافے / جدید کاری اور متنوع بنانے میں سرمایہ کاری کے لیے نافذ ہوگی۔
- کیپٹل اخراجات میں پلانٹ پر ہونے والے اخراجات، مشینری، سازوسامان، ٹیکنالوجی اور تحقیق وترقی کے اخراجات شامل ہیں۔
- یہ اسکیم نوٹیفکیشن کی تاریخ سے ابتدائی طور پر تین سال کے لیے قابل نفاذ ہیں۔ اسکیم کے تحت درخواست موصول ہونے کی تاریخ سے ترغیبات قابل نفاذ ہوں گی۔
- اسکیم ایک مجاز ایجنسی کے ذریعے نافذ کی جائے گی جو پروجیکٹ مینجمنٹ ایجنسی (پی ایم اے) کے طور پر کام کرے گی اور الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزار ت کے ذریعے تفویض کی گئی ذمے داریوں کے علاوہ اسکیم نافذ کرنے کی ذمے داری ہوگی۔
یہ مذکورہ معلومات آج ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے فراہم کیں۔
*****
U.No.7749
(ش ح – و ا - ر ا)
(Release ID: 1842644)