زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر نے آئی سی اے  آر – ڈی سی اے آر، پٹور کی سلور جوبلی عمارت کا ورچول طور پر افتتاح کیا


ہندوستان دنیا میں کچے کاجو کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے: جناب تومر

کاجو کی درآمد کے بجائے اس کی برآمد کو بڑھانے کے لیے اسٹریٹجک منصوبہ بندی کی جانی چاہیے: جناب تومر

Posted On: 31 MAR 2022 7:17PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج یہاں کرناٹک کے پٹورمیں  آئی سی اے آر - کاجو ریسرچ  ڈائریکٹوریٹ کی ‘‘سلور جوبلی بلڈنگ’’  کا ورچول طور پر افتتاح کیا۔

جناب تومر نے تقریباً 11.25 لاکھ ہیکٹر رقبے میں کاجو کی کاشت پر زور دیا جس کی سالانہ پیداوار 7 لاکھ ٹن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کاجو کے زیر کاشت رقبہ دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے۔ جناب تومر نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان دنیا میں کچے کاجو کی پیداوار میں دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ ملک میں کاجو کی مسلسل بڑھتی ہوئی کھپت پر روشنی ڈالتے ہوئے، انہوں نے اس کی پیداوار اور کھپت کے درمیان خلا کو پر کرنے کے لیے ایک ہدف مقرر کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ کاجو کی درآمد کے بجائے اس کی برآمد کو بڑھانے کے لیے اسٹریٹجک منصوبہ بندی کے طریقے اپنانے پر بھی جناب  تومر نے زور دیا۔

 

اس موقع کے مہمان خصوصی، مرکزی وزیر نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘‘آتما نربھر بھارت’’  اور‘‘نیو انڈیا’’ کے وژن  پر روشنی ڈالی۔ زرعی اور کاشتکاری برادری کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے جو ملک کو زراعت کے مختلف راستوں کی پیداوار میں خود انحصاری اور خود کفالت کی طرف لے جانے  کی وجہ بنے ہیں،  جناب تومر نے ملک کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل کی ۔ مرکزی وزیر نے ملک کے زرعی شعبے کو مضبوط بنانے میں کونسل اور اس کے آل  انڈیا  اداروں کے بے مثال تعاون کی تعریف کی۔ انہوں نے مختلف فصلوں کی پیداوار اور معیار میں اضافہ کو یقینی بنانے کے لیے زرعی سائنسدانوں کی لگن پر بھی زور دیا جس کے واضح نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

جناب  تومر نے زور دے کر کہا کہ‘‘ کاجو کی کاشت کے تحت  اور زیادہ  رقبہ لاکر کاجو کی پیداوار اور اس کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ’’  انہوں نے اس کی توسیع کے لیے ممکنہ موزوں علاقوں کی تلاش پر زور دیا۔ مرکزی وزیر نے کسانوں کو جدید ترین ترقی یافتہ اقسام اور ٹیکنالوجی کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے آئی سی اے آ ر  -  ڈی سی آر ، پٹور کے ذریعے 26 اقسام کی ریلیز، ورچوئل سافٹ ویئر اور موبائل ایپ ‘‘کاجو انڈیا’’ کی ترقی پر زور دیا۔ کاجو پروسیسنگ سے پیدا ہونے والے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع، جس میں تقریباً 95 فیصد کسان شامل ہیں اور کاجو پروسیسنگ یونٹس تقریباً 15 لاکھ لوگوں کو روزگار فراہم کرتے ہیں، اس بات کو  جناب تومر کے ذریعہ  اجاگر کیا۔

مرکزی وزیر نے نئی سلور جوبلی عمارت کو زرعی برادری کو بااختیار بنانے اور فائدہ پہنچانے کے کونسل کے وژن میں ایک نئی جہت کے طور پر دیکھا جو کاجو کی فصل پر تحقیق کو آگے بڑھانے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے تکنیکی ترقی کے ذریعے کسانوں کو اس سے جڑنے کے قابل بنانے کی کونسل کی کوششوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسانوں کے لیے کافی حد تک فائدہ مند ہے۔

جناب تومر نے سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ کسانوں کو درپیش مختلف مسائل کا فوری اور بروقت حل فراہم کریں۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے حکومت ہند کے عزم پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے مختلف اسکیموں پر روشنی ڈالی جیسے - فصل بیمہ یوجنا، ۔ انفراسٹرکچر کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپے کا فنڈ، 10,000 کسانوں کے پروڈیوسرز آرگنائزیشنز (ایف پی اوز) کی ترقی اور کسانوں کے لیے کسان کریڈٹ کارڈز وغیرہ، جن کا مقصد زرعی برادری کو بڑی حد تک فائدہ پہنچانا ہے۔

مہمان خصوصی جناب کیلاش چودھری، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت نے پی ایم کے وژن کے مطابق کاجو کی پیداوار اور کاشت کے رقبے کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر  موصوف نے مرکزی حکومت کی ‘‘لیب ٹو لینڈ’’ اسکیم کے تحت کاجو کے کسانوں کو فائدہ پہنچانے اور کاجو کی نئی اقسام کو زیادہ سے زیادہ کسانوں تک پہنچانے پر بھی زور دیا۔

مہمان خصوصی، زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ  شوبھا کراندلاجے نے کاجو کے کسانوں کو خاص مسائل کا پتہ لگا کر فوری حل فراہم کرنے پر زور دیا۔ وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ ‘‘کاجو کی کاشت کے شعبے میں وسیع تحقیق کے ذریعے کاجو کی  مزید پیداواری اور  کاجو کی فصلوں کو تیار کیا جانا چاہئے۔’’

کاجو کی فصل کی درآمدات کو کم کرنے اور دیگر شعبوں میں بھی اس کو مقبول بنانے کی ضرورت پر ڈاکٹر ترلوچن موہاپاترا، سکریٹری (ڈی اے آر ای) اور ڈائریکٹر جنرل (آئی سی اے آر) نے زور دیا۔

قبل ازیں، ڈاکٹر آنند کمار سنگھ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (باغبانی سائنس)، آئی سی اے آر نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ اس موقع پر آئی سی اے آر کے اے ڈی جی (باغبانی سائنس - 1) ڈاکٹر وکرمادتیہ پانڈے بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر ٹی این۔ روی پرساد، ڈائرکٹر، آئی سی اے آر-  ڈائرکٹوریٹ آف کاجو ریسرچ، پٹور، کرناٹک نے کلمات  تشکر   پیش کیا۔ جناب نلین کمار کٹیل، ممبر پارلیمنٹ (منگلور)؛ جناب سنجیوا ماتندور، ایم ایل اے جناب سنجے گرگ ، ایڈیشنل سیکریٹری (ڈی اے آر ای) اور سیکریٹری (آئی سی اے آر)؛ ڈاکٹر اشوک کمار سنگھ، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل (زرعی توسیع)، آئی سی اے آر ؛ ڈاکٹر برجیش کمار پانڈے، اے ڈی جی (باغبانی سائنس)، آئی سی اے آر کے ساتھ  موجود تھے ؛ اس موقع پر آئی سی اے آر کے سینئر افسران، سائنسدان اور کسان بھی موجود تھے۔

 

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(

U. No. 7739



(Release ID: 1842594) Visitor Counter : 137


Read this release in: English , Hindi