خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پوشن ابھیان کے تحت پیش رفت

Posted On: 06 APR 2022 3:41PM by PIB Delhi

پوشن ابھیان 8 مارچ 2018 کو شروع کیا گیا تھا۔ پوشن ابھیان کے تحت اب تک کی گئی پیشرفت اور کامیابیاں درج ذیل ہیں:

  1. پوشن ابھیان کے تحت، 36 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تمام اضلاع کو رول آؤٹ کے لیے کور کیا گیا ہے۔
  2. زیادہ تر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ریاستی، ضلع اور بلاک سطح کے ہم آہنگی اجلاس باقاعدگی سے منعقد ہوتے ہیں۔
  3. اسمارٹ فونز اور گروتھ مانیٹرنگ ڈیوائسز کی خریداری کو گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ایم) پورٹل کے ذریعے مربوط کیا گیا ہے۔ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے اسمارٹ فونز اور جی ایم ڈی کی خریداری کے مختلف مراحل میں ہیں۔ اب تک، 11.03 لاکھ اسمارٹ فون اور 11.94 لاکھ جی ایم ڈی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ خریدے جا چکےہیں۔
  4. ایک مضبوط آئی سی ٹی ایپلی کیشن "پوشن ٹریکر" کا تصور کیا گیا ہے جو ایک وسیع نظام ہے، جو سہولیات، خدمات اور باہمی روابط فراہم کرتا ہےاور اس طرح تجزیات کے ساتھ حقیقی وقت کے ڈیٹا کو بھی فروغ دیتا ہے۔ تقریباً 12.63 لاکھ اےڈبلیو سی نے آئی سی ٹی ایپلی کیشن کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
  5. ابھیان کے آغاز کے بعد سے اب تک تقریبا 40پلس کروڑ جن آندولن پر مبنی سرگرمیاں منعقد کی گئی ہیں۔
  6. ابھیان کے آغاز کے بعد سے کل تین (4) پوشن پکھواڑے اور چار (4) پوشن ماہ منعقد کیے گئے ہیں۔ ستمبر، 2021 کو راشٹریہ پوشن ماہ کے طور پر منایا گیا، جس میں ملک بھر میں 20.32 کروڑ سرگرمیاں انجام دی گئیں۔
  7. 26 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 50 سے زیادہ اختراعی پروجیکٹوں کو نافذ کرنا شروع کر دیا ہے، جب کہ 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے فلیکسی فنڈ پر مبنی سرگرمیوں کا نفاذ شروع کر دیا ہے۔
  8. ریاستی، ضلع اور بلاک کی سطح پر تربیت کے جنگی موڈ کے بعد 10 لاکھ سے زیادہ فرنٹ لائن اداروں کو موضوعاتی ماڈیولز پر تربیت دی گئی ہے۔
  9. کمیونٹی پر مبنی تقریبات (سی بی ایز) کا انعقاد آنگن واڑی مراکز میں فیلڈ کے کارکنان کے ساتھ مل کر کیا جاتا ہے۔ ابھیان کے آغاز کے بعد سے تقریباً 3.70 کروڑ سی بی ای کا اہتمام کیا گیا ہے۔

پوشن ابھیان کا مقصد ملک میں غذائی قلت کو لائف سائیکل اپروچ کے ذریعے، ہم آہنگی اور نتیجہ پر مبنی نقطہ نظر اپنا کر، مرحلہ وار انداز میں کم کرنا ہے۔ ابھیان کے تحت طے شدہ اہداف حسب ذیل ہیں:

نمبر شمار

مقصد

ہدف

1.

بچوں میں سٹنٹنگ کو روکنا اور کم کرنا (0-6 سال)

@ 2 فیصدسالانہ

2.

بچوں (0-6 سال) میں کم غذائیت (کم وزن کے پھیلاؤ) کو روکنا اور کم کرنا ۔

@ 2 فیصدسالانہ

3.

چھوٹے بچوں میں خون کی کمی کے پھیلاؤ کو کم کرنا (6-59 ماہ)

@ 3 فیصدسالانہ

4.

15ے 49سال کی عمر کی خواتین اور نوعمر لڑکیوں میں خون کی کمی کے پھیلاؤ کو کم کرنا ۔

@ 3 فیصدسالانہ

5.

کم پیدائشی وزن(ایل بی ڈبلیو) کو کم کرنا۔

@ 2 فیصدسالانہ

 

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کی طرف سے کئے گئے نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس)کے تحت 5 سال سے کم عمر کے کم وزن، غذائی قلت اور شدید غذائیت کے شکار بچوں کی تخمینی تعداد حاصل کی گئی ہے۔این ایف ایچ ایس-5 (2019-21) کی حالیہ رپورٹ کے مطابق، این ایف ایچ ایس-4 (2015-16) کے مقابلے میں 5 سال سے کم عمر بچوں کے لیے غذائیت کے اشاریے میں بہتری آئی ہے۔ سٹنٹنگ 38.4 فیصد سے کم ہو کر 35.5 فیصدہو گئی ہے، زیاں کی شرح 21.0 فیصد سے کم ہو کر 19.3 فیصد ہو گئی ہے اور کم وزن کا پھیلاؤ 35.8 فیصد سے کم ہو کر 32.1 فیصد ہو گیا ہے۔

مالی برس 2017-18 سے مالی برس 2021-22 تک ابھیان کے تحت جاری کیے گئے فنڈز کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے وار تفصیلات ضمیمہ I میں ہیں۔

یہ معلومات خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ نے اسمرتی زوبن ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔

ضمیمہ – I

رقم لاکھوں میں

نمبر شمار

ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقہ

مالی سال18-2017 سے مالی سال 22-2021تک جاری ہونے والے کل مرکزی فنڈز

 

1

آندھرا پردیش

25363.32

 

2

بہار

49365.60

 

3

چھتیس گڑھ

12137.21

 

4

دہلی

3327.18

 

5

گوا

456.04

 

6

گجرات

29976.16

 

7

ہریانہ

6808.82

 

8

جھارکھنڈ

8154.95

 

9

کرناٹک

14276.52

 

10

کیرالہ

10974.73

 

11

مدھیہ پردیش

39398.53

 

12

مہاراشٹر

58390.84

 

13

اوڈیشہ

29200.93

 

14

پڈوچیری

943.62

 

15

پنجاب

7346.86

 

16

راجستھان

23830.57

 

17

تمل ناڈو

25931.46

 

18

تلنگانہ

17906.84

 

19

اتر پردیش

56968.96

 

20

مغربی بنگال

26751.08

 

21

اروناچل پردیش

2815.88

 

22

آسام

32948.67

 

23

ہماچل پردیش

10973.21

 

24

جموں و کشمیر

9178.53

 

25

منی پور

4389.99

 

26

میگھالیہ

5073.39

 

27

میزورم

3486.44

 

28

ناگالینڈ

5687.79

 

29

سکم

1370.99

 

30

تریپورہ

4135.95

 

31

اتراکھنڈ

13574.89

 

32

انڈمان اور نکوبار

1455.23

 

33

چندی گڑھ

1222.53

 

34

دادرہ اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

1461.01

 

 

35

لداخ

164.59

 

36

لکشدیپ

427.36

 

 

کل میزان

545876.67

 

 

*****

U.No.7703

(ش ح - اع - ر ا)   


(Release ID: 1842545)
Read this release in: English , Manipuri