اسٹیل کی وزارت

آر آئی این ایل کی طرف سے اختراعات اور اسٹارٹ اپ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے اقدام


آر آئی این ایل نے صنعت 4.0 (کلپترو) پر CoE (سینٹر آف ایکسیلنس) کے لیے ایس ٹی پی آئی کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے

Posted On: 18 JUL 2022 6:28PM by PIB Delhi

آر آئی این ایل اور وشاکھاپٹنم نیز اس کے آس پاس کی دیگر صنعتوں کے لیے اختراعات اور اسٹارٹ اپ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے صنعت 4.0 سی او ای (کلپترو) کے لیے ایس ٹی پی آئی، ایس ٹی پی آئی این ای ایکس ٹی اور آر آئی این ایل وی ایس پی (وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ) کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔ آج وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ میں منعقدہ ایک تقریب میں جناب اتل بھٹ، سی ایم ڈی، آر آئی این ایل اور ایس ٹی پی آئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سی وی ڈی رام پرساد کے درمیان مفاہمت نامے کا تبادلہ ہوا۔

 

 

اس موقع پر بات کرتے ہوئے جناب اتل بھٹ، سی ایم ڈی، آر آئی این ایل نے کہا کہ سینٹر آف ایکسی لینس (CoE) کا قیام وقت کی ضرورت ہے اور یہ صنعت اور اکیڈمی انٹرفیس کی ایک مثال بن جائے گا جہاں ہر کوئی ایک ایسا حل نکالے گا جس سے ملک کو فائدہ پہنچے گا اور اسٹیل انڈسٹری میں ڈجیٹلائزیشن کی ملک گیر تحریک کا آغاز ہوگا۔

جناب اتل بھٹ نے مزید کہا، ”ہندوستان اب دنیا میں اسٹیل بنانے کا مرکز بن رہا ہے اور ہندوستان دنیا کے دوسرے سب سے بڑے اسٹیل پروڈیوسر کے طور پر کھڑا ہے اور مجھے امید ہے کہ وشاکھاپٹنم ملک کو اسٹیل بنانے میں حل فراہم کرنے کا مرکز بن جائے گا“۔

 

 

سنٹر فار ایکسی لینس حکومت ہند کے ”آتم نربھر بھارت“ کو سپورٹ کرنے اور صنعت 4.0 میں آغاز سے پروڈکٹ ڈیولپمنٹ تک اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے میں ایک طویل سفر طے کرے گا۔

سی او ای کا نام ’کلپترو‘ رکھا گیا ہے۔ اس میں ایک انڈسٹریل روبوٹکس لیب، ایک انڈسٹریل ڈرون لیب اور ایک انڈسٹریل IOT (انٹرنیٹ آف تھنگز) لیب ہوگی۔ سنٹر کو کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا استعمال کرتے ہوئے تیز رفتار انٹرنیٹ اور سرور سیٹ اپ بھی فراہم کیا جائے گا تاکہ مصنوعی ذہانت (AI) اور مشین لرننگ (ML) کے ساتھ کام کرنے کی صلاحیت حاصل کی جا سکے۔

ایم او یو کا بنیادی مقصد وشاکھاپٹنم میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو سپورٹ کرنے کے لیے STPI، STPINXT اور RINL کے درمیان ایک مضبوط اور نتیجہ خیز اتحاد بنانا ہے۔ یہ الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت، حکومت ہند (MeitY)، RINL اور حکومت آندھرا پردیش کی فنڈنگ ​​کے تعاون سے قائم کیا جا رہا ہے۔

مفاہمت نامے میں کنسلٹنسی، انفراسٹرکچر اور سہولیات تک رسائی، نیٹ ورکنگ اور فنڈنگ ​​میں مضبوط تعاون کا تصور پیش کیا گیا ہے۔ STPI اور STPINXT اور RINL ابھرتی ہوئی اسٹارٹ اپ کمپنیوں کو صنعت 4.0 کے میدان میں عالمی معیار کی مصنوعات بنانے کے قابل بنائے گی۔ یہ 5 سال کی مدت میں تقریباً 50 اسٹارٹ اپس کو فزیکل موڈ میں اور 125 اسٹارٹ اپس کو ورچوئل موڈ میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ موجودہ ایم او یو پر 3 سال کی مدت کے لیے دستخط کیے جا رہے ہیں۔

اسٹارٹ اپس کو IIM وشاکھاپٹنم اور آندھرا یونیورسٹی جیسے اہم اداروں کی طرف سے مناسب طور پر مدد ملے گی جو کہ مینجمنٹ اور ٹکنالوجی میں ریسرچ ان پٹ کے طور پر کی جائے گی۔ اسٹارٹ اپ کو آٹومیشن سیکٹر میں ایس ایم ایس گروپ، شنائیڈر الیکٹرک، اے بی بی، ای او ایس اور سیمنز جیسی معروف صنعتوں سے مشاورتی تعاون بھی حاصل ہوگا۔ سی آئی آئی (کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری) اور آئی ٹی اے اے پی (آئی ٹی ایسوسی ایشن آف آندھرا پردیش) جیسی بڑی تنظیمیں بھی CoE کا حصہ ہیں۔ وہ اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے ضروری مدد فراہم کریں گی۔

سی او ای (کلپترو) ریاست میں R&D، اختراع، مصنوعات کی ترقی، صنعت کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ضروری ماحولیاتی نظام کے ساتھ صنعت 4.0 کے میدان میں کام کرنے کے لیے اپنی نوعیت کا ایک منفرد نظام ہے۔ مفاہمت نامے میں ڈجیٹلائزیشن ڈرائیو اور آر آئی این ایل میں انڈسٹری 4.0 معیارات کے نفاذ میں عمل انگیز اصلاحات فراہم کرنے کا تصور پیش کیا گیا ہے۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-م ف

U: 7716



(Release ID: 1842541) Visitor Counter : 102


Read this release in: English , Hindi